پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایسی اے ٹی ایم مشینیں متعارف
کروانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو رقوم کے بجائے پینے کا صاف پانی فراہم
کریں گی- یقیناً سننے میں یہ عجیب ہے لیکن ایک پروٹو ٹائپ مشین میڈیا کے
سامنے پیش کردی گئی ہے-
درحقیقت مذکورہ اے ٹی ایم مشینیں شمسی توانائی کی مدد سے اپنی خدمات
سرانجام دیں گی جبکہ ان مشینوں میں اسمارٹ کارڈ داخل کر کے پینے کے قابل
صاف پانی حاصل کیا جاسکے گا-
|
|
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں میڈیا کے سامنے پیش کی جانے والی اے ٹی ایم
مشین کی بلندی دو فٹ تھی جبکہ لوگوں کو باقاعدہ طور پر ایسے کارڈ جاری کیے
جائیں گے جنہیں وہ اس مشین میں لگا کر اپنے حصے کا روزانہ کا پانی حاصل
کرسکیں گے-
مشین میں کارڈ لگاتے ہی مشین آڈیو پیغام کے ذریعے صارف کی رہنمائی کرتی ہے
جس کے بعد صارف سبز بٹن دبا کر پانی حاصل کرنا شروع کرتا ہے جبکہ لال بٹن
دبا کر پانی کے حصول کو روک سکتا ہے- اس کے علاوہ مشین کے دیگر سینسر اس
بات کو ریکارڈ کرتے ہیں کہ صارف نے کتنا پانی حاصل کیا ہے اور مشین میں اب
کتنا صاف پانی باقی ہے؟
یہ انوکھا منصوبہ ’پنجاب کلین واٹر کمپنی‘ اور لاہور کے ’انوویشن فار
پوورٹی ایلیوی ایشن لیب‘ (IPAL) نامی ایک ریسرچ سنٹر کا مشترکہ کارنامہ ہے۔
اور اس منصوبے کے تحت پنجاب کے دیہی اور شہری علاقوں میں موجود واٹر
فلٹریشن پلانٹس کے ساتھ یہ واٹر اے ٹی ایم مشینیں بھی نصب کرنا ہے۔
IPAL کے پروگرام منیجر جواد عباسی کا کہنا ہے کہ “ اس مشین کی مدد سے عام
لوگوں تک صاف پانی پہنچایا جاسکے گا جبکہ اس طرح پانی ضائع بھی نہیں ہوگا-
اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا جاسکے گا کہ کس علاقے میں کتنا پانی استعمال کیا
گیا جبکہ پانی کے معیار اور اس کی مقدار کی رپورٹ بھی ایک مرکزی سرور میں
ریکارڈ ہوتی رہے گی“-
|
|
جواد عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ “ ہر خاندان اپنے اسماٹ کارڈ کے ذریعے
روزانہ 30 لیٹر پانی ان فلٹریشن پلانٹس سے حاصل کر سکے گا“-
منصوبے کے آغاز میں یہ مشینیں پنجاب کے تین اضلاع میں نصب کی جائیں گی جن
میں بہاولپور، راجن پور اور فیصل آباد شامل ہیں۔ |