مذاہب ِ عالم کا پیغام ’’ والدین کا احترام ‘‘


خدا تعالیٰ جو اس کائنات کا خالق ہے اس نے انسان کو پیدا کیا اور اسے مختلف قسم کے رشتوں میں باندھا ہے اور بلا شبہ ان تمام رشتوں میں سے قابلِ احترام اور سب سے زیادہ اہمیت کا حامل والدین کا رشتہ ہے اور بلا شبہ ہماری عزت و حترام اور خدمت ، اطاعت، فرمانبرداری ، محبت، حسن سلوک اور ہمدردی کے لائق بھی ہمارے والدین ہیں۔ چنانچہ حضرت موسی ؑ کو جب خدا تعالی نے دس احکامات دیئے تو پیغام توحید و واحدانیت کے بعد جو پہلا حکم انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے دیا وہ یہ تھا کہ ۔
’’ تو اپنے باپ اور ماں کی عزت کرنا ‘‘
( کتاب خروج12:20)
تقریباً تمام مذہب میں والدین کا درجہ خدا کے بعد انسانی رشتوں میں سب سے بڑا بتایا گیا ہے بائیبل، انجیل۔قرآن مجید، اور دیگر مذاہب کی مقدس کتابوں کے بہت سے حوالوں میں جہاں خدا تعالیٰ نے اپنی اطاعت کا حکم دیا ہے وہیں پر والدین کی اطاعت کا بھی حکم دیا اس لئے محققین نے والدین کی تعظیم کو خدا تعالیٰ کی ہی تعظیم قرار دیا ہے ۔ اور تمام مذاہب نے مشترکہ طور پر والدین کے عزت کرنے کا حکم اور عزت کرنے والوں پر ہونے والے انعام اور نا فرمانوں کی سزا بیان فرمائی ہے جیسا کہ عہدنامہ جدید میں ہے
’’تو اپنے باپ کی اور ماں کی عزت کر تا کہ تیرا بھلا ہو اور تیری عمر زمین پر دراز ہو ‘‘
( افسیوں6:2-3)
اسی طرح سے ہندو مت کی مقدس اور مذہبی کتابوں میں بھی والدین کی عزت دیوتاؤں کے برابر کرنے کا حکم دیا گیا ہے
جیسا کی تترییہ اپنیشد میں ارشاد ہوا کہ
’’تم پر جو تمہارے دیوتاؤں اور والدین کے طرف سے قربانیاں فرض کی گئی ہیں ان کو نا بھولو تمہاری ماں تمہارے لئے دیوی اور تمہارا باپ تمہارے لئے دیوتا ہے ان کی اتنی عزت کرو جتنی تم دیوتاؤ ں کی کرتے ہو ‘‘
(تترییہ اپنیشد 1.11.2 )
بدھ مت میں بھی والدین کی عزت و احترام اور خدمت کرنے والوں کے لئے اگلے جنم میں اعلیٰ مقام کی نوید ان الفاظ میں سنائی گئی۔
’’ جو نیکوکار اپنے والدین کی عزت و تکریم کرتے ہیں اور ان کے خدمت روٹی پانی اور کپڑوں اور دوسری ضروریات سے کرتے ہیں وہ ان کو نہلاتے اور ان کے پیر دباتے ہیں۔۔۔ ایسے لوگ نہایت خوش نصیب ہیں جو کہ دنیاوی نعمتیں بھی پائیں گے اور مرنے کے بعد جنت میں اعلیٰ مقام پائیں گے ‘‘
( Itivuttaka.Buddhism and Respect For Parents by Dr. Ron Epstein)
والدین کی عزت کے حوالہ سے سکھوں کی مقدس کتابوں میں لکھا ہے کہ
’’ والدین کے نا فرمان کو ویدوں کے بھید سمجھ نہیں آتے
والدین کے نافرمان کی عبادت ایسے ہی ہے جیسے کوئی صحرا میں بھٹکتا پھرے
والدین کے نا فرمان کی دیوی اور دیوتا بھی قربانیاں قبول نہیں کرتے‘‘
(وارن بھائی گرداس ، وار 37 پوڑی3)

اسی طرح والدین کی عزت کرنے کے بارے میں حضرت کنفیوشس نے فرمایا ۔
’’ بڑوں کی عزت ہی سب نیکیوں کی جڑ ہے اور اسی سے تمام اخلاقی قدریں پروان چڑھتی ہیں ہمارے جسم کا ہر بال اور جلد کا ہر حصہ ہمیں اپنے والدین سے ملا ہے اسی لئے ہمیں ان کا دل دکھانا یا بے عزت کرنے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے لیکن یہ نقطہ آغاز ہے اور نقطہ آغاز سے آگے بڑھتے ہوئے ہمیں والدین کی بے انتہا عزت و احترام کرنا چاہیے اور ان کی ہر طرح سے خدمت کرنی چاہیے اور یہ کردار کی تکمیل ہے ‘‘
(Classic on filial piety 1/ws)
قرآن جو کہ تمام بنی نوع انسان کی ہدایت کے لئے خدا تعالیٰ کا انعام ہے اور یہ مقدس کتاب جو کہ ان تمام سابقہ امتوں اور ان کو دی گئی تعلیمات کی تصدیق بھی کرنے والی ہے اس کتاب میں بھی خدا تعالیٰ نے شرک کے حکم کے بعد والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے چنانچہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے
’’ کہو اے پیغمبر آؤ میں تمہیں پڑھ کے سناؤ کے تمہارے پرور دگار نے تم پر کیا حرام کیا ہے یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نا بناؤ اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو۔‘‘
القرآن سورہ الانعام)
پھر اس کے بات خدا تعالیٰ ایک اور مقام پر فرماتا ہے ۔
’’تیرے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم لوگ کسی کی عبادت نا کرو مگر صرف اس کی ، والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو ان میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے سامنے پڑھاپے کو پہنچیں تو انہیں ’’اف‘‘ تک نا کہو اور نا انہیں جھڑک کر جواب دو بلکہ اس کے ساتھ احترام کے ساتھ بات کرو اور نرمی اور رحم کے ساتھ ان کے سامنے جھک کر رہو اور ان کے لئے دعا کیا کرو کہ اے پر وردگار ان پر رحم فرما جس طرح انہوں نے بچپن میں مجھے پالا ہے‘‘ (القرآن سورہ بنی اسرائیل)
الغرض والدین کی عزت و احترام ایک ایسا ازلی و ابدی حکم ہے جس کا ذکر ہمیں تمام مذاہب میں ملتا ہے اور والدین کی عزت کا مقام خدا تعالیٰ نے توحید کے بعد رکھا ہے اور والدین کی عزت و احترام کو خدا تعالیٰ نے اپنی عزت و احترام قرار دیا ہے ہمارا تعلق کسی مذہب کسی فرقہ سے ہو والدین کی عزت ہمارا اولین فرض ہے خدا تعالیٰ ہمیں اس فرض کو نبھانے کی توفیق عطا فرمائے اور خدا کرے کہ ہر دم ہماری زبانوں سے یہی دعا نکلے
’’اے پر وردگار ان پر رحم فرما جس طرح انہوں نے بچپن میں مجھے پالا ہے‘‘ آمین
( القرآن، سورہ بنی اسرائیل)

Nadeem Ahmed Farrukh
About the Author: Nadeem Ahmed Farrukh Read More Articles by Nadeem Ahmed Farrukh: 33 Articles with 30754 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.