|
مائیکروسافٹ نے علمِ فلکیات میں دلچسپی رکھنے والے افراد
کے لیے ایک ایسا پروگرام متعارف کروایا ہے جس کی مدد سے کہکشاؤں اور ستاروں
کا نظارہ کمپیوٹر سکرین پر ہی ممکن ہے۔
ورلڈ وائیڈ ٹیلی سکوپ یا عالمی دوربین
نامی یہ کمپیوٹر پروگرام زمین اور خلا میں موجود بہترین دوربینوں سے حاصل شدہ
تصاویر کو جوڑ کر کمپیوٹر صارف کے سامنے پیش کرتا ہے۔
ان میں چاندرا ایکس رے رصد گاہ کے علاوہ
ہبل اور سپٹزر جیسی مشہور اور طاقتور دوربینوں سے حاصل شدہ تصاویر بھی شامل
ہیں۔ |
ویب پر چلنے والا یہ پروگرام صارف کو کائناتی تصاویر کو نہ
صرف قریب اور دور سے دیکھنے کی سہولت مہیا کرتا ہے بلکہ رات کو آسمان پر ان
کی جگہ کے تعین میں بھی مدد دیتا ہے۔
فلکی طبیعات کے امریکی تحقیقاتی ادارے
ہارورڈ سمتھ سونین انسٹیٹوٹ آف آسٹروفزکس کے ایک محقق روائے گُولڈ کا کہنا ہے
کہ’ صارف نہ صرف اب آسمان کے اندر جھانک سکتے ہیں بلکہ شعاعی بادلوں اور ایک
ہزار برس قبل ہونے والے سپرنووا دھماکے کے بعد بچنے والے بادل کو بھی دیکھ
سکتے ہیں‘۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ پروگرام
عوام کو علمِ فلکیات کی جانب متوجہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور ’میرے نزدیک
پیشہ ور ماہرینِ فلکیات بھی اسے استعمال کریں گے‘۔
|
واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کی یہ عالمی
دوربین واحد ایسا کمپیوٹر پروگرام نہیں جو کہ کمپیوٹر صارفین کو خلا میں
جھانکنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ برس مائیکروسافٹ کی حریف کمپنی گوگل
نے’سکائی‘ کے نام سے ایک ایسا ڈیلی پروگرام متعارف کروایا تھا جو کہ’گوگل ارتھ‘
کے ساتھ کام کرتا ہے اور اس کی مدد سے ماہرینِ فلکیات دس لاکھ ستارے اور دو سو
ملین کہکشاؤں کا نظارہ کر سکتے ہیں۔ |
|