ذکر کی فضیلت

ایک دن موسٰی علیہ السلام کسی راستے سے گزر رہے تھے کہ ان کے دل میں خیال آیا کہ صرف میں ہی اللہ کا ذکر کرتا جارہا ہوں اور کوئی نہیں تو اللہ نے تمام جانداروں درختوں پتوں کو حکم دیا کہ ذکر کی آواز بلند کرو تو ہر طرف اللہ کے ذکر کی آواز بلند ہو گئی تو موسٰی علیہ السلام سجدے میں گر گئے اور کہا کہ اے رب کائنات کیا زمین کے نیچے بھی تیرا ذکر ہوتا ہے تو اللہ نے کہا اپنا عصا زمین پر مارو تو موسٰی علیہ السلام نے اپنا عصا زمین پر مارا تو زمین پھٹ گئی اور پانی نکلا تو اللہ نے کہا اس پر بھی عصا مارو آپ نے پانی پر بھی عصا مارا تو پانی پھٹ گیا اور پتھر نکل آیا تو اللہ نے کہا اس پر عصا مارو تو آپ نے پتھر پر عصا مارا تو ایک سبز رنگ کا جانور اللہ اللہ اللہ کا ذکر کر رہا تھا تو آپ نے اس سے پوچھا کی کب سے ذکر کر رہے ہو تو اس جانور نے کہا میں آج سے پانچ ہزار سو سال پہلے سے ذکر کر رہا ہوں تو آپ نے پوچھا کیا کھاتے ہو کیا پیتے ہو تو جانور نے کہا اے اللہ کے نبی میرا کھانا پینا اس اللہ کے ذکر میں ہے نہ مجھے بھوک لگتی ہے نہ پیاس اور اے نبی اللہ اب تم جاؤ کیونکہ جب سے اللہ نے مجھے بنایا ہے میں نے کسی سے بات نہیں کی کہیں ایسا نہ ہو اللہ مجھ سے ناراض ہو جائے یہ سن کر موسٰی علیہ السلام سجدے میں گر گئے اور زمین برابر ہو گئی
Syed Ghulam Akbar Shah Safir
About the Author: Syed Ghulam Akbar Shah Safir Read More Articles by Syed Ghulam Akbar Shah Safir: 32 Articles with 385061 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.