ہالی وُڈ کی 1980ء کی دہائی کی سائنس فکشن فلم ’بیک ٹو دی
فیوچر‘ میں ایسے اسکیٹ بورڈ دکھائے گئے تھے، جو زمین کی بجائے فضا میں اڑ
سکتے ہیں۔ تاہم اب یہ محض ایک خیال نہیں رہا بلکہ اسے حقیقت کا روپ مل گیا
ہے۔
ڈوئچے ویلے کے مطابق ٹویوٹا کپمنی کے لگژری کار برانڈ لیکسس کی جانب سے کہا
گیا ہے کہ اس نے ایک ایسا پروٹوٹائپ بنایا ہے جو زمین سے کچھ اوپر ہوا میں
بلند ہو کر سفر کر سکتا ہے۔ یہ جاپان میں تیار کی گئی ’میگلیو ٹرین‘ کی طرز
کی ٹیکنالوجی پر بنایا گیا ہے۔
|
|
لیکسس کی طرف سے اس ’اسکیٹ بورڈ‘ کی ایک مختصر تعارفی یا ’ٹِیزر‘ ویڈیو
جاری کی گئی ہے جس میں ایک ’ہوور بورڈ‘ ہوا میں معلق دکھایا گیا ہے، تاہم
یہ ویڈیو اس سے قبل ہی ختم ہو جاتی ہے جب ایک شخص اس پر قدم رکھنے لگتا ہے۔
’بیک ٹو دی فیوچر‘ میں دکھائے گئے ہوور بورڈز کے ذریعے اداکار، پانی کے
علاوہ کسی بھی چیز کے اوپر سفر کر سکتے تھے، تاہم لیکسس کے تیار کردہ ماڈل
کو ہوا میں بلند کرنے کے لیے ضروری ہے کہ زمیں پر مقناطیس لگے ہوں۔ اس کا
مطلب ہے کہ یہ ہوور بورڈ مخصوص راستوں پر ہی سفر کر سکے گا۔
لیکسس انٹرنیشنل کے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مارک ٹیمپلِن کے مطابق یہ
پراجیکٹ ’’ایسی حیران کن چیزوں کی ایک بہترین مثال ہے، جو آپ ٹیکنالوجی،
ڈیزائن اور تخیل کے ادغام سے حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
لیکسس کمپنی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس ہوور بورڈ کی آزمائش اسپین کے
شہر بارسلونا میں آئندہ چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گی اور موسم گرما کے
اختتام تک جاری رہے گی۔ خیال رہے کہ ایک امریکی ٹیم نے بھی گزشتہ برس ایک
ہوور بورڈ متعارف کرایا تھا جس کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ یہ باقاعدہ
کام کرتا ہے۔
|
|
جاپان نے مقناطیسی میدان میں زمین سے بلند ہو کر سفر کرنے کی ٹیکنالوجی میں
مہارت حاصل کر رکھی ہے۔ میگنیٹک لیویٹیشن ٹیکنالوجی میں دراصل بجلی کی مدد
سے چارج شدہ مقناطیس ایک گاڑی کو آگے بڑھاتے ہیں۔
سنٹرل جاپان ریلوے 2027ء تک ایک انتہائی تیز رفتار میگلیو ٹرین کو باقاعدہ
طور پر چلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ماؤنٹ فیوجی کے قریب اس ٹرین نے رواں برس
اپریل میں 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر کے ایک عالمی ریکارڈ
بنایا تھا۔ میگلیو ٹرین اپنے ٹریک سے 10 سینٹی میٹر یا چار انچ بلند ہو کر
سفر کرتی ہے۔
بلومبرگ نیوز کے مطابق ٹویوٹا کمپنی ایک اڑنے والی کار کی تیاری پر بھی کام
کر رہی ہے۔ لیکسس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے ہوور بورڈ کے بارے میں
مزید تفصیلات رواں برس 21 اکتوبر کو جاری کرے گی۔ |