لاؤڈسپیکراور درود و سلام پڑھنے پرپابندی

 کہتے ہیں کہ ایک بستی میں ایک بوڑھا رہتا تھا۔ بستی میں جب بھی کوئی مسئلہ درپیش آتا تو بستی والے اس کے پاس آتے ۔ وہ اپنے عجیب وغریب فیصلوں کی وجہ سے صرف اپنی بستی میں ہی نہیں دیگر بستیوں اوردوردورتک مشہورتھا۔ کسی کے سرمیں یاپیٹ میں دردہوتاتوکہتا کہ اسے گنجاکردو۔کوئی چوری کرتے ہوئے پکڑاجاتا توبوڑھا کہتاکہ اس چورکوگنجاکردو۔کوئی اپنے والدین یااساتذہ کی بات نہ مانتا توبوڑھا اسے گنجاکرادیتا۔کوئی کسی سے مانگی ہوئی کوئی چیزواپس نہ کرتاتوبوڑھا حکم جاری کرتا کہ اس کے سرکے بال اتارڈالو۔دویادوسے زیادہ افرادکی لڑائی ہوجاتی وہ بوڑھا یہ فیصلہ کیے بغیر کہ فریقین میں سے غلطی کس کی ہے ۔ کہہ دیتا کہ ان سب کوگنجاکردو۔کوئی کسی کاراستہ روک لیتا توبوڑھا اسے گنجاکرادیتا۔اسی طرح جب بھی کوئی اس طرح کامسئلہ درپیش آجاتاتوبوڑھا متعلقہ افرادکوگنجاکرادیاکرتا۔ آج کے دورمیں بھی چوروں کامنہ سیاہ کرکے گردون میں جوتوں کاہارڈال کربستی ، گاؤں میں پھرایاجاتاہے۔اس سے پتہ چلتاہے کہ کسی نہ کسی نے یہ سزاایجادکی ہے۔ جس پرآج تک عمل ہورہاہے۔ یہ نہیں دیکھا جاتاکہ اس جرم کے بارے میں شریعت کیاکہتی ہے ۔ آئین کیاسزاتجویزکرتاہے۔اس کہانی کاحقیقت سے کوئی تعلق ہویانہ ہوتاہم اب جوہم بات لکھنے جارہے ہیں اس کاحقیقت سے سوفیصدتعلق ہے۔جس طرح بوڑھا مریض، چور، قرض دار سمیت تمام جرم کرنے والوں کوگنجاکرادیتا۔ حالانکہ نہ تومرض کا یہ علاج ہے اورنہ ہی چورکی یہ سزا ہے ۔موجودہ حکومت سمیت پاکستان کی تمام حکومتیں بھی اس بوڑھے کی طرح عجیب وغریب فیصلے کرتی رہتی ہیں۔ مساجدمیں فائرنگ کرکے نمازی شہید کردیے جاتے رہے۔مذہبی جلسوں پرحملے کرکے علماء کرام اورعوام کوجان سے ماردیاجاتارہا توحکومت نے اس کاحل یہ نکالاکہ لاؤڈسپیکرپرپابندی لگادی۔کہ اگر کسی نے جلسہ وغیرہ کراناہے توحکومت سے اجازت لے۔مساجدکے بعد غیرمسلموں کی عبادت گاہوں پرحملے ہوئے توحکومت نے لاؤڈسپیکرپرپابندی سخت کردی۔محرم الحرام کے پہلے عشرہ میں عزاداری کے جلوسوں پرحملے ہوئے توحکومت نے لاؤڈسپیکرپرپابندی کومزیدسخت کردیا۔ملک میں خودکش حملے، بم دھماکے ہوتے رہے ۔ حکومت نے اس کی ذمہ داری بھی لاؤڈسپیکرپرڈال دی۔ اب پشاورمیں سکول پردہشت گردوں نے حملہ کیا۔جس میں گیارہ درجن سے زائدبچے شہیدہوگئے۔حکومت نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے قومی ایکشن پلان ترتیب دیا۔ اس میں بھی لاؤڈسپیکروں کی شامت آگئی ہے۔لاؤڈسپیکرپراذان اورجمعہ کے عربی خطبہ کے علاوہ ہرقسمی استعمال پرپابندی ہے۔ اس سے اس پابندی کی زدمیں وہ تمام امورآگئے ہیں جن کافرقہ واریت یادہشت گردی سے دوردورکابھی کوئی تعلق نہیں ہے۔فوتیدگی قل خوانی اورگمشدگی کے اعلانات کافرقہ واریت اوردہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔تلاوت قرآن پاک کرنے، دوردوسلام اورنعت پڑھنے فرقہ واریت اوردہشت گردی کوکوئی فروغ نہیں ملتا۔ اس پابندی سے نعتیں سننے سنانے اوردرودسلام پڑھنے والے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔یہی وہ سچے اورپکے مسلمان ہیں جوامن پسندبھی ہیں اورحکومتوں سے تعاون بھی کرتے ہیں ۔یہی وہ سچے اورپکے مسلمان ہیں جوکسی فرقہ واریت اورکسی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں۔ ان میں سے کسی نے بم دھماکااورخودکش حملہ نہیں کیا۔مزارات پرحملے ہوئے۔ مزارات کی بے حرمتی کی گئی۔ کراچی میں عیدمیلادالنبی صلی اﷲ علیہ والہ وسلم کے جلوس پر حملہ ہوا۔ نعت شریف سننے سنانے ، درودوسلام پڑھنے والوں نے صبر، برداشت، تحمل اورامن کادامن نہیں چھوڑان کے اسٹیجوں سے امن کادرس دیاجاتاہے دہشت گردی اورفرقہ واریت کانہیں۔نعت شریف سننے سنانے والے ،درودوسلام پڑھنے والوں میں سے کسی نے بھی اسٹیج پرکھڑے ہوکراشتعال نہیں دلایا۔ کسی مسجد، کسی مدرسہ، کسی جلسہ ، کسی تعلیمی ادارے، کسی سرکاری ادارے، کسی سرکاری املاک سمیت کسی جگہ بھی حملہ کرنے کی ترغیب نہیں دی ۔پہلے لاؤڈسپیکرپرپابندی تھی۔ ساؤنڈ سسٹم اورڈیک سپیکرکی اجازت تھی۔ اب اس پربھی پابندی لگادی گئی ہے۔ پہلے اذان اورجمعہ کے عربی خطبہ کے علاوہ لاؤڈسپیکرپرپابندی بھی برقرارہے اب ایک قدم اورآگے بڑھادیاگیاہے کہ مساجدسے لاؤڈسپیکراتارے جارہے ہیں۔مساجدکے ساتھ لگے ہوئے چندے کے بکس اتارے جارہے ہیں۔پہلے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شایدہی کوئی دن ایساہوجس دن اوررات میں مسلسل پانچ وقت کی اذان لاؤڈسپیکرپردی جاتی ہو۔جن مساجدمیں یوپی ایس لگے ہوئے ہیں ان کی بات اورہے۔ دیگرمساجدمیں پانچ وقت نہ سہی کسی نہ کسی نمازکی اذان لاؤڈسپیکرپرآہی جاتی تھی۔ مساجدپرچارلاوڈسپیکرلگے ہوئے ہوتے ہیں تواذان کی آوازچاروں طرف برابرسنائی دیتی ہے۔ اب کہاگیا ہے کہ مساجدپردولاؤڈسپیکرسے زیادہ نہ لگائے جائیں تاکہ اذان کی آوازدوطرف جائے دواطراف نہ جائے۔ہم لاؤڈسپیکرکے بے جااستعمال کے ہم بھی خلاف ہیں۔ تاہم نعت سننے سنانے والے ، درودوسلام پڑھنے لاؤڈسپیکرکااستعمال بے جانہیں ایک سسٹم کے تحت کرتے ہیں۔اذان کے ساتھ درودوسلام پڑھاجاتاہے تواذان ہروقت نہیں مقررہ وقت پردی جاتی ہے۔ جمعہ کے دن نعت خوانی اورتقریرہوتی ہے تواس کابھی دن اورقت مقررہے۔محافل میلاداوردیگرجلسے ہوتے ہیں تواس کے بھی وقت مقررہوتے ہیں ۔ پہلے سے اعلان کیاجاتاہے کہ فلاں وقت فلاں جگہ محفل میلادہوگی۔پرامن سچے اورپکے مسلمانوں کوبھی امن دشمن بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ حکومت کوجس نے بھی لاؤڈسپیکراتارنے اوردرودوسلامج پڑھنے پرپابندی کامشورہ دیاہے وہ حکومت اورملک کاخیرخواہ نہیں حکومت یہ پابندی ختم کرکے یہ سازش ناکام بنادے۔یہ سچے اورپکے مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں توہین رسالت برداشت نہیں کرسکتے اورنہ ہی درودوسلام پرپابندی برداشت کرسکتے۔اب بھی نعت سننے سنانے اوردرودوسلام پڑھنے والوں نے صبر، برداشت اورامن کادامن نہیں چھوڑا۔وفاقی اورصوبائی حکومتیں لاؤڈسپیکرپرپابندی کے قانون پرنظرثانی کریں۔ اذان سے پہلے اوربعدمیں درودوسلام پڑھنے، جمعہ کی نمازکے وقت لاؤڈسپیکرپرنعتیں اورجمعۃ المبارک کے بعدلاؤڈسپیکردرودوسلام پڑھنے کی اجازت دی جائے۔لاؤڈسپیکرپرتقریراورنعرے بازی پرپابندی برقراررہنی چاہیے۔کہاجاتاہے کہ جب لاؤڈسپیکرنہیں تھے تب بھی تومساجدمیں پانچ وقت کی اذان دی جاتی تھی۔ تب بھی تومسلمان جمعہ کی نمازاداکرنے جاتے تھے۔تب بھی تومحافل میلادمصطفی صلی اﷲ علیہ والہ وسلم اوردیگرجلسے ہوتے تھے۔ تب بھی یہ ہوتا تھا وہ ہوتاتھا۔دراصل وہ کہنایہ چاہتے ہیں کہ تب اگریہ سب کام لاؤڈسپیکرکے ہوسکتے تھے تواب بھی ہوسکتے ہیں۔ کیساخوبصورت جوازہے لاؤڈسپیکرپرپابندی کا۔کیسی بہترین منطق ہے یہ۔اس کاجواب بھی ہمارے پاس موجودہے۔ وہ یہ ہے کہ جب یہ ٹینک نہیں تھے۔ یہ بندوقیں اورپستول نہیں تھے۔ جب جنگی ہوائی جہازنہیں تھے۔جب بارودنہیں تھا۔ جب بم اورمیزائل نہیں تھے۔جب ایف سولہ جیسے لڑاکاطیارے نہیں تھے۔جنگیں اس وقت بھی لڑی جاتی تھیں۔ جدیداسلحہ سے پہلے اس کے بغیرجنگیں لڑی جاسکتی تھیں تواب کیاخیال ہے کہ جدیداسلحہ کے بغیرکوئی ملک جنگ لڑسکتاہے؟چلوجنگ کی نہیں امن کی بات کرتے ہیں۔ دشمن جب جدیداسلحہ استعمال کرے گاتواس کے مقابلہ کے لیے جدیداسلحہ ہی استعمال کرناپڑے گا۔ اب جوجواب ہم دے رہے ہیں ضروری نہیں کہ اس کاتعلق جنگ سے ہو۔وہ یہ ہے کہ جب سائیکل اورموٹرسائیکل نہیں تھے۔ جب کاریں، سوزوکیاں، کیری ڈبے نہیں تھے۔ جب ڈالے، ہائی ایس اے پی وی، ہائی روف اوریورونہیں تھیں۔جب لاریاں، بسیں نہیں تھیں۔ جب بحری اورہوائی جہازنہیں تھے۔ سفرتب بھی ہوتے تھے۔ تب بھی لوگ دوردرازکے سفرکیاکرتے تھے۔ تجارت تب بھی ہوتی تھی۔مسلمان عمرہ اورحج کرنے تب بھی جاتے تھے۔ جدید سفری ذرائع سے پہلے بھی ان کے بغیربھی توسفرکیاجاتاتھا۔ اب بھی کیاجاسکتا ہے۔ اس سے ماحول کی آلودگی ختم کرنے میں بھی مددملے گی۔ کہ نہ کوئی گاڑی سڑک پرآئے گی نہ وہ دھواں چھوڑے گی اورنہ ہی فضاآلودہ ہوسکے گی۔ان جدید سفری ذرائع سے پہلے بھی توحکمران اپنی ریاست اوردیگرریاستوں کادورہ کیاکرتے تھے۔خلیفہ ثانی حضرت عمرفاروق رضی اﷲ عنہ رات کے وقت دوردورتک عوام الناس کی خبرگیری کے لیے گشت کیاکرتے تھے ان کے پاس ہیلی کاپٹرتوکیاسائیکل بھی نہیں تھی۔اوران کی ریاست کاعلاقہ معمولی نہیں تھا۔ ہماری معلومات کے مطابق بلوچستان بھی اس میں شامل تھا۔اب بھی حکمران جدید سفری سہولیات کے بغیر دورے کیاکریں۔ہاں ہاں ہمیں معلوم ہے اس کاجواب آپ کے پاس یہ ہے کہ جدیدٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا قت کاتقاضا بھی ہے اورضرورت بھی۔توپھر اورکاموں کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ وقت کی ضرورت ہے توکیا اذان، نعت اوردرودوسلام کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ وقت ضرورت نہیں۔نعت سننے سنانے اوردرودسلام پڑھنے والوں نے درودوسلام لاؤڈسپیکرپرپڑھنے کی پابندی کومستردکردیا ہے۔درودوسلام پڑھنے والوں نے توکبھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی۔انہوں نے آپریشن ضرب عضب، دہشت گردوں کوپھانسیاں دینے سمیت دہشت گردی کے خلاف حکومتی اقدامات کی حمایت کی ہے توپھران کولاؤڈسپیکرپردرودوسلام پڑھنے سے کس لیے روکاجارہا ہے۔کہیں ایسا تونہیں کہ جرم کسی اورکاسزاکسی اورکو۔قرآن پاک میں بھی درودوسلام پڑھنے کاحکم ہے۔اس کاکوئی وقت مقررنہیں ہروقت اورہرجگہ پڑھاجاسکتاہے۔ اس لیے اذان کے ساتھ بھی پڑھاجاسکتاہے۔کتاب فضائل درودوسلام کے صفحہ ایک سوپندرہ پرصحیح مسلم شریف اورابوداؤد کے حوالہ سے حدیث شریف لکھی ہوئی ہے کہ حضرت عبداﷲ بن عمروحضوراقدس صلی اﷲ علیہ والہ وسلم کاارشادنقل کرتے ہیں۔جب تم اذان سناکروتوجوالفاظ موئذن کہے وہی تم کہاکرو۔اس کے بعد مجھ پردرودبھیجاکرواس لیے کہ جوشخص مجھ پرایک دفعہ درودبھیجتاہے اﷲ جل شانہ اس پردس دفعہ درودبھیجتے ہیں پھراﷲ جل شانہ سے میرے لیے وسیلہ کی دعاکیاکرو۔وسیلہ جنت کاایک درجہ ہے جوصرف ایک ہی شخص کوملے گااورمجھے امیدہے کہ وہ ایک شخص میں ہی ہوں۔پس جوشخص میرے لیے اﷲ سے وسیلہ کی دعاکرے گااس پرمیری شفاعت اترپڑے گی۔یعنی واجب ہوگی۔ اس حدیث مبارکہ میں اذان کے بعد درودوسلام پھردعاکا حکم ہے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی احادیث مبارکہ سے اذان کے بعد درودوسلام پڑھنے کاثبوت ملتاہے۔بہاوالپورمیں ہونے والی استحکام پاکستان کانفرنس کے موقع پرسنی اتحادکونسل ضلع رحیم یارخان کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے سربراہ سنی اتحادکونسل صاحبزادہ حامدرضانے کہا کہ قرآن وسنت سپریم لاء ہے۔درودوسلام کاحکم قرآن پاک میں موجودہے۔ اہلسنت کی روح کی غذاہے۔درودوسلام پڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔اہلسنت کے حقوق کی جنگ ہرمیدان میں لڑیں گے اورپاک فوج کی حمایت جاری رہے گی۔لاہورمیں جامعہ حزب الاحناف داتادربارروڈلاہورمیں اہلسنت کی بیس تنظیموں کے ہنگامی اجلاس میں مساجدمیں لاؤڈسپیکرپردرودوسلام پڑھنے سے روکنے اورمساجدسے لاؤڈسپیکراتارنے کی شدیدمذمت کی گئی۔ملتان میں لبیک یارسول اﷲ ریلی نکالی گئی۔ جس میں ہزاروں عاشقان رسول نے شرکت کی۔ریلی کی قیادت امیرجماعت اہلسنت علامہ سیّد مظہرسعیدکاظمی، سابق وفاقی وزیرمذہبی امورسیّد حامدسعید کاظمی اوردیگرمشائخ عظام اورعلماء کرام نے کی۔ ریلی میں جماعت اہلسنت اور اس کی ذیلی تنظیموں نے بھرپورشرکت کی۔ریلی لاؤڈسپیکرپردرودوسلام پڑھنے پرپابندی،گستاخانہ خاکوں اورملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نکالی گئی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیّد مظہرسعیدکاظمی نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوپیغام دیتے ہیں کہ درودوسلام پڑھنے پرپابندی کے پیچھے بہت بڑی سازش ہے۔دیگر علماء کرام نے بھی پابندی ختم کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔رحیم یارخان سے خبرہے کہ آرپی اواحسان صادق نے بہاوالپورمیں اپنے دفترمیں جمعیت علماء پاکستان کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سپیکرپردرودوسلام پڑھ سکتے ہیں مقدمہ نہیں ہوگا۔تقریراورچندہ وغیرہ مانگنے پرسخت پابندی ہے۔چاہیے تویہ تھا کہ حکومت ملک میں بدامنی، بے برکتی ختم کرنے،ملک میں امن قائم کرنے قوم کومتحدکرنے ،ملک کوترقی اوراستحکام کی راہ پرگامزن کرنے کے لیے ملک میں نظام الصلوۃ نافذ کرتی۔حکومت تمام وزراء ، سینیٹرز، ممبران اسمبلی، سرکاری افسران وملازمین سمیت پوری قوم کوحکم دیتی کہ وہ پانچ وقت کی نمازباجماعت اپنی اپنی نزدیکی مساجد میں اداکریں۔ نمازجمعہ اورنمازپنجگانہ اداکریں۔ نمازکے اوقات میں بازار،مارکیٹیں بندرکھنے اورٹریفک روک دینے اورزیادہ سے زیادہ درودوسلام پڑھنے کاحکم دیتی۔الٹامساجدسے سپیکراتارے جارہے ہیں تاکہ مسلمانوں کے کانوں میں اذان کی آوازبھی نہ جائے۔ کوئی اتفاق کرے یانہ کرے درودوسلام پڑھنے سے روکنا بھی توہین رسالت ہے۔تعجب ہوتا ہے ان ۵۶ گدی نشینوں کی سوچ پرجوحکومت کے اس اقدام پرخاموش ہیں۔جماعت اہلسنت اوراس کی ذیلی تنظیموں کوان ۵۶ گدی نشینوں کے خلاف تحریک چلانی چاہیے جودورودوسلام پرپابندی پرخاموش ہیں۔ان کوتوچاہیے تھا کہ وہ سب سے پہلے آوازبلندکرتے۔ اسمبلی میں یہ کھڑے ہوکربیک زبان حکومت سے یہ پابندیاں ختم کرنے کامطالبہ کریں توحکومت ان کامطالبہ مان لے گی۔جماعت اہلسنت اوراس کی ذیلی تنظیمیں اس معاملے میں متحدہیں۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 350904 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.