پاکستان کو قائم ہوئے ستر سال ہونے کو ہیں لیکن آج تک ہم
ایک قوم کا روپ نہیں دھا ر سکے اور ذاتی مفادات، تضادات ، اختلافات ، فرقہ
واریت اور مختلف قسم کے تعصبات کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کے جال میں بری
طرح جکڑے جا چکے ہیں ہمارے اندر انسانیت، حب وطنی ، رواداری ، ایثار و
قربانی ، بھائی چارے اور اخوت جیسے اعلی اقدار ختم ہو چکے ہیں اب ہر آدمی،
ہر محکمہ ، ہر شعبہ ، ہر ادارہ صرف اور صرف اپنی بھلائی اور بہتری کا سوچتا
ہے ملکی اور قومی مفادات ،بہتری، ترقی اور خوشحالی کا کسے بھی خیال نہیں ہے۔
ڈاکٹرز سڑکوں پر نکلتے ہیں تو اپنی تنخواہوں اور مراعات کو بڑھانے کے لئے
نکلتے ہیں۔ کلرک ، اساتذہ ، اور دوسرے تمام شعبہ جات کے لوگ سڑکون پر اپنے
اپنے مقصد اور مفادات کے حصول کے لئے نکلتے ہیں اور کبھی بھی اجتماعی
مفادات ،ملک و قوم کے مفادات پر نہ ایک ہوئے ہیں اور نہ سڑکوں پر نکلتے
ہیں۔ ہر کسی کو اہنی پڑی ہے کہ اسکا فائدہ ہو، اسکی تںخوہ بڑھے، اس کو ترقی
اور خوشحالی ملے۔
ملک میں دہشت گردی ، بدامنی ، ناانصافی ، قتل و غارت عروج پر ہے اور اس کو
روکنے کوئی نہیں نکلتا ہے یہ صرف حکومت یا فوج کا کام نہیں ہے عوام کا بھی
فرض ہے اور جب تک عوام حکومت اور فوج کا ساتھ نہیں دے گی وہ کامیاب نہیں
ہون گے اور حکومت اپنی مدت پوری کرنے میں لگی ہوئی ہے اور آئے دن کوئی نہ
کوئی مسئلہ کھڑا ہو رہا ہے جس کو بنیاد بنا کر عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔
کاش ہم جلد سمجھ جائیں اور حکومت ، فوج اور عوام سب ایک ہو کر ملک و قوم کے
لئے کام کریں- |