گھومنے پھرنے کا دل کس کا نہیں کرتا اور اکثر اس کے لیے
لوگ مختلف خوبصورت مقامات کا رخ بھی کرتے ہیں۔ کچھ افراد کے لیے کسی ساحلی
مقام پر شفاف پانیوں کے سامنے بیٹھنا بہترین تجربہ ثابت ہوتا ہے جبکہ کچھ
پرفضاء و سرسبز وادیوں کی سیر کو ترجیح دیتے ہیں۔ اور ایسے لوگوں کی بھی
کمی نہیں جو گنجان آباد شہروں یا کسی رومانوی شہرت رکھنے والے شہر جیسے
پیرس کے سحر میں گرفتار ہوتے ہیں۔ ہم یہاں دنیا کے چند مثالی مقامات کا ذکر
کر رہے ہیں جو ڈان نیوز کی ایک رپورٹ سے منتخب کیے گئے ہیں-
|
گوجال
وادی گوجال چین اور افغانستان کے ساتھ واقع پاکستان کا سرحدی علاقہ ہے۔ چین
کے ساتھ گوجال کی سرحد خنجراب کے مقام پر ملتی ہے جو سطح سمندر سے تقریباً
15,397 فٹ بلندی پر ہونے کی وجہ سے سالہا سال برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ شمال
مغرب میں گوجال کا علاقہ چپورسن واقع ہے جس کی سرحدیں براہ راست افغانستان
کے علاقے واخان سے لگتی ہیں۔ |
|
پھوکیت
جو لوگ ساحلی مقامات کو ترجیح دیتے ہیں ان کے لیے تھائی لینڈ کا صوبہ
پھوکیت مثالی مقام ثابت ہوسکتا ہے جہاں کے خوبصورت ساحل دیکھنے والوں کو دل
بھی چرا لیتے ہیں جبکہ وہاں اچھے ریزورٹس کی بدولت رہائشی سہولیات بھی
مناسب ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ سورج کے طلوع و غروب ہونے کا منظر بھی دیکھنے
والوں پر سحر طاری کردیتے ہیں۔
|
|
بورا بورا آئی لینڈ
فرنچ پینسلوانیا کے جزیرے بورا بورا کو دنیا کا سب سے فوٹو جینک مقام قرار
دیا جاتا ہے، یہاں کے خوبصورت ساحلی مقامات برسوں سے اسکوبا ڈائیورز کی جنت
بنے ہوئے ہیں جبکہ نیلگوں پانیوں اور گھونگھوں کی چٹان نے اس جگہ کی
خوبصورتی کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔
|
|
نکارا گوا
ایسے افراد جو گھومنے پھرنے کے ساتھ کچھ ایڈونچر کے خواہشمند ہوں تو یہ
وسطی امریکی ملک آپ کو ہر قسم کے فطری مناظر کی پیشکش کرتا ہے، آتش فشانی
سلسلوں سے لے کر بلند پہاڑوں، برساتی جنگلات اور ساحلی مقامات سب یہاں
موجود ہے، جبکہ جانوروں سے محبت ہے تو وہ بھی آپ کو سیر کے دوران عام نظر
آئیں گے۔
|
|
سیچیلیس
سمندری جنت سمجھا جانے والا ملک سیچیلیس 115 جزائر پر مشتمل ہے، یہاں کے
متاثر کن ساحلوں، نیچر پارکس، مرطوب برساتی جنگلات اور لاتعداد جنگلی حیات
آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ تاہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے
نتیجے میں بحر ہند اب اسے ہڑپ کرنے کے قریب ہے اور آئندہ 50 سے سو برسوں
میں اس کے مکمل طور پر ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔ تو اس سے پہلے یہاں کی سیر ایک
یادگار تجربہ ثابت ہوگا۔
|
|
کیوائی
ہوائی کا یہ جزیرہ ' دی گارڈن آئزل ' بھی قرار دیا جاتا ہے، یہاں کے سفید
ریتوں سے سجے ساحل، ڈرامائی انداز کی رنگا رنگ پہاڑیاں، برساتی جنگلات اور
دیگر مناظر اسے سیاحوں میں مقبول بناتے ہیں۔ یہاں کے ساحل واٹر اسپورٹس کے
لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔
|
|
اسپٹسبرگن
جو لوگ سانسیں تھام دینے والے مناظر مگر سرد درجہ حرارت کے خواہشمند ہوتے
ہیں ان کے لیے ناروے کا یہ مقام مثالی ہے۔ یہ آرکٹک اوشین کے کنارے واقع سب
سے بڑا اور واحد جزیرہ ہے جہاں آبادی پائی جاتی ہے جبکہ برفانی ریچھ اور
برف سے ڈھکی چوٹیوں کے ساتھ ساتھ لوگ یہاں دنیا بھر میں معروف قطبی روشنیوں
کے تجربے سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
|
|
سینتورینی
یہ مختلف رنگوں سے سجا جنوبی بحیرہ ایجیئن جس کی پہاڑی سے سمندر کا نظارہ
قابل دید ہوتا ہے جبکہ یہاں کے گھروں کو کچھ اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے
کہ لگتا ہے کہ ابھی لڑھک کر گہرے پانیوں میں جاگریں گے۔ یہ درحقیقت ایک گول
دائرے میں پھیلے جرائر میں سب سے بڑا جزیرہ ہے، ماضی میں آتش فشاں کے سلسلے
نے یہاں کی آبادیوں کو اجاڑ دیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موجودہ شکل
سامنے آئی ہے جس نے اس کی خوبصورتی کو دوبالا کردیا ہے۔ یہاں سورج کے طلوع
و غروب ہوتے دیکھنا ناقابل فراموش ثابت ہوتا ہے۔
|
|
بالی
انڈونیشیاء کا جزیرہ بالی اپنی روایتی مندروں، سرسبز دھان کے کھیتوں، بلند
و بالاآتش فشانی پہاڑوں اور ساحلوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور اس طرح یہ
تاریخی مقامات لے دلدادہ افراد کے ساتھ سمندری مقامات اور دیگر قدرتی مناظر
کے پرستاروں کے لیے مثالی مقام ثابت ہوتا ہے۔
|
|