اگر کوئی چیز جو انٹرنیٹ کی دنیا میں سب سے زیادہ پائی
جاتی ہے تو وہ ہے جعلی یا نقلی تصاویر جن کی تعداد کا اندازہ لگانا بھی
ناممکن ہے- یہ جعلی تصاویر کچھ ایسے ماہرانہ انداز سے تیار کی جاتی ہیں کہ
دیکھنے والے کو بالکل حقیقی معلوم ہوتی ہیں اور یہ زیادہ تر مقبول سافٹ
وئیر فوٹو شاپ کا کمال ہوتا ہے- عموماً یہ تصاویر سوشل نیٹ ورکنگ کی مقبول
ویب سائٹس مثلاً فیس بک یا ٹوئٹر پر پبلش کی جاتی ہیں جہاں یہ زیادہ سے
زیادہ شئیر ہو کر لوگوں کی ایک بڑی تعداد تک جاپہنچتی ہیں- ایسی ہی چند
جعلی تصاویر کی اصلیت آج ہم آپ کو اس آرٹیکل میں بتائیںگے اور بہت حد تک
ممکن ہے ان میں سے بعض تصاویر آپ کی نظر سے بھی گزری ہوں-
|
|
انٹرنیٹ پر موجود اس تصویر کے ساتھ لکھا ہوتا ہے “ چین میں لوگ دھند کے
دوران اسکرین پر سورج طلوع ہونے کا نظارہ کر رہے ہیں“- اگرچہ یہ اسکرین
تیامن اسکوائر میں نصب ہے لیکن یہ صرف ایک اشتہاری مہم ہے اور یہ اشتہار
پورا سال چلتا رہتا ہے چاہے دھند ہو یا نہ ہو-
|
|
اس تصویر کے بارے میں لکھا ہوتا ہے کہ “ شام سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ
اپنے والدین کی قبروں درمیان سو رہا ہے“- حقیقت یہ ہے کہ یہ تصویر سعودی
عرب کے 25 سالہ عبدالعزیز عتابی کے ایک آرٹ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس میں وہ
دکھانا چاہتے ہیں کہ بچے کس طرح اپنے والدین سے محبت کرتے ہیں-اور اس تصویر
کا شام کے انسانی بحران سے کوئی تعلق نہیں-
|
|
یہ تصویر انٹرنیٹ پر ان الفاظ کے ساتھ موجود ہوتی ہے “ ایک شخص پہلی جنگِ
عظیم میں حصہ لینے والے فوجیوں کے لیے موت کے ماسک تیار کر رہا ہے“- اس
تصویر کی اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ شخص ایسے فوجیوں کے لیے ماسک تیار کرتا ہے
جن کے چہرے جنگوں کے دوران خراب ہوجاتے ہیں-
|
|
جامنی رنگ کے درختوں کی حامل تصویر جعلی ہے اور اس کا مقام اسکاٹ لینڈ لکھا
ہوتا ہے جبکہ اصل میں یہ مقام نیوزی لینڈ میں واقع ہے جبکہ یہاں پائے جانے
والے درخت سبز رنگ کے ہیں- جعلی تصویر فوٹو شاپ کا کمال ہے-
|
|
تصویر میں دکھایا جانے والا منظر 2004 میں بحر ہند میں آنے والے سونامی کا
قرار دیا جاتا ہے جبکہ حقیقی طور پر یہ چلی کا ساحلی علاقہ ہے اور یہاں
دکھائی جانے والی چند سمندری لہریں فوٹو شاپ کا کمال ہے-
|
|
اس تصویر کے ساتھ انٹرنیٹ کچھ اس طرح کے الفاظ لکھے دکھائی دیں گے “ ائیر
فرانس کی پرواز 447 جب 2009 میں بحر اوقیانوں پر حادثے کا شکار ہورہی تھی“-
لیکن اصلیت میں یہ صرف ایک نامعلوم ٹی وی شو کا منظر ہے-
|
|
انٹرنیٹ پر اس تصویر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ “ 1914 میں ایک لڑکا جنگ
پر جاتے ہوئے اپنی سائیکل درخت کے ساتھ باندھ گیا تھا“- اگرچہ یہ حقیقت ہے
کہ یہ سائیکل درخت کے ساتھ ہی کھڑی کی گئی تھی لیکن یہ واقعہ 1950 میں پیش
آیا تھا جبکہ یہ سائیکل Don Puz کی تھی جو کہ کسی جنگ پر بھی نہیں جارہا
تھا-
|
|
اس نظارے کا کومبو نامی جزیرے کا ایک منظر کا قرار دیا جاتا ہے جبکہ حقیقت
میں یہ Molokini کے ہوائین جزیرے کی تصویر ہے اور ستارے کا یہاں کوئی وجود
ہی نہیں- یہ ستارہ بھی فوٹو شاپ کا ہی کمال ہے-
|
|
حال ہی میں دریافت کیا جانے والا ایک رنگا رنگ سانپ٬ یہ بات بھی جھوٹ ہے
اور اصلی تصویر دائیں جانب والی ہے-
|
|
انٹرنیٹ پر اس درخت کے بارے میں آپ پڑھیں گے “ افریقہ یا
ایشیا میں پایا جانے والا ایک حیرت انگیز درخت“- حقیقت میں یہ درخت ڈزنی
ورلڈ کا ایک حصہ ہے جو کہ اصلی بھی نہیں ہے-
|
|
“ جاپان میں اگنے والا نیلے رنگ کا تربوز جس کا ذائقہ
تبدیل ہوتا ہے“ یہ بات بھی جھوٹ ہے اور یہ ایک عام تربوز ہے جبکہ اس کا
نیلا رنگ فوٹو شاپ کے مرہونِ منت ہے-
|