شامِ تنہائی - 20 اقساط کا خلاصہ

فرح ایک انتہائی خوبصورت لڑکی ہے۔۔۔فرح سلمان اور صائمہ کی آپس میں بہت دوستی ہے۔۔فرح کے والد زوار اور سردار آپس میں بھائی ہیں اور ان کی ایک بہن ہیں جن کا نام نغمانہ ہے ۔۔۔

زوار کی تین بیٹیاں فرح ردا زارا اور ایک بیٹا کاشف ہے ۔۔جبکہ نغمانہ کے دو بیٹے سلمان اور احسان اور ایک بیٹی صائمہ ہے ۔۔۔سردار کی کوئی اولاد نہیں اور وہ لاہور میں رہتےہیں۔۔۔جبکہ نغمانہ اور زوار کی فیملی اپنے ابائی قصبے میں رہتے ہیں۔۔۔

سردار چاچو سب بچوں سے ملنےآتے رہتے تھے اور وہ سب بچوں سے بہت پیار کرتے تھے خاص طور پہ فرح سے۔۔۔جب بھی آتے سب بچوں کے لیے ڈھیروں گفٹ لاتے انہیں سیر کے لیے لے جاتے۔۔۔وہ مالی طور پہ بہت مستحکم تھے جبکہ باقی دونوں فیملیز کا گزر بسر بہت مشکل تھا -

سلمان اور فرح کی بچپن میں منگنی ہو چکی تھی اور وہ دونوں اس بات سے واقف تھے۔۔۔۔جبکہ سلمان کہو فرح سے بہت محبت تھی وہ چاہتا تھا کہ جلد ہی اس کا فرح سے نکاح ہو جائے۔۔۔مگر کسلمان کی اماں کا کہنا تھا کہ وہ دونوں ابھی پڑھ رہے ہیں اور فرح بھی ابھی تیرا سال کی ہے۔۔۔مگر سلمان کو بے چینی اور خوف لگا رہتا ہے کہ کہیں فرح اس سے جدا نہ ہو جائے وہ فرح کے بے انتہا حسن کی وجہ سے میں تھا۔۔۔۔آخر اس کی اماں مان جاتی ہیں کہ وہ زوار ماموں سے فرح سے اس کے نکاح کی بات کے گی۔۔۔ سلمان خوش ہو جاتا ہے اور وہ فرح کو بھی بتاتا ہے۔۔۔

شاہ زر ایک امیر ترین بزنس مین ہے اور وہ بڑی محنت سے بزنس چلا رہا ہے ۔۔۔پارس شاہ زر کی سکرٹری ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی دوست بھی ہے ۔۔۔اور وہشاہزر سے محبت کرتی ہے ۔۔۔مگر شاہزر اس بات سے ناواقف ہے ۔۔۔وہ ایک اصول پسند اور غصیلا انسان ہے ۔۔

فرح کے چاچو سردار سب بچوں کو گاڑی میں سیر کروانے لے جاتے ہیں وہ صرف فرح کو اپنے ساتھ گاڑی سے اترنے کا کہتے ہیں۔۔۔۔اس ویران علاقے میں ایک اور گاڑی کھڑی تھی ۔۔جس کے باہر چند افراد کھڑے ان کا انتظار کر رہے تھے۔۔چاچو نے فرح کو ان سے ملوایا اور وہ فرح کو گہری نظروں سے مسکراتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔۔۔اور پھر چاچو اسے گاڑی میں واپس لے آئے -

فرح کے والد شہر سے باہر کسی رشتہدار کے ہاں گئے ہوئے تھے۔۔۔ فرح درخت کے نیچے بیٹھی انہیں یاد کر رہی تھی ۔۔۔جب سردار چاچو اس کے پاس آئے آور کہا کہ زوار بھائی کا ایکسیڈینٹ ہو گیا ہے۔۔۔اور سب لوگ ہسپتال پہنچ گئے ۔۔۔فرح بھی روتے ہوے ان کے ساتھ چل پڑی۔۔۔طویل سفر کے بعد ماموں اسے ایک بنگلے میں لے آئے۔۔۔جہاں شراب پیتے مردوں کے درمیان اسے روتا چھوڑ کر چلے گئے۔۔۔ وہ روتی پکارتی رہی اسے اس بنگلے کے نچلی طرف کمروں میں قید کر دیا گیا۔۔۔

طوائف جگن رقص کر رہی تھی جب شراب پیتے مردوں میں سے ایک اھ کر اس کی طرف بڑھا ۔۔۔۔وہ جگن کا ہاتھ پکڑنا چاہتا ہے تو جگن اسے زوردار تھپڑ مارتی ہے۔۔۔۔

تہجد کے وقت وہ اس کوٹھے پچھلی طرف کے دروازے سے اندر آیا اور سامنے چارپائے پہ لیٹی بوڑھی عورت کو تکتا رہا ۔۔۔۔جو دواؤں کے زیر اثر سو رہی تھی ۔۔۔۔وہ تہجد کی نماز پڑھ رہا تھا جب سجی دھجی جگن اندر آئی ۔۔۔اور ساس سے بات کرنا چاہتیہے وہ اردگرد سے بے نیاز عبادت میں مصروف رہتا ہے۔۔۔

فرح گھر واپس نہ پہنچی تو ہر طرف یہ خبر پھیل گئی کہ فرح اغواہ ہو گئی ہے ۔۔۔

صرف سلمان ہی اس بات سے واقف تھا کہ فرح آخری بار سردار ماموں کے ساتھ گئی تھی۔۔

سلمان بہت زیادہ پریشان ہو جاتاہے ۔۔۔وہسب فرح کو سارے قصبے میں تلاش کرتے رہے مگر انہیں فرح ہیں نہ ملی ۔۔۔سارے محلے میں یہ خبر پھیل گئی کہ فرح بھاگ گئی ہے ۔۔۔فرح کے والد زوار شرم سے منہ چھپائے گھر میں بیٹھے تھے ۔۔سلمان کسی کو بتائے بغیر فرح کو ڈھونڈنے سردار ماموں کے گھر لاہور پہنچ جاتا ہے مگر وہاں لک لگا دیکھ کر مایوس ہو جاتا ہے۔

فرح سا بنگلے میں قید اپنے چاچو کا انتظار کرتی رہی مگر چاچو واپس نہ آیے ۔۔۔۔وہ رو رو کر ہلکان ہو جاتی ہے۔ جب اسے قید سے باہر نکال کر لایا جاتا ہے۔۔۔وہاں اور بھی بہت سی خوبصورت لڑکیاں موجد تھیں ۔۔۔ اور ہبہت سے شراب پیتے مرد فرح یہ دیکھ کر حیران رہ جاتی ہے۔۔۔ فرح کو بتایا جاتا ہے کہ اس کے چاچو اسے بیچ گئے ہیں۔۔۔۔ فرح یہ سن کر حیران اور غمگین ہو جاتی ہے ۔وہ وہیں بیٹھی رون لگیتی ۔۔۔ایک آدمی اس کے ہاتھ پہ جلتا سگریٹ مسل دیتا ہے۔۔۔

پارس کے گھر شاہ اس کے پاپا سے ملنے جاتا ہے تو بہت خوش ہوتے ہیں ۔۔۔شاہزر ان سب کا آپس میں پیار دیکھ کر اس کے ندر بے چینی اور تشنگ بڑھنےلگتی ہے۔۔۔

سلمان چند دن فرح کو ڈھوڈنے کے بعد بخار کی حالت میں گھر لوٹ آتا ہے۔ سب اس کی یہ حالت دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں۔۔۔

جگن اس کوٹھے کے پچھلی طرف بنے اس الگ کوٹھری نما کمرے میں آتی ہے جہاں اس کی چاند بابو سے بحث ہو جاتی ہے وہ اسے گندی نسل کا کتی ہے اور اس کی عبادت کا مزاق اڑاتی ہے ۔تو وہ اسے تھپڑوں سے مارتے ہوئے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے۔۔۔

پارس شاہزر سے پوچھتی ہے کہاسے کسی لڑک سے محبت نہیں ہوئی ۔۔۔تو شاہزر اس باتکا جواب دئے بغیر اسے کمرے جانے کوکجانےکا کہتا وہ گھر آ کر پاپا سے شاہزر کے رویے اور اس کی بے رخی کا زکر کر کے روتی رہی۔۔۔

جگن تیزی سے رقص میں مگنتتھی ء۔اورر محفل کے مہمان خصوصی کی نظر اس پہ جمی تھی وہ رقص کرتے ہوئے گر پڑی ۔۔مہمان خصوصی جعفر نے جگن کی ماں ستارہ بائی سے جگن کو خریدنے کی بات کی تو ستارہ بائی پریشان ہو گئی۔۔۔

چاندنی کی رقص کرتے ہوئے نظر ایک انتہائی خوبصورت لڑکے پہ نظر پڑتی اور اسے اس کوٹھے پہ آنے والے اس انجان خوبصورت لڑکے سےمحبت ہو جاتی ہے اور وہ اسکے آنے کا انتظارکرتی ہے۔۔۔
ستارہ بائی جو ہ جگن کی ماں جگن سے اس بات کا زکر کرتی کہ وہ اسے بیچ دے گی تو وہ غصے میں آ جاتی ہے۔۔۔

فرح کو مہروز نامی آدمی خرید لیتا ہے اور شراب کے نشے میں اپنے کواٹر لے جاتا ہے

شاہ زر کے والدین آٹھ سال بعد پاکتان آتے ہیں
hira
About the Author: hira Read More Articles by hira: 53 Articles with 64467 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.