صد افسوس کے ہماری ویب کے مایہ ناز شاعر ڈاکٹر زاہد شیخ مرحوم ہو گئے (انا للہ انا الہ راجعون)
(Faraz Tanvir (uzma ahmad), Lahore)
السلام و علیکم محترم قارئین
کرام
چھب دکھلا کر، رنگ جما کر
نظموں، غزلوں، گیتوں کے
بیش بہا خزانے لٹا کر
وہ بھی ہم سے روٹھ گیا
ایک اور ستارہ ڈوب گیا
انتہائی افسوس کے ساتھ ہماری ویب کے قارئین کو یہ افسوسناک خبر جو کہ گزشتہ
روز مجھے ہماری ویب کے ایک معروف کالم نویس اور رائٹر کی ای میل سے موصول
ہوئی وہ یہ کہ ہماری ویب کے ایک بہت مایہ ناز شاعر ڈاکٹر زاہد شیخ قضائے
الٰہی سے وفات پا کر ہماری ویب کے قارئین اور اپنے مداحین کو مؤرخہ ٢٨ مارچ
٢٠١٥ بروز ہفتہ کو داغِ مفارقت دے گئے-
گویا کہ اس بہار میں ہمیں ایک بربہار شخصیت اشکبار چھوڑ گئی
انا للہ وانا الہ راجعون
اللہ انہیں جنت نصیب فرمائے بشری خطاؤں سے درگذر مرئے اور اپنی عظیم ارفٰع
و اعلٰی بارگاہ میں بلند درجات مرحمت فرمائے (آمین)
ڈاکٹر زاہد بلاشبہ ایک بربہار شخصیت کے مالک تھے
جذبہ احساس سے بھرپور زندہ دل محبت کرنے اور محبت چاہنے والے حساس دل انسان
آپ نے ہماری ویب پر قارئین کے لئے اپنی مصروفیات کے باوجود اقیمتی وقت نکال
کر بہترین نظمیں اور غزلیں ارسال کی ہیں جنکی مجموعی تعداد ٤٤٧ سے ایقیناً
اور بھی بہت قمتی خیالات اور مہکتے لفظوں کے خزانے جنہیں اپنے مداحین کی
نذر کرنے کی آرزو تھی جو شاید حسرت ہو گئی لیکن بہت ممکن ہے کے ہم تک کسی
طرح وہ خیالات وہ بباتیں اور وہ کلام جو ہم تک پہنچنے سے رہ گیا کوئی
مہربان دوست جو ان کے بہت قریب ہو ہم تک پہنچانے میں معاونت کر سکے-
ڈاکٹر صاحب کی ہر تخلیق بہت جاندار اور شاندار پرمغز بامقصد گہرے جزبے اور
احساس میں ڈوبی ہوئی ملتی ہے خاص طور پہ آپ کے لکھے ہوئے گیتوں میں جزبات
کا اظہار پوری شدت سے نمایاں ہوتا ہے پیار محبت کے نرم و شیریں جزبات سے
لبریز دل پر نہ جانے کبے سے عارضہ قلب نے پنجے گاڑ رکھے تھے جو جان لیوا
ثابت ہوئے
وقت کم ہے سو اس وقت جو کیفیت جو جزبات ہیں انکا کامل اظہار تو ممکن نہیں
بہر حال دنیا کی زندگی کی یہی حقیقت ہے جو آیا ہے اس نے ایک نہ ایک دن اپنے
خالق و مالک کے پاس واپس جانا ہے-
جانے والے چلے جاتے ہیں اپنے پیچھے رہ جانے والوں کے لئے اپنی یادوں کا
سرمایا چھوڑ کرا رہ جانے والے محض دعا کرنے کے سوا اور کچھ نہیں کر سکتا سو
جب تک ہم زندہ ہیں یہ بزم آراستہ ہے اس کے ڈاکٹر زاہد شیخ کی خدمات اور ان
کے فن کا تذکرہ کرتے رہیں گے ان کے لئے دعا گو رہیں گے-
اللہ پاک ان کی روح کو سکون بخشے ان کی لحد کو روشن و کشادہ فرمائے انکی
بشری لغزشوں اور خطاؤں سے درگزر فرما کر رحم و کرم کا معاملہ فرمائے-
اللہ ہم سب پر بھی اپنی رحمت کا در سدا وا رکھے اور ہمیں ہمیشہ ایسے عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو ہمارے لئے اللہ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہو (آمین)- |
|