ہم آج اس بات پر تو بہت واویلا
کرتے ہیں کہ ہمیں ایک زندہ قوم کی طرح باشعور اور سمجھدار ہونا چاہئے لیکن
کیا ہمیں اور ہماری نسل نو کو وہ حکمران میسر ہیں جو بلکل درست سمت میں
ہماری رہنمائی کرسکیں؟آج جو بھی جہاں بھی اچھا کام کررہا ہے یہ اسکے والدین
کی بہترین تربیت اور عمدہ افکار ہیں۔ اب اگر ہم میں کوئی محمد بن قاسم،
سکندر اعظم اور اسامہ بن زید نہیں ہیں تو سوچیں کیوں نہیں ہیں۔۔۔۔۔؟ اس لیے
کہ محمد بن قاسم کی عسکری تربیت حجاج بن یوسف جیسے سپہ سالار نے کی تھی۔
سکندر اعظم ارسطو کا شاگرد تھا اور اسامہ بن زید نے محسن انسانیت، خیرالبشر،
نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفی صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے زیر سایہ تربیت
پائی تھی اگر ہمیں بھی ایسے عظیم، مخلص، نیک مسلمان اور سچے پاکستانی
حکمران مل جایئں تو یقیناً ہم میں سے بہت تعداد میں محمد بن قاسم، سکندر
اعظم اور اسامہ بن زید تیار ہوجایئں گے۔ ضرورت صرف عظیم حکمرانوں کی ہے
کیونکہ یہ ہی تو ہمارے نگراں ہیں۔ |