مسجد کا گلاس زنجیروں میں جکڑا ہوا!

ہم تمام مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ مسجد اﷲ کا گھر ہے وہاں پر ہم مسلمانوں کو اپنے مسلمان بھائیوں سے اتنا خطرہ ہے کہ ہم پانی کا گلاس بھی زنجیروں سے باندھ کر رکھتے ہیں آخر کیوں ؟اور اگر ہم اس بات کو حقیقت کی نگاہ سے دیکھیں تو پانی کا گلاس اگر زنجیروں سے جکڑا نہ ہو تو چوری ہو جاتا ہے،اگر چپل کی حفاظت نہ کی جائے تو مسجد سے بھی چوری ہو جاتی ہے ،پیسوں کی حفاظت نہ کی جائے تو مسجد میں بھی جیب کٹ جاتی ہے آخر کیوں؟مسجد تو اﷲ کا گھر اور امن کا گہوارہ ہے پھر کیوں یہ حرکتیں کر کے ہم مسلمانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے،بے شک آپ مجبور ہوں گے آپ کے گھر میں کھانے کو نہیں ہو گا بچے آپ کے بھوکے ہوں گے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ حرام کمائی سے اپنی زندگی کو گذاریں چوری تو چوری ہوتی ہے اور پھر اﷲ کے گھر سے چوری،جانتے ہیں ایسا کیوں کرتے ہیں آپ،کیوں کہ آپ کو اﷲ پر بھروسہ نہیں ہے آپ گلاس چوری کرنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھیں اﷲ سے گناہوں کی معافی مانگیں اور اپنی ضرورت اﷲ سے طلب کریں بے شک وہ اﷲ ہر چیز پر قادر ہے وہ کوئی نہ کوئی ایسا وسیلہ بنا دے گا کہ آپ کو حرام کام کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی لیکن شرط یہ ہے کہ آپ کا اﷲ پر بھروسہ ہونا ضروری ہے ،تمام غیر مسلموں کی نگاہیں ہم مسلمانوں پر ہیں جب وہ ہماری ایسی مجبوریاں دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں،جو مسجد میں دھماکے کرتے ہیں اُن کا مقصد بھی ہوتا ہے پیسہ،اور جو مسجد سے گلاس چوری کرتے ہیں اُن کا مقصد بھی ہوتا ہے پیسہ،کیا فرق رہ گیا آپ میں اور دھماکے کرنے والوں میں ،صرف اتنا کہ دھماکے کا گناہ زیادہ ہوتا ہے اور گلاس چوری کرنے کا کم ،گناہ چھوٹا ہو یا بڑا اﷲ کی ناراضگی کا باعث ہوتا ہے اور اﷲ کی ناراضگی انسان کے رزق،علم ،اور معاشرے میں انسان کے مقام کو ختم کرنے کا باعث بنتی ہے ،وقتی طور پر آپ چوری کر کے سمجھتے ہیں کہ کامیاب ہو گئے یہ آپ اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں ،مسجد کی ہر چیز وقف ہوتی ہے اور مسجد کی وقف چیزوں کو آپ مسجد کے باہر لے جا کر استعمال بھی نہیں کر سکتے لیکن جب تک کوئی خاص اجازت نامہ آپ کے پاس نہ ہو،اﷲ کے گھر کی تعظیم کریں اﷲ کے گھر کا تقدس پامال نہ کریں مسلمان ہونے کا ثبوت دیں چوری یا جیب کاٹنا چاہے مسجد میں ہو یا مسجد کے باہر ہر جگہ حرام ہے کیوں کے اﷲ کی نگاہ کائنات کے ذرے ذرے پر ہے۔
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 256913 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.