ماہِ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی گرمی کی شدت میں بھی قابلِ
ذکر اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور ایسے میں روزہ دار شدید متاثر ہورہے ہیں-
ہر انسان یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ آخر ایسا کیا کیا جائے کہ روزے اچھے گزر
جائیں-
|
|
سب سے ضروری چیز تو یہ ہے شدید گرمی کے باعث آپ کے جسم میں پانی کی کمی
واقع ہوسکتی ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے- سوال یہ اٹھتا ہے کہ
آخر پانی کی کمی کیسے پورا کیا جائے؟ اس کے لیے ہم آپ کو چند آسان ٹپس بتا
رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اس مسئلے سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں-
سب سے پہلے تو سحر و افطار میں آپ کو پانی یا مختلف پھلوں کے رس کا استعمال
زیادہ کرنا چاہیے اور سحری اور افطاری میں 2 گلاس پانی پیجیے اور افطاری
میں زیادہ پانی پینا بھی ٹھیک نہیں-
اپنی خوراک میں دودھ اور دہی ضرور شامل کیجیے اور کولڈ ڈرنک وغیرہ سے پرہیز
کیجیے-
|
|
ان پھلوں کو لازمی طور پر اپنے دسترخوان کا حصہ بنائی جن میں پانی کی مقدار
زیادہ پائی جاتی ہو٬ مثلاً تربوز٬ آم٬ چکوترہ اور انگور وغیرہ-
تراویح اور دیگر عبادات کے دوران بھی پانی کا استعمال جاری رکھیے- اور دن
کے وقت ایسے مقامات پر نہ بیٹھیے جہاں گرمی کی شدت زیادہ ہو- |