پاکستان نور ہے…
14 اگست کا دن ہے اور اس پاکستان نظریہ اسلامی کے تحت معرض وجود میں آیا۔
اور اس بات کا ذکر کرنا نہایت ہی لازم ہے کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اس
کا مستقبل محفوظ ہے۔۔ اس کے قیام کہ پیچھے اک قوت اک طاقت کار فرما تھی جو
کہ رب غفار کی زات ہے۔ قیام پاکستان کے پیچھے بہت سی حکمتیں کار فرما ہیں
اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی ہو جاتا ہے کہ دین اسلام کے لیے اک تجربہ گاہ
کا مقام ملا جہاں ہم اسلام کے مفید اصولوں کے مطابق زندگی گزار سکیں۔۔
پاکستان کا خواب حکیم الامت نے یوں ہی نہ دیکھ لیا تھا قائد نے یوں ہی نہ
اپنی زندگی لگا دی اس ملک کو بنانے میں۔ مادر ملت فاطمہ جناح نے اپنی زندگی
یوں نہ وقف کر دی۔۔ لوگوں نے قربانیاں دی ماؤں نے بلاوجہ اپنے بچوں کی
قربانی نہ دی ۔۔تاریح گواہ ہے کہ یہ بہت بڑی ہجرت تھی۔۔ہجرت بے سبب نہ تھی۔۔
سب قربانیاں بے سبب نہ تھیں ان سب کو یہ بخوبی معلوم تھا۔
پاکستان کا مطلب کیا ؟
لا اِلٰہ اِلا اللہ
پاکستان کی کشتی ازل سے ہی ڈگمگاتی رہی ہے اس کشتی کو اللہ نے سہارا دیا
ہوا ہے 14 اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود میں آیا ابھی مشکلات کا ہی زمانہ
تھا کہ قائد اس قوم کو چھوڑ کر جہان فانی سے چلے گئے۔۔ پاکستان کا آغاز کا
سفر تھا کچھ نہ تھا نہ صنعت تھی نہ تعلیم ہندؤ جتنی زیادتی کر سکتے تھے
تقسیم میں کی۔۔۔ دو حصوں مین پاکستان کو تقسیم کیا۔۔۔ 1965 کی جنگ ہوئی
پاکستان جو کہ بھارت کے مقابلے ایک بچے کی مانند تھا بھرپور مقابلا کیا حتی
کے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پہ مجبور کر دیا۔۔۔ 1971 کی جنگ ہوئی پاکستان دو
حصوں میں بٹ گیا بنگلہ دیش اور پاکستان۔۔ پاکستان میں 1947 سے اب تک
استحکام نہ آ سکا۔۔۔ کبھی مارشل لاء کبھی قتل و غارت کا بازار گرم کبھی ظلم
و ناانصافی کے واقعات یوں کہے کے پاکستان میں ظلم و جبر آج بھی رائج ہے
اللہ نے ہر طرح سے اس ملک کو محفوظ قلعہ بنا دیا ہے اسلام کا۔۔۔ اب پاکستان
اسلام کا قلعہ ہے اور اسکی حفاظت کا ذمہ میرے مطابق اللہ نے اپنے سر لیا ہے۔۔۔
اللہ نے اس پاکستان کو ہر طرح سے محفوظ بنایا ہے۔۔۔
ہم لوگ لسانیت، صوبائیت زاتیات کے نظام میں جکڑے ہوۓ ہیں مگر اللہ نے اس
ملک ملکِ پاکستان کی حفاظت کے لئے ایسے نوجوانوں کا انتخاب کیا جو کہ بیان
کردہ تمام نظاموں سے بالاتر ہو کے سوچتے ہیں
انکا نعرہ ہی یہی ۔۔۔۔ نعرہ تکبیر اللہ اکبر
اللہ نے پاکستان کی حفاظت کا انتطام اس طرح بھی کر دیا۔ بے شک وہ سب سے
بہتر جاننے والا ہے۔۔ وہ سب سے بہتر انتظام کرنے والا ہے۔۔ وہ سب سے زیادہ
حکمت والا ہے۔۔ پاکستان دوسرے اسلامی ممالک کے مقبلے میں بہت پیچھے تھا۔
عربوں کے پاس تیل کی دولت ہے پیسے کی فراوانی ہے ۔۔۔ یورپ کی طرف دیکھیں تو
وہ کاروبار میں ٹیکنالوجی میں تعلیم میں پاکستان سے بہت آگے ہیں پاکستان
میں نہ تعلیم ہے نہ روزگار بلکہ یہاں تو ظلم و ستم کا بازار ہی گرم رہا۔
کوئی کسی کی حق تلفی کر رہا ہے تو کوئی کسی کی جان کا سودا پیسوں میں کر
رہا ہے۔ کوئی جھوٹی افواہوں کو پھیلانے میں مصروف عمل نظر آتا ہے جس کا
جہاں زور چلتا ہے اپنی طاقت آزماتا ہے۔۔ اخلاقی اقدار کو پس پشت ڈالنا بھی
اک معمول سا ہے معاشرتی ناانصافی کا عروج بھی یہاں ہے ہر کوئی کسی دوسرے کا
استحصال کرتا نظر آتا ہے
پھر بھی پاکستان آج محفوظ ترین اسلامی ملک نظر آتا ہے کیوں کہ پاکستان ایک
اٹامک پاور ہے دنیا ڈرتی ہے اس ملک کی طرف آنکھ اٹھا کہ دیکھنے سے۔۔۔ داکٹر
عبدالقدیر خان ہی وہ شحصیت ہیں جنکے زریعے اس پاکستان کو محفوظ بنا دیا
گیا۔۔ اللہ کا بڑا شکر ہے کہ ہم ایک محفوظ ملک میں رہتے ہیں کبھی عالم
اسلام پہ نظر تو دوڑائیے آپکو وہ تمام ممالک پسے ہوئے ہی نظر آئیں گے۔۔
عراق مصر یمن آپکے سامنے ہے۔۔۔ تو اللہ نے اس ملک کو بے پناہ وسائل کے ساتھ
ساتھ محفوظ بھی کر دیا۔۔۔ معاشرتی ناانصافی کے باوجود پاکستان قائم دائم ہے
اور انشااللہ رے گا۔۔۔ دنیا کی خام خیالی ہے کہ پاکستان ٹوٹے گا۔۔۔ جوابا
حضرت واصف علی واصف کے الفاط کا مہفوم یوں ہے کہ۔۔۔ پاکستان مسلمانان عالم
کا مستقبل ہے شہدا کا خون ہے اسکی بنیادوں میں اسلام کی عظمت کا نشان ہے
اسلام اسکی حفاظت کرے گا اللہ اسکی حفاظت کرے گا اللہ کے حبیب اسکے محافظ
ہیں االلہ اس ملک کو استحکام دے۔۔۔۔۔ (آمین)
تحریر کا آغاز کیا تھا پاکستان نور ہے جملہ کچھ یوں ہے ۔۔۔۔ پاکستان نور ہے
اور نور کو زوال نہیں آتا۔۔
|