رمضان کی آمد یا مہنگائی کے طوفان کی آمد؟

 مسلمان اس ماہ مقدس میں ایک دوسرے کا بد ترین استحصال کرتے ہیں،صرف راولپنڈی کے عوام کو اس ماہ مقدس میں سبزیوں اور پھلوں پر چھ کرو ڑ سے زائید روزانہ اضافی رقوم ادا کرنی ہوں گی ، اور یہ سب کچھ ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہوتا ہے۔

(اے بی) ماہ رمضان کی آمد سے پہلے ہی عوام کو لوٹنے کی منصوبہ بندی مکمل ہو چکی ہے اور سبزیوں اور پھلوں کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں جبکہ سرکاری اداروں کی حسب سابق وہی پرانی رٹ ہے کہ مہنگائی کو ہر صورت قبول نہ کیا جائے گا ، عوام کے لئے سستے بازار لگائے جائیں گے،مہنگی اور غیر معیاری اشیا بیچنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

ایک سروے کے مطابق روز مرہ استعمال کی سبزیوں اور پھلوں کے نرخ سو فیصد سے تجاوز کر چکے ہیں۔ سروے کے مطابق چند سبریوں کی قیمتیں درج ذیل ہیں جن کے بھاؤ میں تیز رفتار اضافے کا قوی امکان ہے۔
۱۔آلو،۳۰ سے ۴۰روپے
۲۔پیاز۳۰ سے ۶۰روپے
۳۔ٹماٹر۳۵ ،۴۰سے ۷۰ اور ۸۰روپے
۴۔مٹر ۱۲۰روپے
۵۔گوبھی۵۰،۶۰ سے۸۰روپے
۶۔ٹینڈے ۴۰ سے۶۰روپے
۷۔بھنڈی۵۰،۶۰ سے ۷۰روپے
۸۔مولی۳۰روپے
۹۔کریلے ۴۰ سے ۶۰روپے

ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان کی آمد سے تقریبا ایک ماہ قبل یہ ساری منصوبہ بندی کر لی جاتی ہے اور رمضان کی آمد پر تمام اشیا کے نرخ ایک سو سے لے کر تین سو روپے تک بھڑہا دئے جاتے ہیں اس طرح صرف راولپنڈی کے شہریوں کو روزانہ سبزیوں اور پھلوں پر چھ کروڑ سے زائید رقوم ادا کرنی پرتی ہیں جبکہ لوٹ مار کے اس غیر قانونی دھندے میں ضلعی انتظامیہ برابر کی شریک ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں مسلمان ماہ رمضان میں ایک دوسرے کا باقائیدہ منصوبہ بندی کے ساتھ استحصال کرتے ہیں ۔جبکہ دنیا بھر میں ماہ رمضان میں تمام اشیا کی قیمتں کم کی جاتی ہیں اور ان کے معیار کا خاص خیال بھی رکھا جاتا ہے۔
Anwer Baig
About the Author: Anwer Baig Read More Articles by Anwer Baig: 20 Articles with 13110 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.