خطرہ

ایک دوروزقبل اخبارات میں کچھ برطانوی ججز کے حوالے سے یہ خبر چھپی کہ انٹر نیٹ پر فحش مواد مطالعہ کرنے اور دیکھنے کی بناپرملازمتوں سے انہیں سبکدوش کردیاگیا اور یہ کہ وہ حضرات ملک میں عدالتوں سے متعلقہ امورکیلئے آئندہ کسی بھی طرح نااہل ہوں گے۔آزادی اظہار رائے اور مادرپدرآزاد ویب سائٹس ومتعلقات کے مطالعے کے ایک علمبردار ملک برطانیہ میں اس قسم کی سزاسے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ ہر رائے ،نیز ہرچیزقابل اظہار اور قابل مطالعہ نہیں ہوتی، کہیں جاکر کچھ نہ کچھ حدود کا تعین اور پھر اُن حدود کی پاسداری ضروری ہوتی ہے،ورنہ یوں معاشرہ اخلاقی اور سماجی طور پر نہ صرف بے راہ روی بلکہ تعطل کا شکار ہو جائے گا، جہاں کے بھٹکے ہوئے لوگ نہ صرف اپنی ذات کے لئے مضر اور نقصان دہ ہوں گے، بلکہ دوسرے لوگ بھی اس کی اذیت میں مبتلا ہو سکتے ہیں، تاریخِ انسانی پر نگاہ ڈالنے سے پتہ چلتاہے کہ اجتماعی معاشرے کا تصورشروع شروع میں اسی لئے معرض ِوجود میں آیاتھا کہ کچھ مشترکات پر اتفاق کیا جائے اور کچھ منکرات سے بالاتفاق اجتناب واحتراز کیا جائے، ستم ظریفی دیکھئے کہ عقل کے بہت سے پیدل اورکچھ جہالت میں گریجویٹ لوگ پتھر کے زمانے سے طے شدہ اور پتھر پر لکیر کی طرح ان مستحکم معاشرتی اقدار کوآج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پرِکاہ کی حیثیت نہیں دیتے ،اسے دھڑلے سے نظر انداز اور پس انداز کر رہے ہیں، اسی لئے وہ انسان جس کو باری تعالی نے اشرف المخلوقات بنایااور اس کی تکریم وتعظیم کا وحی کے ذریعے اعلان کیا ،یہ بے اعتدالی کے شکار لوگ جنہیں قرآن کی اصطلاح میں’’ شیاطین الانس ‘‘کہاگیا ہے،انٹر نیٹ پراسی حضرتِ انسان کی تحقیر وتذلیل کاخطرناک سامان کر رہے ہیں، اگر پاکستان یا کسی اسلامی ملک میں فحش مواد کے دیکھنے پر اس قسم کی سزا ہو جاتی،تو ہمارے یہاں اندرون ملک اور بیرون دنیا کی سول سوسا ئٹی ، نام نہاد آزادی اظہار رائے اور فرد کی حریت کے ’’بابوجی‘‘ قسم کے لوگ آسمان سرپے اٹھالیتے ، اتنا چیختے اور چلّا تے کہ بے چاری حکومت اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہوجاتی۔

ہمیں تسلیم ہے کہ انٹرنیٹ کے فوائدومنافع انگنت اور بے شمارہیں،یہ معلومات کا سمندرہے، یہاں کاروبار کے مواقع بہت ہیں، اس میں تعلیم اور تعلیمی مواد لا محدود ہیں، اس کے بغیر آج کی دنیا میں چارۂ کار نہیں ہے، سہولت کی فراوانی ہے، رابطے میں آسانی ہے، بس ایک ’’ کلک ‘‘پر آپ کروڑوں لوگو ں سے مربوط ہو سکتے ہیں، ان کے خیالات اور افکار وآراء سے استفادہ کر سکتے ہیں، انہیں اپنا پیغام بہت جلد منتقل کرسکتے ہیں، یہاں ہر چیز کی معلومات، تعارف اور مندرجات و تفصیلات چند سیکنڈ وں پر ہیں ، اتنی بڑی سہولت سے اب کسی کو روکنا ممکن بھی نہیں رہا اور قرین ِقیاس بھی نہیں ہے، لیکن کیا کیجئے گا، جتنی اس کی خوبیاں ہیں،اس سے کہیں زیادہ اس کے ضرر رساں پہلواورنقصانات بھی ہیں، وہ نقصانات فرد کیلئے بھی ہیں ،فیملیوں کیلئے بھی ہیں،عام معاشرے کیلئے بھی ہیں،ملکوں کے لئے بھی ہیں،جسمانی ،روحانی،ظاہری،باطنی،دنیاوی اور اخروی سب طرح کے امراض اور بیماریاں بھی یہاں بے تحاشا ہیں۔

اسی لئے نیٹ صارفین کو اعتدال اور میا نہ روی کی راہیں اور نیٹ ٹریفک کنٹرول سسٹم تلاش کرنے کی ضرورت ہے ، کہ انٹرنیٹ کے ان مہلک خطرات سے خود بھی بچاجائے اور دیگراں کو بھی بچایاجائے ،فوائد سمیٹنے اور خسارے سے بچا نے کی تدابیر اختیار کی جائیں ،لہذاملک دشمن،مذہب دشمن،سماج دشمن اور فرد دشمن موادسے بچ بچاؤکیلئے والدین،اساتذہ،سرپرستوں ،حکومتوں اور اداروں کے مالکان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ انٹرنیٹ کے مختلف پروگرام چلانے کیلئے جیسے قسم قسم کے سافٹ ویرہوتے ہیں ،اسی طرح نا پسندیدہ اور غیر معقول مواد کو روکنے اور blockکرنے کے بھی کئی سافٹ ویر مارکیٹ میں آچکے ہیں ،مثلاً (1)Cyber sitter (2)Net Nanny(3)Cyber petrol(4) Norton internet security (5) McAfee parental controlوغیرہ، اپنے کمپیوٹر میں ان سوفٹ ویر کو انسٹال کرنے کے بعد ان کی سیٹینگ بھی کرنی ہوتی ہے،ممکن ہے اس سے نا پسندیدہ مواد مکمل اور پوری طرح بند نہ ہو جائے ،اس کی وجہ سیٹینگ میں مضمر ہوتی ہے،وہاں کئی آپشنز(options) ہوتے ہیں ، ماہرانہ اندازمیں جب انہیں بروئے کارلایاجاتاہے،تو تقریباًبندش ہوہی جاتی ہے۔جیسے اپنے ماتحتوں،اولادوں اور شاگردوں کو اخلاق واقدارکی تعلیم اور کرداروگفتا رکے اعلی سلیقوں سے روشناس کرانا ہم سب کا فرض اولیں ہے، عین اسی طرح انہیں غلط راستوں پر چلنے اور شترِ بے مہار بننے کے تباہ کن اثرات سے واقف کرانا بھی ہم سب کے لئے لازمی اور ضروری ہے،باری تعالیٰ کاخاص تاکید کے ساتھ اہلِ ایمان کے واسطے فرمان ہے:’’اے ایمان والو! بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل( یعنی گھروالوں اورمتعلقین) کوایسی آگ سے،جسمیں بطور ایندہن انسان اور پتھر استعمال ہوں گے،اُس پر ایسے بڑے بڑے طاقتور فرشتے مقرر ہوں گے جو اﷲ کے حکموں کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو بھی انہیں حکم ہوتا ہے، کر گزرتے ہیں،(اُس دن جب نافرمان قسم کے لوگ مختلف اعذار اور بہانے تراش کر پیش کریں گے، تویہ بھی اعلان کیا جائے گا): اے کافرو!مت بہانے بناؤ آج کے دن،تم وہی بدلہ پاؤگے جو کچھ آپ ماضی میں کرتے تھے‘‘۔(سورۃالتحریم ،6،7 )۔

حضرتِ عبداﷲ بن عمرؓسے آپﷺ کا ارشادمنقول ہے:’’خبردار،تم میں سے ہر ایک چرواہا ہے اور ہر ایک سے اس کے ریوڑھ کے متعلق سوال جواب ہوگا،پس حکمراں چرواہا ہے، اس سے اپنی رعایا کے حوالے سے پوچھ گچھ ہوگی،مرد اپنے گھر میں چرواہا ہے اس سے اپنے اہل خانہ کے بارے میں تفتیش ہوگی،خاتون چرواہن ہے اس سے شوہر کی گھریلوامانتوں اور اولاد کے حق میں باز پرس ہوگی،غلام چرواہا ہے،اس سے اپنے آقا کے مال ومتاع کے مسؤلیت ہوگی،خبردا،پس تم میں سے ہر کوئی چرواہا ہے اور اس سے اپنی رعایا کے متعلق سے جوابدہی ہوگی‘‘،(متفق علیہ)۔

اﷲ معاف فرمائے ،انٹرنیٹ کے حوالے سے نہ صرف مذکورہ بالا مسائل ومشکلات ہیں ،بلکہ ذاتی اور شخصی کے علاہ ادارہ جاتی،ملکی رازوں کی چوری بھی بہت بڑامسئلہ ہے، یاد رکھیں، لیپ ٹاپز،ٹی وی سکرینیں ،موبائل سیٹس اور سِمیں جاسوسی کیلئے بھی استعمال ہوتی ہیں ، بڑے بڑے ہوٹل اور حساس علاقے بھی ہر طرف اندرون وبیرون کیمروں کے زد میں ہوتے ہیں ،دور درازسے بھی بعض کیمرے دور بینوں کی طرح فوکس کی ہوئی چیز کو قریب بالکل آنکھوں کے سامنے لاسکتے ہیں ،لیکن ان تمام میں سب سے بڑا ـــــــــ خطرہ اس وقت ہماری نئی نسل کو انٹر نیٹ پے بڑے پیمانے سے دستیاب فحش مواد،مخرّبِ عقل ودانش مضامین ،ملک وملت کے لئے تباہ کن فلموں اورلیٹریچر کا ہے،ہماری نا تجربہ کار سرکاری اورنیم سرکاری اداروں کو اپنے ڈیٹا کی حفاظت کا بھی یہی مسئلہ ہے۔بہرکیف،سڑکوں پرسفر کے دوران جس طرح آتشگیر مادہ کے حامل ٹرکوں سے آپ دورہی رہنے کی کوشش کرتے ہیں،بالکل اسی طرح یہاں بھی سفر جاری رکھتے ہوئے آتشگیر اور زہریلا مواد سے احتیاط کیجئے،کیونکہ آگے’’ خطرہ‘‘ ہے۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 877928 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More