یوں تو آپ نے دنیا میں بہت سے ایسے لوگ دیکھے ہونگے جو
عوام کی توجہ حاصل کرنے کیلئے بہت سے انوکھے کارنامے سرانجام دیتے ہیں اور
اکثر تو اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں- مگر آج جس نوجوان کی بات
ہورہی ہے اسکو دیکھ کر آپ کوکرنٹ ضرور لگے گا۔
|
|
میاں چنوں میں ایک ایسا نوجوان بھی ہے جس کو ہائی وولٹیج بجلی کی ننگی
تاروں سے بھی کرنٹ نہیں لگتا، ظفر اقبال عرف بجلی نامی نوجوان کو آٹھ سال
کی عمر میں ہائی وولٹیج بجلی کا جھٹکا لگا تھا-
جس کے بعد سے اُسے آج تک کی ننگی تاروں سے کرنٹ بھی نہیں لگتا،جبکہ ظفر
اقبال کے جسم پر زیرو پوائنٹ بلب اور ٹیسٹر بھی روشن کیا جا سکتا ہے، ظفر
کو ہاتھ لگانے والے کو بھی کرنٹ لگ جاتا ہے-
یہہی وجہ ہے کہ اہل علاقہ نے ظفر اقبال کا نام بھی ظفر بجلی رکھا ہوا ہے۔
علاقہ میں اگر ٹرانسفرمر خراب ہو یا کوئی بھی بجلی کا کام ہو تو ظفر فوری
ریسکیو 1122 کی طرح موقعہ پر پہنچ جاتا ہے اور بلا خوف خطر بغیر کسی
احتیاطی تدبیر کے پول پر چڑھ کر بجلی کو ٹھیک کر دیتا ہے، جبکہ کام کے
دوران دستانے وغیرہ سمیت کوئی چیز استعمال نہیں کرتا-
|
|
ظفر بجلی کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اسکی سر پرستی کرے تووہ اپنے پاکستان کا
نام پوری دنیا میں روشن کر سکتا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ہم ظفر کو
دیکھ حیران ہوجاتے ہیں اور ہمیں ڈر لگنے لگتا ہے جب یہ بجلی کی ہائی وولٹیج
ننگی تاروں کو پکڑ لیتا ہے۔ |
|
|