گندم کا معلوماتی سفر
(Allah Dad Khan Khan, Peshawar)
گندم کی کاشت زرخیز کر یسنٹ
وادی میں 8500 بی سی سے اُگ رہی ہے یہ زمانہ Neolithic کا تھا۔ اور بر اعظم
ھند میں 6000 بی سی اور ایتھو پیا بر طا نیہ میں 5000 بی سی سے اُگ رہی ہے،
وہاں سے آئیر لینڈ ، سپین گندم کا پودا پہنچا۔اس کے آبائی وطن کے بارے میں
بتایا جاتا ہے کہ گندم زرخیز کریسنٹ وادی جو کہ مغربی ایشیا میں ہے اُگ رہی
تھی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آج کی گندم جو ہمارا اناج ہے کی ابتدا جنگلی
اقسام سے ہی ہوئی اور اس بارے میں زرعی ما ہرین بتاتے نہیں کہ پہلی جنگلی
قسم جس کو Emmer کے نام سے موسوم کیا گیا تھا یہ جنگلی قسم تھی جو 2 میٹر
اونچی تھی اور اس کے دانے بھی چھوٹے ہوتے تھے اور یہ آج کل کی قسم Durum سے
مشابہ تھی۔ یہ گندم7000 بی سی میں بھی اُگئی تھی گندم اور جو کے دانے اہرام
مصر سے بھی ملے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتی ہے کہ گندم اور جو مشرقی دنیا میں
عرصہ دراز سے اُگ رہے تھے۔ اب بھی یہ گندم ترکی اور شام میں اُگتی ہے۔ این
کورن (Einkorn) یہ بھی گندم کی قدیم قسم ہے جو کہ آئرن سٹیج سے اُگ رہی تھی
۔ اور یہ روٹی والی گندم تھی۔ اس کے بعد کے دور میں ایک قسم جس کو Spelt
کہتے ہیں۔ یہ Emmer کی قسم کی طرح ہے۔ یہ برو نز سٹیج میں اُگائی گئی تھی۔
اب گندم چلتے چلتے اور میوٹیشن کرتے ہوئے جدیدگندم کا دانہ بن چکا ہے جو کہ
ہماری خوراک ہے۔گندم دنیا کی قدیم ترین فصلوں میں ایک ہے۔ اور یہ بھی بتایا
گیا ہے کہ گندم کی کاشت 11000سال سے مشرق وسطیٰ میں ہو رہی ہے اور دنیا میں
سب سے پہلے جو پودا کاشت ہوا وہ گندم ہی تھا۔ 4000 بی سی میں گندم کی کاشت
بر اعظم ایشیا سے یورپ اور شمالی افریقہ میں شروع ہوئی۔ اور ہمارے آبا و
اجداد نے گندم کے اچھے دانے اور اچھے سٹے چنے اُن کی فصلات اُگاتے رہے اور
ہمارے ہاں تک پہنچا دیا اور یوں ایک نسل سے گندم شروع ہو کر دوسری نسل تک
پہنچ گئی اور آخر میں ہمارے پاس پہنچ گئی۔
1611ءمیں بر طانوی آباد کا روں نے جیمز سٹون نے ورجنیا میں گندم کو متعارف
کر وایا۔ 1760 میں گندم امریکہ کی نقدآور اور غلہ دار فصل بن گئی جارج
واشنگٹن نے امریکیوں کو یہ بتایا کہ وہ امریکہ میں گندم کاشت کریں اور
فصلوں کے ھیر پھیر میں گندم کو شامل کریں۔ اس سے پہلے تمباکو امریکہ کی نقد
آور فصل تھی جو آہستہ آہستہ کم ہوتی گئی اور اس کی جگہ گندم نے لے لی۔
مختلف ادوار میں گندم کے بارے میں مختلف قوموں نے بتایا اور گندم کی اہمیت
کا ذکر بھی کیا ہے۔ سال 2008-09 میں دنیا میں گندم کا کل رقبہ 223.7 ملین
ھیکڑ تھا جس سے 655.80 میٹرک ٹن پیداوار حا صل ہوئی۔ گندم کی پیداواری حدف
میں تقریباً50سے %60حصّہ یورپی یونین چین، بھارت ، امریکہ اور روس کا
ہے۔گذشتہ سال کی پیداواری حد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں یہ پتہ چلا ہے کہ
پاکستان دنیا میں گندم پیدا کرنے والا ساتواں ملک ہے ہماری %70 آبادی کا
دارومدار گندم پر ہے اور تقریباً %30 آبادی چا ول اور مکئی کھاتے ہیں۔
ہمارے ملک میں گذشتہ سال 2008-09گندم کی کاشت 9061000ھیکڑ پر ہوئی تھی اور
اس سے 23.302ملین ٹن گندم میسّر آئی تھی۔ ہم غلے کے معاملے میں خود کفیل
نہیں ہیں۔ آ ئیے ہم سب عہد کریں کہ گندم اُگائیں گے اور بھوک مٹائیں گے۔ |
|