انسان سکون تلاش کر نے کے لئے کیا
کچھ نہیں کر تا لیکن پھر بھی اسے سکون میسر نیں آتا، بعض انسان ناچ گانے سن کر
سکون حاصل کر نے کی کوشش کرتے ہیں بعض سیر و تفریح٬ فلمیں٬ ڈرامے یا کسی اورعمل
میں مصروف ہو کر سکون حاصل کر تے ہیں لیکن افسوس کہ ان تمام چیزوں میں سکون نام
کی کوئی چیز نہیں ہاں البتہ عارضی طور پر دل بہل جاتا انسان کا دماغ مصروف ہو
جاتا ہے لیکن اب جسم و روح کا سکون میسر نہیں آتا ،اسی طرح بعض انسان مال دولت
عیش وعشرت یا نشہ وغیروہ کر کے سکون حاصل کر تے ہیں لیکن پھر بھی سکون نہیں
ملتا ،ان غیروں کو دیکھیئے ذرا سکون حاصل کر نے کے لئے انڑٹیٹمنٹ کے نام پر کیا
کیا ایجادات کردی نائٹ کلبز، میوزک کنسلٹ، میڈیا پر فحاشی وعریانی
حسیناؤں کے
مقابلے- غرض ہر طرح کا سامان مہیا کر دیا تاکہ انسانوں کا یہ دل بہلتا رہے لیکن
دیکھیے انہیں پھر بھی سکون نہیں ملا۔
آخر یہ سکون ہے کہاں ؟ کبھی ہم نے سکون صحیح معنوں میں تلاش کیا ہے ۔ سکون اللہ
تعالی کی واحدنیت میں ہے سکون اللہ کے ذکر و ازکار میں ہے سکون اللہ کے راستے
میں نکلنے میں ہے، سکون اللہ تعالی کے گھر یعنی مسجدوں میں ہے خشوع وضو ہو کر
اللہ کے گھر میں اللہ سے ہم کلام ہو کر تو دیکھیں واقعی دل کو ایک سکون ملیں گا
مسجد میں ایک گھڑی اللہ کی یاد میں بیٹھے مسلمان اپنی عظمت کو بھول گیا پے اس
لئےمنزل سے بھٹک گیا غیروں کے راستے پر چل نکلا جس کی وجہ سے اس کے جسم و روح
کا سکون بھی تباہ ہو گیا ۔
مختصریہ کہ اگر واقعی سکون کو پانا ہے اللہ سے ایک بار رجوع کرلو سکون حاصل
کرلو گے ۔ |