افسانہ ء دیوانہ ٢

میں اس وقت جہاں بیٹھ کر لکھ رہا ہوں میرے دائیں طرف ایک گھڑی لٹک رہی ہے۔ اس کی سوئیاں میرے میری ہی طرح اپنا گول چکر کاٹنے کے بعد رک گئی ہیں۔ ہوسکتا ہے اسے بھی کوئی خواب آجائے میری طرح اور یہ بھی چلنے لگے۔ خواب بھی بڑی عجیب چیز ہوتے ہیں، کچھ لوگ انہیں سوتے میں دیکھتے ہیں اور کچھ لوگ جاگتے ہوئے کھلی آنکھوں سے۔ شاید یہ بزرگ بھی خواب میں کسی کو گالیاں دے رہے ہیں جو میری بائیں طرف سو رہے ہیں۔ انکی داڑھی اور مونچھوں کے درمیان انکے کھلے ہوئے منہ میں ایک مکھی آزادی سے اندر اور باہر کا سفر کر رہی ہے،بہت قسمت والی ہے۔

نہیں نہیں منہ میں جانا نہیں یہاں تو بس ایک دانت ہے نہایت سنہری رنگ کا جیسے سونے کا ہے، مگر ان بزرگ کی حالت ایسی نہیں جو سونے کا ہو دانت۔ اس پر بس میل ہے، بلکل ایسی جو لوگوں کے دلوں میں ہوتی۔ مکھی کی قسمت اس لیے اچھی ہے کہ اس کے پاس پرواز کرنے کی طاقت ہے، اسے کوئی خاندانی مجبوری نہیں ہے، یہ آزاد ہے اپنی مرضی سے اڑان جب چاہا بیٹھ گئی۔ اور ایک طرف میں جو آج پھلی بار بنا اجازت کے گھر سے نکل آیا ہوں، شاید پھلی اور آخری بار۔

میں ابھی تک کوئی نوکری تو نہیں کر رہا تھا بس کچھ لڑکوں کو ٹیوشن پڑھاتا تھا اور پورا دن یہ ہی کرتا تھا۔ میں جو سامان ساتھ لے کر آیا ہوں ایک بیگ،اس میں کمبل،ان میں کپڑوں کے دو جوڑے اور جوتے۔ کچھ رقم جو جمع کر رکھی تھی وہ بھی جوتے کے تلوے میں محفوظ کر رکھی ہے۔ شاید گاڑی لیٹ ہے۔۔۔۔۔

میری زندگی کو جاننے کے لیے بہت وقت ہے۔ ابھی میں یہاں کی حالت لکھ دیتا ہوں، صفائی کرنے والا اور یہاں اس کا کتا بھی میرے قریب ہی بیٹھے ہیں۔ صفائی والا تو ان بزرگ سے باتیں کر رہا ہے جو ابھی سوتے میں گالیاں دے رہے تھے،اور یہ کتا یرے جوتے پر اپنی تھوتھنی رکھے سو رہا ہے یا بس لیٹ کر باتیں سن رہا ہے۔ کتوں کے ساتھ میری ہمیشہ شناسائی رہی ہے۔ کبھی ایسا تھکا ماندہ کتا نہیں دیکھا۔ اسے شاید میرے جوتے میں چھپی ہوئی دولت کا علم ہو گیا ہے، میں اپنی جگہ ہی بدل لیتا ہوں۔
محمد اسامہ عارف
About the Author: محمد اسامہ عارف Read More Articles by محمد اسامہ عارف: 13 Articles with 16802 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.