✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Society & Culture Articles
مسجد تو بنا دی شب بھر میں
(Nusrat Aziz, Attock)
عید الفطر کا تیسرا دن تھا ایک عزیز سے ملنے شہر سے باہر گیا واپسی پر رات جب لاری اڈہ سے اترا تو گھڑی پر نگاہ ڈالی ، ساڑھے نو ہونے میں تین چار منٹ باقی تھے ، عشاء کی نماز کا خیال آیا تو لاری اڈہ میں موجود مسجد کی طرف اس امید سے رخ کیا کہ وہاں نماز ساڑھے نو ہی ہو گی ۔ مسجد میں داخل ہوا تو مسجد کی ویرانی سے اندازہ لگا یا کہ نماز باجماعت ہو چکی ہے ۔مسجد کے ہال میں داخل ہوا تو نماز کا اوقات کار، جو سامنے دیوار پر لگا تھا ،پر نماز عشاء کا وقت دیکھا تو ساڑھے نو ہی لکھا تھا مگرمسجد میں آس پاس کے حالات دیکھ کر اندازہ ہو رہا تھاکہ نماز باجماعت ہوئے کم از کم آدھا گھنٹہ بیت چکا ہے ۔نما ز ہو چکی ہے یا نہیں ہوئی ؟میں اپنی نماز پڑھ لوں یا انتظار کروں؟مگر انتظار کیوں جب کہ نماز باجماعت کا وقت ساڑھے نو ہے اور گھڑی اس وقت نو بج کر چالیس منٹ بجانے والی تھی ؟اسی سوال و جواب کی غیر یقینی سی صورت حال میں پھنسا ادھر ادھردیکھا تو ہال کے کونے میں بیٹھے ایک بزرگ کو تسبیح کرتے دیکھا جب ان سے اپنی اس شش و پنج کا ذکر کیا تو وہ بولے کہ نماز کا وقت ساڑھے نو ہی ہے اور وہ ہی اس مسجد کے اما م صاحب ہیں ۔ امام صاحب کے اس جواب اور مسجد کے اندر موجود ویرانی نے مجھے جہاں حیران کیا وہاں ہی دل کو دکھ سے بھر دیا ۔تھوڑا سا حوصلہ بڑھایا اور امام صا حب سے پو چھا کہ نماز کس وقت کر وائیں گے جب کہ وقت تو ہوچکا ہے تو امام صاحب کا یہ جملہ میرے سینے کو چیر گیا:’’جب نمازی آئیں گے ‘‘
ندامت ،افسوس اور شرمندگی کے گھمبیر سمندر میں ایسا ڈوبا کہ مذکورہ بالا سوالات کے بعد امام صاحب سے اور سوالات کرنے کی جرات نہ ہوئی ۔ٹانگوں سے نکلتے سانس کو بحال کرنے کے لیے میں بھی امام صاحب کے ساتھ بیٹھ کر نمازیوں کا انتظار کر نے لگا اور گھڑی نے دس بجا دئیے ۔دس بجتے ہی امام صاحب کو غالباً یہ شک ہوا کہ میں چلا نہ جاؤں انھوں نے مجھے نماز کا کہا اور اس مسجد میں،میں اور امام صاحب نے مل کر نماز با جماعت ادا کی ۔نہ نمازیوں کے وضو کرتے وقت پانی گرنے کی آواز ،نہ جو تے اتارنے اورنہ پہننے کی آواز اور نہ ہی ڈھب ڈھب کی آواز سے تیز چل کر نماز میں شامل ہونے والے نماز ی۔نماز ادا کرنے کے بعد مسجد کی اس ویرانی کی وجہ میں نے امام صاحب سے پو چھی توانھوں نے مسکرا کرکہا ’’ آج تو میں نے نماز با جماعت ادا کی ورنہ اس مسجد میں ،مَیں اکیلا ہی نماز ادا کر تا ہو ں ‘‘یہ جملہ تھا یا پتا نہیں سلگتا ہواتیرتھا جو میر ے سینے کو چیر کر چھلنی چھلنی کر گیا ۔
یہ عید کے تیسرے دن کا واقعہ ہے مسجد بھی شہر کے اندرپر رونق ایریا میں جب کہ عید خالصتاًمسلمانوں کا مذہبی تہوار خوشی ، مسرت اور انعام کا دن ۔۔۔۔اور انعام اس کائنات کے مالک و خالق کی طرف سے کہ جس کا گھر ویران ۔
المیہ کتنا بڑا کہ مسجد سے باہر نکل کر ابھی دس پندرہ قدم ہی چلا تھا کہ ہوٹل میں بیٹھے تقریباً پچاس کے قریب افراد کو دیکھا جو خوش گپیوں میں مصروف تھے اور ان میں بعض کے قہقہے اتنے بلند تھے کہ میرے ہوٹل کے کچھ دور ہونے کے باوجود بھی ان کے قہقہوں کی آواز کانوں کو پھاڑ رہی تھی ۔ کیا یہ مسافر ہیں یا اس لاری اڈے میں موجود کچھ گاڑیوں کے ڈرائیورز یا کنڈکٹرزیا پھر اس لاری اڈے کے ملازمین ؟لیکن نماز تو سب مسلمانو ں پر فرض ہے اور ہر حال میں فرض ہے پھر اتنے سارے مسلمانوں کی موجودگی میں بھی ان کے ہمسایے میں موجود مسجد ویران ۔حیرت اور شرمندگی کی ملی جلی کیفیت میں گھر کی جانب رواں دواں تھا کہ اچانک ذہن میں وہ وصیت آگئی جو رحمت عالم اور خاتم النبین حضرت محمد ﷺ نے اس امت کو کی جس کے لیے آپ ﷺ ہر وقت پریشان رہتے تھے۔بخاری شریف (۲؍۶۳۷)میں ہے کہ آپ ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ کرام کو ان الفاظ میں بار بار دہرا کر وصیت فرمائی ’’نماز، نماز اور تمھارے زیر دست‘‘
سنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی میں مسجد حر مین شریفین کے بعد دنیا کی سب سے بڑی اور خو بصورت مسجد بنائی جارہی ہے جس میں یونیورسٹی(اسلامک سنٹر)کا قیام عمل میں لایا جائے جس کا الحاق مصرکی جا معہ الازہر کے ساتھ ہوگاجب کہ بحریہ ٹاؤن لاہور میں دنیا کی ساتویں بڑی جامع مسجدمختصر ترین مدت میں پہلے ہی مکمل کر چکا ہے۔کراچی میں بننے والی دنیا کی سب سے بڑی مسجد کا نقشہ معروف ماہر تعمیرات نیئرعلی داداسعودی عرب ،ترکی ،ملائیشیا،ایران ،متحدہ عرب امارات ،کویت کی مساجد کو سامنے رکھ کر بنارہے ہیں ۔اس عظیم الشان مسجد کی تعمیر کے منصوبے کا تخمینہ بیس کروڑڈالر لگایا گیا ہے ۔مسجد چار کروڑبیس لاکھ مربع فٹ کے رقبے پر تعمیر کی جا ئے گئی جس کے تین فلور (منزلیں)ہوں گی۔ایک بیسمنٹ اور ایک اپر ڈیک بھی تعمیر کیا جائے گا، اپنی طرز کی منفرد اور اسلامی فن تعمیر کی اس شاہ کا ر مسجد کو تین سے چار سال میں مکمل کر لیا جائے گا ۔آٹھ لا کھ نمازی بیک وقت نماز ادا کر سکیں گے۔ایک لا کھ خواتین کے لیے بھی الگ فلور مختص ہو گا جہاں وہ نماز ادا کر سکیں گے ۔
سنا ہے کہ اس مسجد میں قرآن اکیڈمی بھی ہو گی ۔جہاں قرآن پا ک کا میوزیم بھی ہو گا ۔میوزیم میں با عث تکریم مقدس نوادرات ،ہزاروں سال پرانے قرآن پاک کے قدیم اور نادرنسخہ جا ت رکھے جا ئیں گے، اس میوزیم میں ہاتھ سے لکھے گئے قرآن پاک ،قرآن پاک کی تفاسیر ، اسلامی کتب بھی رکھی جا ئیں گی ،مسجدمیں سی سی ٹی وی کیمرے، واک تھر و گیٹ،جدید ائیرکنڈیشنگ پلانٹس ، بیش بہا فانوس لگائے جائیں گے ،اپنا جدید ترین تھرمل پاور ہاؤس ہو گا ، منرل واٹر جیسا پینے کا پانی بھی دستیاب ہو گا ،وضوخانے اور واش روم ہر وقت صاف رکھنے کا مکمل انتظام ہو گاوغیرہ وغیرہ ۔
کیا شان دار اس مسجد کا نظارہ ہو گا جو یقینا مسلمانوں کی شان و شوکت اور ہیبت و وقارمیں جہاں اضافے کا موجب ہو گا وہاں ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مساجد سے محبت کا اشارہ بھی دے گا مگر مساجد سے محبت تو مساجد بھرنے سے عیاں ہوتی ہے توکیا دو نمازیوں سے مسلمانوں کی محبت مساجد سے عیاں ہوگی ؟ یقینا نہیں ۔اس سے پہلے کہ مساجد کی دیواریں نمازیوں کا انتظار کریں اور مساجد کے امام اکیلے نماز ادا کریں ان مساجد کو آباد کرنا ہو گا بچوں نے بھی نوجوانوں نے بھی جوانوں نے بھی اور بزرگوں نے بھی۔اﷲ کا گھر آباد کرنا ہو گا مسلمانوں کی شان و شوکت کے لیے اور ہیبت و وقار کے لیے ۔
< PREVIOUS
تباہ کن بارشیں عذاب یا امتحان؟
NEXT >
کاش ارشد و محمود کا ملن ہو جائے
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
29 Jul, 2015
Views: 787
About the Author:
Nusrat Aziz
Read More Articles by
Nusrat Aziz
:
100 Articles with 92288 views
Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile
here.
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Recent
Society & Culture
Articles
بی وائی سی! بی ایل اے کا سیاسی ونگ
عید کی خوشیاں ان کے نام جن کی زندگی قوم کے نام
والدین کا احترام: نبی کریم ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں
حجۃ الوداع کا خطبہ: عالمگیر پیغام اور کامیاب زندگی کا راز
View all Society & Culture Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
اسٹیل ٹاؤن -- اب وہ بہاریں کہاں ؟
ہم خوشیوں سے دور کیوں ہیں؟
پاک سعودی برادرانہ تعلقات، 30,000 فوڈپیکجز انسانی خدمت اور اخوت کی شاندار مثال
بلوچستان میں دہشت گردی!بھارت براہ راست ملوث
The role of media in today's world
CHILD LABOR IN PAKISTAN
Present problems of Pakistan
Short history of pakistan independence (1900-1947)