حدیث نمبر ٤:-
طبرانی معجم الاوسط میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ لایبلغ العبد حیقیق الایمان حتی
یحزن من لسانہ
بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت تک نہیں پہنچتا جب تک کہ وہ اپنی زبان کو
قابو میں نہ کرے (جامع الصٍیر جلد دوم ص٢٠٤)
٥:-ابو داؤد حضرت سفیان بن اسید رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ
انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کبرت خیانت
ان تحدث اخاک حدیثا ہو لک بہ مصدق وانت لہ بہ کاذب
بڑی خیانت کی بات ہے کہ تو اپنے بھائی سے کوئی بات کہے اور وہ تجھے اس بات
میں سچا جانے اور تو اس سے جھوٹ بول رہا ہو(جامع صغیر ج ٢ص٩٠،مشکوت شریف ج
٢ ص١٢٩)
٦:-امام احمد حضرت ابوبکر سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جھوٹ سے بچو کیونکہ ایمان کے مخالف ہے(بہار
شریعت حصہ شانز دہم ص١٣٥)
دعوت غور و فکر:-
قارئین گرامی قدر:-ہم نے صرف ٦ حادیث مبارکہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ملاحظہ کیں ان کے علاوہ بھی بے شمار احادیث جھوٹ کی مذمت میں موجود ہیں
بہرحال میں انہی پر اکتفا کروں گا بہرحال ان احادیث سے جھوٹ کی حرمت ثابت
ہوجاتی ہے میں نے ان کو نقل کیا تاکہ اپریل فول منانے والے مسلمانوں کی
ہدایت کا ذریعہ بنے اب اس قسم کے مسلمانوں کو ان احادیث مبارکہ پر غور کرنا
چاہیے اور یکم اپریل کے دن لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے غلط افواہیں
پھیلانے سے بچنا چاہیے یہ دراصل تین گناہوں کا سبب بنتی ہے ایک جھوٹ، کفار
کی پیروی، اور مسلمانوں کو تکلیف دینا
جھوٹ کے بارے میں آپ نے احادیث ملاحظہ کیں اور کفار کی پیروی کے بارے میں
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا من تشبہ بقوم فہو منہم(ابوداود)
اور مسلمانوں کو تکیف دینے کے حوالے سے
شرح الصدور میں ہے کہ برے خاتمہ کے اسباب میں ایک مسلمانوں کو تکلیف دینا
ہے (شرح الصدور ص ٢٧ دارالکتب بیروت)
قارئیں گرامی:-
ہم کیوں اتنے گناہوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں اس کو منا کر خدارا اس سے بچیے
اللہ ہمیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق دے (آمین)
نوٹ:-میرے بھائیوں اگر آپ کو میری یہ کاوش اچھی لگے تو دوسرے احباب تک
پہنچا کر امر بالمعروف کا حق ادا کریں اور دوسروں کو بھی اس(اپریل فول) سے
بچائیے شکریہ
والسلام |