عقیدت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کوئی مسلمان اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا یعنی اس وقت تک مسلمان کا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کا دل عقیدت و محبت رسول عربی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور نہ ہو یعنی ایمان کی تکمیل اسی صورت ممکن ہوتی ہے جب مسلمان کا دل عقیدت و محبت رسول عربی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سرشار ہو اس عقیدت و محبت کی سرشاری کا نام ہی عشق رسول ہے
ایسا ممکن ہی نہیں کہ کوئی مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے اور اس کا دل عقیدت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خالی ہو

ہر مسلمان دل و جان سے اللہ کے آخری نبی حضور علیہ الصلؤتہ و والسلام سے عقیدت و محبت رکھتا ہے ہر ایک اپنی عقیدت و محبت کا اظہار مختلف طریقوں سے کرتا ہے محبت، عقیدت یا عشق کا مسکن دل ہے اور دل کے جذبات کے اظہار کا ذریعہ زبان ہے اللہ کے محبوب نبی حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دل میں بسانا اور اپنے جذبہ صادق کا نہ صرف زبان سے اقرار کرنا بلکہ اپنے عمل سے اپنے جذبے کی صداقت ثابت کرنا اس عقیدت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معراج ہے جس کا دعویٰ ہر مسلمان کرتا ہے

ہمارے ہاں نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عقیدت و محبت کا اظہار مختلف انداز میں کیا جاتا ہے خاص طور پر حضور پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عقیدت محبت کے جذبے کا اظہار ربیع الاول کے مہینے میں بہت زیادہ کیا جاتا ہے کیوں کہ یہ ماہ مبارک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کا مہینہ ہے اس لئے اس مہینے میں مسلمان رسول پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات با برکات سے اپنی عقیدت و محبت کے اظہار کے لئے خصوصی طور پر محفل میلاد کا اہتمام کرواتے ہیں مسلمانوں میں اس ماہ میں عشق رسول عربی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنی عقیدت و محبت کے اظہار کا جوش و خروش عام دنوں کی بہ نسبت کچھ زیادہ ہی دکھائی دیتا ہے گھروں، گلیوں، محلوں اور بازاروں کو رنگا رنگ جھنڈیوں اور قمقموں سے سجایا جاتا ہے ، چراغاں کیا جاتا ہے، محفل میلاد منعقد کروائی جاتی ہیں جن میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عام دنوں کی بہ نسبت زیادہ سے زیادہ درود و سلام بھیجا جاتا ہے، حضور پاک علیہ اصلوتہ والسلام کی شان میں نعتیں پڑھی جاتی ہیں، نعتیہ مشاعروں کا اہتمام کیا جاتا ہے، حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں جلوسوں کی صورت میں نعتیہ قصیدے اور درود و سلام پڑھا جاتا ہے، حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالی جاتی ہے شکرانے کے طور پر نیاز دلوائی جاتی ہیں انواع و اقسام کے کھانے پکا کر غرباء و مساکین میں تقسیم کئے جاتے ہیں الغرض ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں حضور علیہ الصلوٰتہ والسلام سے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کرتا دکھائی دیتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات بابرکات کے طفیل اجتماعی دعا میں اپنے دانستہ و نادانستہ سر زد ہو جانے والے گناہوں اور خطاؤں کی بخشش کی دعائیں مانگی جاتی ہیں ملک و ملت کی سلامتی و استحکام کی دعائیں مانگی جاتی ہیں اپنے دل کا مدعا بیان کیا جاتا ہے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری کی سعادت نصیب ہو وغیرہ

جہاں ولادت مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں محفل میلاد کا بڑے جوش و خروش سے اہتمام کیا جاتا ہے اور یوم ولادت مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عید کی حیثیت سے منایا جاتا ہے وہیں پر بعض مسلمان اس انداز عقیدت سے اختلاف بھی رکھتے ہیں اور اپنے مؤقف و نظریہ کے حق میں ٹھوس دلائل بھی پیش کرتے ہیں جو کہ درست بھی ہیں اور جنہیں پڑھ کر یا سن کر دل تسلیم بھی کرتا ہے اسی حوالے سے ‘ہماری ویب، کے لکھنے والوں نے بھی اپنی تحریروں کے ذریعے اپنے نظریات پیش کئے ہیں جو مستند بھی ہیں اور ان میں بہت حد تک سچائی بھی ہے جیسا کہ اس ضمن میں جناب فرقان صاحب کا کالم دیکھا جا سکتا ہے جن کا شمار ‘ہماری ویب‘ کے باقاعدہ لکھنے والوں میں شامل ہے انہوں نے اس موضوع پر کافی جامع قسط وار کالم لکھا ہے

نظریات میں اختلاف ہونا کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ جس کی بنا پر ہم مسلمان خود کو مختلف مسالک و فرقوں میں تقسیم کر دیں ایک دوسرے کی بات ضرور سنیں آپ کا دل مانتا ہے تو تسلیم کریں نہیں مانتا تو جانے دیں کہ دین میں کوئی جبر نہیں ہر انسان اسی بات پر ایمان رکھتا ہے جس سے دل مانتا ہے یہ ضروری نہیں کہ جو مسلمان زبان سے اظہار کرتے ہیں صرف انہی کا دل عشق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور ہے باقی سب کافر ہیں یا عقیدت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہے نہیں جانتے

بات یہ نہیں کہ جو میلاد کی محفلوں کا اہتمام نہیں کرواتے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں یا ان کے دل عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خالی ہیں اگر عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ ہو تو کوئی مسلمان نہ ہو نظریات کے اختلاف کی وجہ سے اپنے بھائیوں کو کافر کہنا فرقہ واریت کا سبب ہے ہم سب مسلمان ہیں ایک اللہ ایک کتاب اور ایک نبی پر ایمان رکھتے ہیں جو میلاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام کرواتے ہیں وہ بھی مسلمان ہیں جو نہیں کرواتے وہ بھی مسلمان ہیں اور سب مسلمان آپس میں بھائی ہیں ایک قوم اور ایک ملت کے افراد ہیں “اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقہ نہ ڈالو“ اگر ہم نے نظریاتی اختلافات کی رو میں بہہ کر ایک دوسرے سے جھگڑنا شروع کردیا تو اس ملت کا شیرازہ بکھر جائے گا اپنا نظریہ احسن طریقے سے بھی دوسروں تک پہنچایا جا سکتا ہے

یہ کوئی طریقہ نہیں کہ کوئی اس ضمن میں آپ کے نظریہ سے اختلاف کرے تو آپ جوش اور طیش میں آکر آپس میں ہی دست و گریبان ہو جائیں ایسا کرنے سے پہلے اپنے دل میں مؤجزن جذبہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سامنے رکھیں آپ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ آپ اس نبی سے عقیدت و عشق کے داعی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دشمنوں پر بھی احسان کیا ہے خود پر کوڑا کرکٹ پھینکنے اور پتھر برسا کر لہو لوہان کر دینے والوں پر بھی رحم کیا اور ان کے حق میں ہدایت کی دعا کی جب کوئی کسی سے عشق کرتا تو وہ اس کی ہر صفت کو اختیار کر لیتا ہے اس جیسا بن جانا چاہتا ہے اس کے ہر حکم کی تعمیل بجا لانا چاہتا ہے یہی عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ بھی تقاضہ ہے کہ آپ اپنے ہر عمل میں حضور علیہ الصلوٰتہ و السلام کے اسوہء حسنہ پر عمل پیرا ہوں کہ آپ کی ذات اعلٰی اللہ تبارک و تعالٰی کیے پاک کلام قرآن کریم فرقان حمید کی عملی تصویر اور تفسیر ہیں محفل میلاد منعقد کروائیں یا نہ کروائیں زبان سے عشق رسول عربی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اقرار و دعویٰ کریں یا نہ کریں لیکن اسوہ حسنہ کی اتباع کو اپنے اوپر فرض کر لیں یہی آپ کی محبت وعقیدت اور عشق کی صداقت کی گواہی ہے باقی کس کے دل میں کس قدر عقیدت و احترام اور ایمان ہے اس کا علم صرف اللہ تبارک و تعالیٰ کو ہے چاہے کوئی زبان سے اظہار کرے یا نہ کرے جس کا دل عشق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور ہے اس کے اعمال کی روشنی سے اس کا دل اس کا چہرہ اور اس کی زندگی منور ہوتی ہے خود انسان کا اپنا ہر عمل اس کے جذبوں کی، محبت کی ، عقیدت اور عشق کی گواہی دیتا ہے اللہ تعالٰی ہمارے دل تاحیات محمد عربی حضور علیہ الصلوٰتہ و السلام کی عقیدت و عشق سے سرشار و مسرو رکھے اور ہمیں تا حیات اتباع اسوہء حسنہ پر قائم رکھے (آمین)
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488969 views Pakistani Muslim
.. View More