و قت ہی آپ کی عمر ہے و قت ہی ز
ند گی ہے و قت سو نے سے ز یا دہ قیمتی ہے آپ سو نے کو کھو کر پھر سے حا صل
کر سکتے ہیں اور گمشدہ سو نے سے ز یا دہ آپ پا سکتے ہیں لیکن گئے و قت اور
گزرے ہو ئے ز ما نے کو آپ لٹا نہیں سکتے ہر گمشدہ چیز لو ٹ سکتی ہے لیکن و
قت نہیں لو ٹ سکتا اس لیئے و قت سب سے قیمتی شے ہے و قت مٹھی میں ر یت کیطر
ح پھسل جا تا ہے اور مٹھی خا لی رہ جا تی ہے اس لیئے ا پنی زند گی کی کتا ب
یا اپنے نا مہ ا عما ل کو ا چھا ئیو ں سے بھر لو تا کہ آخرت میں تمہیں کا
میا بی نصیب ہو کیو نکہ جب ا نسان د نیا میں و قت کو غنیمت جا ن کر ر ضا ئے
ا لہی کے حصول میں لگ جا تا ہے تو وہ جنت جیسی نعمتو ں کا مستحق قرار پا تا
ہے ۔۔۔۔۔
ا نسا ن کم سے کم اور ز یا دہ سے ز یا دہ ہر طر ح کی تر قی کی را ہو ں پر و
قت کے بغیر گا مزن نہیں ہو سکتا ا گر آد می کے پا س و قت نہیں تو وہ ایک سو
ئی بھی نہیں حاصل کر سکتا اور اگر و قت ہو اور وہ ا پنی کو شش بھی جا ری ر
کھے تو سو نے کی کا ن تک بھی ر سا ئی حاصل کر سکتا ہے و قت کی ا ہمیت کا
اندا زہ اس سے بھی لگا یا جا سکتا ہے کہ ر ب تعا لی نے قر آ ن کر یم میں دن
را ت کے مختف او قا ت کی قسم کھا ئی ہے اور ایک جگہ ز ما نے کی قسم کھا ئی
برو ز قیا مت جب جہنمی مدد کو پکا ریں گے تو ان کو و قت ضا ئع کر نے پر حسر
ت د لا کر ملا مت کیا جا ئے گا اور ا نکی شنوا ئی نہیں ہو گی ا ندا زہ لگا
ئیے کہ و قت ضا ئع کر نے کا نتیجہ کتنا بھیا نک ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اس کے با و جو د ہما رے اس دو ر میں اگر یو ں سوا ل کیا جا ئے کہ د
نیا میں سستی تر ین شے کیا ہے تو و ثو ق سے کہا جا سکتا ہے کہ ستر فیصد لو
گ و قت کو سستی ا شیا ء کی فہر ست میں شا مل کر یں گے متو فی ۹۱ھ نے ا یسے
ہی مو قع کے لیئے ا ر شاد فر ما یا تھا ہما ری نو جو ا ن نسل جس بے دردی دے
ا پنے او قا ت ضا ئع کر نے میں لگی ہو ئی ہے ا سکو د یکھ کر بے حد ا فسوس
ہو تا ہے کہ ہم منز ل سے کیسے بہکے جا ر ہے ہیں اب تو و قت ضا ئع کر نا اور
آ سان ہو گیا ہے کہ د ن را ت نو جوان لڑ کے لڑ کیا ں ا نٹر نیٹ کھو ل کر اس
پر اپنا قیمتی و قت بے در یغ ضا ئع کر تے ہو ئے نظر آ تے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ا نٹر نیٹ نہیں تو مو با ئل ہر آ د می کے پا س مو جو د ہو تا ہے جسے د یکھو
ا یس ا یم ایس پڑ ھتا اور لطف ا ندوز ہو تا ہوا نظر آ تا ہے ا لغر ض و قت
ضا ئع کر نے کے مو ا قع ہر ا نسان کے ہا تھ اور جیب میں مو جو د ہو چکے ہیں
اسے چھو ڑو تو ا لٹی سید ھی با تو ں اور لطیفو ں پر مشتمل ر سا ئل سے با
زار بھر د یئے گئے ہیں اب جو لو گ میسج پڑ ھنا نہیں جا نتے وہ ا پنا و قت
اور پیسہ اسطر ح آ سا نی سے ضا ئع کر سکتے ہیں مگر کسی کو ا پنی گھٹتی ہو
ئی عمر کا ذرا برا بر خیا ل نہیں ہے آ خر میں یہ ہی نصیحت کرو نگی کہ آ پ
کو و قت کی قدر کر نی چا ہیئے کیو نکہ گیا وقت پھر ہا تھ نہیں آ تا
غا فل تجھے گھڑ یا ل یہ د یتا ہے منا دی
گر دو ں نے گھڑی عمر کی ا یک اور گھٹا دی |