برطانوی سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق کے مطابق چاکلیٹ کا
روزانہ استعمال دل کی صحت پر مثبت اثرات کا باعث بنتا ہے- برطانوی ماہرین
کا یہ بھی کہنا ہے کہ روزانہ چاکلیٹ کھانا دل کی بیماریوں کے علاوہ فالج کے
خطرات کو بھی کم کرتا ہے-
یہ نئی تحقیق میں 'یونیورسٹی آف ایبرڈین' کے ماہرین نے کی ہے اور اس تحقیق
کے دوران ماہرین کی ٹیم نے چاکلیٹ کے دل کی صحت پر پڑنے والا اثرات کا
انتہائی گہرائی میں جائزہ لیا- اور اس دوران ہی انہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ
چاکلیٹ فالج کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے-
|
|
برطانوی سائنس دانوں نے تحقیق کے لیے نار فوک کے25 ہزار مرد اور خواتین سے
ایک سوال نامہ پُر کروایا اور اس میں سوال کیا گیا تھا کہ آپ روزانہ کتنی
چاکلیٹ استعمال کرتے ہیں؟
وائس آف امریکہ کے مطابق محققین نے دل کی بیماریوں کی شرح دیکھنے کے لیے
شرکا کی صحت کا 12 سال تک جائزہ لیا۔
تحقیق میں ہر پانچ میں سے ایک شریک کا کہنا تھا کہ اس نے کبھی چاکلیٹ نہیں
کھائی۔ لیکن بہت سے دوسرے شرکا نے بتایا کہ وہ ہر روز 7 گرام اور کچھ کے
بقول یومیہ 100 گرام تک چاکلیٹ کھاتے ہیں۔
سائنسی جریدے 'برٹش میڈیکل جرنل' کے ہارٹ میگزین میں محققین نے لکھا ہے کہ
زیادہ چاکلیٹ کھانے والے بظاہر نوجوان اور کم وزن کےحامل تھے اور ان میں
سوزش، ہائی بلڈ پریشر اور ذیاییطس کے امراض کم تھے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ جو لوگ چاکلیٹ کھاتے تھے ان میں دل کی
بیماریوں کا خطرہ 11 فیصد اور ان کے نتیجے میں ہونے والی ممکنہ اموات کا
خطرہ 25 فیصد کم تھا۔
محققین نے تجویز کیا ہے کہ چاکلیٹ کی قابل ذکر مقدار کھانے سے فالج کا خطرہ
23 فیصد تک کم ہو سکتا ہے ۔
|
|
اس مطالعے میں چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ یعنی دونوں طرح کی چاکلیٹ کھانے کے
دل کی صحت پر مثبت اثرات ظاہر ہوئے ہیں۔
محققین نے کہا ہے کہ کوکو میں - جس سے چاکلیٹ بنتا ہے - اینٹی آکسیڈنٹ
کیمیکل پایا جاتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ دل کی
شریانوں کو سکڑنے سے روکتا ہے اور انھیں کشادہ کرتا ہے۔
لیکن محققین نے متنبہ کیا ہے کہ اگرچہ چاکلیٹ کھانے والوں کے دل کی
بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگ
چاکلیٹ کے کئی پیکٹ خرید لائیں۔ |