نیا کاروبار کریں

ھمارے مصیبت زدہ معاشرے کا عوامی طبقہ اسوقت جن مصیبتوں کا شکار ھے،یہ سب کے علم میں ھے، لیکن مڈل کلاس لوگ جن مشکلات کا شکار ھیں اس کا ادراک ان کے علاوہ کسی دوسرے کیلئے ناممکن جیسا ھے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ھے کہ اس طبقے کو ھر حال میں اپنی سفید پوشی کو قائم رکھنا ھوتا ھے اور اپنی سفید پوشی کے چکر میں یہ اپنی مصیبتوں کا رونا بھی نہیں رو پاتے۔ شاید میڈیا ان کے مسائل کی نشاندھی کر سکتا لیکن افسوس کے ھمارا میڈیا کا زیادہ وقت سیاستدانوں کیلئے وقف ھے۔

معاشرے کے تمام افراد کو رھنے سونے کیلئے گھر کی ضرورت ھوتی ھے اور ظاھر ھے کہ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے گورنمٹ ملازمین اور پرائیویٹ ملازمین کو بھی رھنے کیلئے گھر کی ضرورت ھوتی ھے۔ لیکن حالات کا عالم یہ ھو چکا ھے کہ گھر مڈل کلاس پرائیویٹ ملازمین کی پہنچ سے باھر نکلتے جا رھے ھیں اور یہ ان کیلئے ایک نئی مصیبت ھے۔ مڈل کلاس پرائیویٹ ملازمین کا خصوصی ذکر اسلئے کہ ان کی ظالمانہ اور جبری کم تنخواہوں اور مہنگائی میں فرق بہت زیادہ بڑھ چکا ھے۔ گھروں کے کرایوں اور بجلی، گیس کے بلوں نے ان کی بے چینی کو ایک مستقل عذاب میں بدل دیا ھے۔

گھروں کے کرایے زیادہ ھیں، پلاٹ لینا اس کم تنخواہ دار طبقے کیلئے بہت مشکل ھے۔ اول تو پلاٹ لے نہیں سکتے اور اگر لے لیں تو بنا نہیں سکتے۔ اس بات کی اشد ضرورت ھے کہ چھوٹے، سادہ گھر بنا کر مڈل کلاس پرائیویٹ ملازمین کی تنخواھوں کو مدنظر رکھتے ھوئے ان کی آسانی کی اقساط پر ان کو دئیے جائیں۔ گورنمنٹ کو کچھ گھر بنا کر عوام کو مفت دینے چاھئیں۔ سرمایہ کاروں کو اس طرف راغب کرنا چاھئے۔ سرمایہ دار خود بھی ایک اچھی نیت کے ساتھ یہ کاروبار شروع کر سکتے ھیں۔ گھروں میں رھنے والے گھر چھوڑ کر یا گھر کو اٹھا کر کہیں نہیں لے جا سکتے۔ منافع یقینی ھے۔ ھماری حکومت سرمایہ کاروں کو عوام کیلئےمفت یا سستی زمین بھی دے سکتی ھے، لیکن عوامی شرائط کے ساتھ حکومت کی کڑی نگرانی کی ضرورت ھر حال میں رھے گی۔

ملکی خوشحالی کیلئے مڈل کلاس پرائیویٹ ملازمین کی بے چینی کو ختم کرنا انتہائی ضروری ھے اور یہ وقت کی آواز ھے۔ گھروں کی تعمیر کی بات ھو تو ایک نام ملک ریاض بحریہ ٹائون کا ھے جو بلاشبہ اس شعبے کا ایک بڑا نام ھے۔ اگر ملک ریاض ھی اس بارے میں کچھ سوچیں اور کر گزریں تو یہ کاروبار کے ساتھ ،ایک عظیم نیکی ھو گی اور مڈل کلاس پرائیویٹ ملازمین ان کے دنیا سے جانے کے بعد بھی ھاتھ اٹھا کر ان کیلئے دعائیں کرتے رھیں گے اور اس سودے میں ھر لحاظ سے فائدہ ھی فائدہ ھے۔
Mohammad Owais Sherazi
About the Author: Mohammad Owais Sherazi Read More Articles by Mohammad Owais Sherazi: 52 Articles with 117113 views My Pain is My Pen and Pen works with the ink of Facts......It's me.... View More