پاکستان کے صوبہ پنجاب کا شہر چنیوٹ اپنے اعلیٰ فرنیچر کی
وجہ سے تک مقبول تھا ہی لیکن اب اس شہر سے دریافت ہونے والے سونے، تانبے
اور لوہے کے ذخائر نے اسے ایک مرتبہ پھر خبروں کی زینت بنا دیا ہے-
یہ قیمتی ذخائر چنیوٹ کے علاقے رجوعہ میں دریافت کیے گئے ہیں جبکہ ؛اذخائر
اٹھائیس مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں- امید ظاہر کی جارہی ہے کہ
تقریباً مزید دو ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے میں اسی قسم کے مزید ذخائر بھی
پائے جاسکتے ہیں۔
|
|
ذخائر کی دریافت کے اس منصوبے پر چینی اور جرمن کمپنیاں کام کر رہی ہیں-
دریافت شدہ ذخائر کے نمونوں کا تجزیہ اور توثیق کینیڈا کی ایک لیبارٹری نے
کی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کو ان ذخائر کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی۔
ڈاکٹر ثمر مند مبارک کے ساتھ چینی اور جرمن کمپنیوں کے ماہرین نے وزیراعظم
کو بتایا کہ تانبے کے بڑے ذخائر کی موجودگی کے امکانات تھے۔
|
|
ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے پاکستانی حکومت کو تجویز دی ہے کہ چنیوٹ میں
دریافت شدہ لوہے کے مقابلے میں تانبے کے ذخائر کی کھدائی میں زیادہ توجہ
مرکوز کی جائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں لوہے کی 100 ڈالر
فی ٹن قیمت کے مقابلے میں تانبے کی فی ٹن قیمت 5000 ڈالر ہے۔ |