چلو یہ سوچیں ہم آج مل کر

ہمارے پیارے پاکستان کے نوجوان اپنے ملک کے بارے میں بہت اچھی سوچ رکھتے ہیں اور بہت خوشی ہوتی ہے ان کے جذبے کو دیکھ کر. یہ نوجوان اگرچہ ملک کے اوپر نیچے ہوتے حالات سے وقتی طور پر پریشان تو ہوتے ہیں لیکن مایوس نہیں ہوتے. وو کچھ کرنا چاہتے ہیں پاکستان کے لئے. کچھ ایسا جس سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہو.

وہ تمام نوجوان جو پاکستان کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ اگر صرف اپنے آپ پر توجہ دیں اور اپنے لئے کچھ کر لیں تو یقین مانیں انکا اپنے لیے مثبت ، اچھا اور مختلف کرنا ہی پاکستان کی عزت بڑھا سکتا ہے . ہم اگر خود کے حالات بدل لیں ، اپنے آپ کو محنت کرنے کا عادی بنا لیں تو یہی بہت فخر کی بات ہے. جب ہم سکول میں پڑھتے تھے تو ہماری کتابوں پہ گول دائرے کی مہر کے اندر چار الفاظ لکھے ہوتے تھے. امانت ، دیانت ، صداقت اور شرافت. اگر ہم صرف انہی چار اصولوں پر عمل کر لیں تو ہماری اندر اور باہر دونوں کی دنیا بدل جائے. لیکن بہت افسوس ہوتا جب ہم دیکھتے کہ ہماری تعلیم نوکری کرنے ، پیسہ کمانے اور دوسری مادی چیزوں کو حاصل کرنے کے طریقے تو بتاتی لیکن اخلاقیات جس سے معاشرے تخلیق پاتے، مثبت ماحول اور سکوں نظر آتا انکی تعلیم صرف باتوں ، تقریوں اور کتابوں تک محدود ہوتی جا رہی ہے .

ہمارے پاکستان کے نوجوانوں میں جو جذبہ ، ہمّت اور کچھ کر دکھانے کی لگن ہے یہ ہمیں باقی ممالک کے نوجوانوں سے ممتاز کرتی ہے. پاکستان سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کی محنت اور قربانی کو دنیا جانتی بھی ہے اور مانتی بھی ہے. عرب سے لے کر افریقہ و امریکا تک پاکستانی نوجوان اپنے کام کے ساتھ لگن ، محنت اور دیانت داری میں ایک مثال رکھتا ہے. ہمارے نوجوان کبھی گھبراتے نہیں ہیں چاہے چاہے کتنے بھی مشکل حالات ہو جائیں یہ ہمّت نہیں ہارتے اور ناممکن کو ممکن بنا ڈالتے ہیں.

اگر ہم اپنے ہیروز چاہے وہ اسلام کے حوالے سے ہوں ، تحریک پاکستان کے یا موجودہ قومی ہیروز ہوں ان سب میں ایک بات مشترک نظر آے گئی کہ انہوں نے سب سے پہلے اپنے آپ کو بدلا ہے . اپنے اندر مثبت تبدیلیاں لے کر آے، پہلے اپنے آپ کو قابل بنایا اور جب انہوں نے خود کے مقصد کو پا لیا تو اسی مقصد کی بنا پر وہ پاکستان کی شان بن گے. اگر آج کا نوجوان ان تمام راستوں ، باتوں اور طریقوں کو جاننا چاہتا ہیں جس سے وہ خود کامیاب بن کر پاکستان کی شان بن سکے تو اسے اپنے تمام ہیروز کی زندگیوں کا مطالعہ کرنا چاہیے. یقین مانیں ہمارے اپنی تاریخ کے رہنما اتنے عظیم اور باوقار ہیں کہ اگر ہم صرف انہی کے بتاے ہوے اور کیے ہوے پر عمل کر لیں تو پاکستان کی شناخت بن سکتے ہیں .

آزادی صرف ایک دن یا ایک مہینہ جوش و جذبے کے ساتھ منانے کا دن نہیں ہے. ہمیں سوچنا ہے وہ کیسے باکمال لوگ تھے جنہوں نے دنیا کا نقشہ بدل ڈالا. انہوں نے کس طرح کامیابی لی. آخر کس طرح ہمارے رہنماؤں نے پاکستان حاصل کیا. یہ وہ تمام باتیں ہیں جن پر آج کے نوجوانوں کو مل بیٹھ کر سوچنا چاہیے. اور سب سے اہم بات کہ کامیابی مستقل سفر کا نام ہے. پاکستان کو حاصل کر لینا ایک عظیم کامیابی لیکن اسکو ہمیشہ کامیاب بناے رکھنا اور پوری دنیا میں اسکا مثبت نام روشن کرنا اس سے بھی زیادہ عظیم ہے.
Mian Jamshed
About the Author: Mian Jamshed Read More Articles by Mian Jamshed: 111 Articles with 171778 views میاں جمشید مارکیٹنگ کنسلٹنٹ ہیں اور اپنی فیلڈ کے علاوہ مثبت طرزِ زندگی کے موضوعات پر بھی آگاہی و رہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی Jamshad.. View More