متعدّد قرآنی آیات ایسی ہیں کہ
جنمیں واضح طور ہدایت ملتی ہے کہ یہ کام کرو اور یہ نہ کرو ۔ مرتّب کردہ اس
سلسلے میں ایسی ہی آیاتِ الٰہی شامل کی گئی ہیں۔ بد قسمتی سے ہم میں سے بہت
کم لوگ قرانِ حکیم کو سمجھ کر پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ درحقیقت یہ
ہمارے نام اللہ تبارک تعالیٰ کا پیغام ہے۔ اس سلسلے کی 22ویں قسط حاضر ہے۔
آیئے، ان پیغامات سے واقفیت حاصل کریں، خود عمل کریں اور دوسروں تک پہنچانے
کا جو فرض ہم پر عائد کیا گیا ہے، اسکی بھی بجا آوری کریں۔ شکریہ وماعلینا
الا البلاغ۔
(گزشتہ سے پیوستہ)
بائیسواں پارہ:
سورة سبإ[34]
- - - - - ایمان والوں کے نیک عمل کرنے پر دہرا اجر - - - - -
٢٥٧- سورة سبإ، آیت 37: وَمَا أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُم بِالَّتِي
تُقَرِّبُكُمْ عِندَنَا زُلْفَىٰ إِلَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا
فَأُولَـٰئِكَ لَهُمْ جَزَاءُ الضِّعْفِ بِمَا عَمِلُوا وَهُمْ فِي
الْغُرُفَاتِ آمِنُونَ۔
یہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد نہیں ہے جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہو ہاں
مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے یہی لوگ ہیں جن کے لیے اُن کے عمل کی
دہری جزا ہے، اور وہ بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے=
- - - - - آیاتِ الٰہی کو نیچا دکھانے والوں کے لئے عذاب - - - - -
٢٥٨- سورة سبإ، آیت 38: وَالَّذِينَ يَسْعَوْنَ فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ
أُولَـٰئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُونَ -
وہ لوگ جو ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے دوڑ دھوپ کرتے ہیں، تو وہ عذاب
میں مبتلا ہوں گے=
سورة فاطر[35]
- - - - - شیطان کی دشمنی کو سمجھو - - - - -
٢٥٩- سورة فاطر، آیت 6: إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ
عَدُوًّا ۚ إِنَّمَا يَدْعُو حِزْبَهُ لِيَكُونُوا مِنْ أَصْحَابِ
السَّعِيرِ-
در حقیقت شیطان تمہارا دشمن ہے اس لیے تم بھی اسے اپنا دشمن ہی سمجھو وہ تو
اپنے پیروؤں کو اپنی راہ پر اس لیے بلا رہا ہے کہ وہ دوزخیوں میں شامل ہو
جائیں=
- - - - - اللہ کے سوا کسی اور کو نہ پکارو - - - - -
٢٦٠- سورة فاطر، آیت 13-14: يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ
النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي
لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ
وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍo إِن
تَدْعُوهُمْ لَا يَسْمَعُوا دُعَاءَكُمْ وَلَوْ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا
لَكُمْ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْفُرُونَ بِشِرْكِكُمْ ۚ وَلَا
يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيرٍ -
وہ (الله) رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور
اسی نے سورج اور چاند کو کام میں لگا رکھا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے
یہی الله تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے اور جنہیں تم اس کے سوا پکارتے ہو
وہ ایک گھٹلی کے چھلکے کے مالک نہیں o اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری
پکار کو نہیں سنتے اور اگر وہ سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیں دیتے اور
قیامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے اور تمہیں خبر رکھنے والے کی
طرح کوئی نہیں بتائے گا=
- - - - - بہترین تجارت= تلاوت، نماز اور اللہ کے لئے خرچ کرنا - - - - -
٢٦١- سورة فاطر، آیت 29: إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّـهِ
وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا
وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ-
جو لوگ کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں، اور جو کچھ ہم
نے اُنہیں رزق دیا ہے اس میں سے کھلے اور چھپے خرچ کرتے ہیں، یقیناً وہ ایک
ایسی تجارت کے متوقع ہیں جس میں ہرگز خسارہ نہ ہوگا=
سورة يس[36]
- - - - - مغفرت اور بہترین اجر کا حقدار کون! - - - - -
٢٦٢- سورة يٰسین، آیت 11: إِنَّمَا تُنذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ
وَخَشِيَ الرَّحْمَـٰنَ بِالْغَيْبِ ۖ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ
كَرِيمٍ-
تم تو اُسی شخص کو خبردار کر سکتے ہی جو نصیحت کی پیروی کرے اور بے دیکھے
خدائے رحمان سے ڈرے اُسے مغفرت اور اجر کریم کی بشارت دے دو=
تئیسواں پارہ:
- - - - - اللہ کا دیا ہؤا رزق اللہ کی راہ میں خرچ کرو - - - - -
٢٦٣- سورة يٰسین، آیت 47: وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا
رَزَقَكُمُ اللَّـهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا
أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاءُ اللَّـهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي
ضَلَالٍ مُّبِينٍ-
اور جب اِن سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو رزق تمہیں عطا کیا ہے اُس میں سے
کچھ اللہ کی راہ میں بھی خرچ کرو تو یہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے ایمان لانے
والوں کو جواب دیتے ہیں "کیا ہم اُن کو کھلائیں جنہیں اگر اللہ چاہتا تو
خود کھلا دیتا؟ تم تو بالکل ہی بہک گئے ہو"=
- - - - - اللہ کی بندگی کرو، شیطان کھلا دُشمن ہے - - - - -
٢٦٤- سورة يٰسین، آیت 60-61: أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ
أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
oوَأَنِ اعْبُدُونِي ۚ هَـٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ -
اے اوﻻد آدم! کیا میں نے تم سے قول قرار نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی عبادت
نہ کرنا، وه تو تمہارا کھلا دشمن ہے- اور میری ہی عبادت کرنا۔ سیدھی راه
یہی ہے=
سورة ص[38]
- - - - - حکمرانوں کو لوگوں سے حق و انصاف سے پیش آنے کا حکم - - - - -
٢٦٥- سورة ص، آیت 26: يَا دَاوُودُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي
الْأَرْضِ فَاحْكُم بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَىٰ
فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَن
سَبِيلِ اللَّـهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ -
اے داؤد! ہم نے تمہیں زمین میں خلیفہ بنا دیا تم لوگوں کے درمیان حق کے
ساتھ فیصلے کرو اور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو ورنہ وه تمہیں اللہ
کی راه سے بھٹکا دے گی، یقیناً جو لوگ اللہ کی راه سے بھٹک جاتے ہیں ان کے
لئے سخت عذاب ہے اس لئے کہ انہوں نے حساب کے دن کو بھلا دیا ہے=
- - - - - زمین میں فساد کرنے والے - - - - -
٢٦٦- سورة ص، آیت 28: أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا
الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ
كَالْفُجَّارِ-
کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان لوگوں کی مانند
بنا دیں گے جو زمین میں فساد کرتے ہیں؟ یا کیا ہم پرہیزگاروں کو بدکاروں
جیسا کر دیں گے؟
- - - - - قرآن میں غور کرو اور عقلمندی اختیار کرو - - - - -
٢٦٧- سورة ص، آیت 29: كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ
لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ -
یہ ایک بڑی برکت والی کتاب ہے جو (اے محمدؐ) ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے
تاکہ لوگ اس کی آیات پر غور کریں اور عقل و فکر رکھنے والے اس سے سبق لیں=
- - - - - اللہ کے سرکشوں کے لئے بُرا ٹھکانا - - - - -
٢٦٨- سورة ص، آیت 55-58: هَـٰذَا ۚ وَإِنَّ لِلطَّاغِينَ لَشَرَّ مَآبٍ o
جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ o هَـٰذَا فَلْيَذُوقُوهُ
حَمِيمٌ وَغَسَّاقٌ o وَآخَرُ مِن شَكْلِهِ أَزْوَاجٌ -
- - - - اور بے شک (اللہ کے)سرکشوں کے لیے برا ٹھکانا ہے ۔ یعنی دوزخ جس
میں وہ گریں گے پس وہ کیسی بری جگہ ہے ۔ یہ ہے پھر وہ اس کو چکھیں جو
کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے ۔ اور اس کی شکل اور بھی کئی طرح کی چیزیں ہوں
گی=
(جاری ہے) |