دارالعلوم صفّہ کے قرآنی کمپیوٹرز

آپ کسی ایسے بچے کا تصور کریں کہ وہ قرآنِ مجید کا حافظ ہو اور آپ اس سے یہ سوال کریں کہ فلاں سورة کی آیت نمبر فلاں سنائے تو وہ بچہ بغیر کوئی وقت ضائع کیے کمپیوٹر جیسی تیزی کے ساتھ نہ صرف آپ کو وہ آیت سنا دے بلکہ یہ بھی بتائے کہ وہ کونسی منزل میں ہے اور اس منزل میں کتنے سپارے، رکوع، صفحات اور سورتیں ہیں اور پھر اس مطلوبہ سورة میں کتنی آیات، کلمات اور حروف ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہ سورہ مکی ہے یا مدنی، یقیناً آپ کو حیرت ہوگی کہ کیا ایسا ممکن ہے اور آپ کو حیرت زدہ ہونا بھی چاہیے کہ ایسا ممکن ہے۔ حیرت کا اظہار اس لیے بھی زیادہ ہو کہ اس بچہ یا بچوں میں یہ صلاحیت پیدائشی نہ ہو بلکہ انہوں نے یہ مہارت اللہ کے فضل، اپنی محنت اور اساتذہ کی شفقت سے حفظ کرنے کے بعد حاصل کی ہے۔ یہی حیرت ہمیں کراچی کی ایک دور دراز بستی سعید آباد بلدیہ ٹاﺅن کے مدرسہ دارالعلوم صفّہ لے گئی جہاں ہم نے قرآن کمپیوٹر کہلانے والے طلبہ اور مدرسہ کے مہتمم کے اعلیٰ جناب قاری حق نواز صاحب، ان کے صاحبزادوں مفتی زبیر (منتظم اعلیٰ) اور مفتی محمد شعیب (استاذ و منتظم شعبہ قرآن) سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔

کچھ عرصہ پہلے مولانا اسلم شیخو پوری صاحب کے مضمون میں ان بچوں کا ذکر پڑھ کر ہمیں خوشگوار حیرت ہوئی تو اس وقت ہی ان بچوں سے ملاقات کے لیے بے چین ہوگئے لیکن رمضان المبارک اور مدارس کی چھٹیوں کے سبب تاخیر ہوگئی۔ قاری حق نواز صاحب نے اپنے صاحبزادے اور شعبہ قرآن کے منتظم سے ہمارے تعارف کے بعد کہا کہ انہیں دارالعلوم کا وزٹ کرائیں نوجوان مفتی شعیب صاحب نے ہمیں وقت کی کمی کے باعث مختصر تاہم جامع دورہ کروایا۔ جہاں خاص طور پر شعبہ حفظ و ناظرہ کے طلبہ اور اساتذہ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور بغیر کسی ڈنڈے یا سختی کے طلبہ کو مکمل یکسوئی کے ساتھ حفظ کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

شعیب صاحب نے بتایا کہ اس سال 2100 درخواستیں حفظ کے لیے موصول ہوئیں لیکن سخت طریقہ انتخاب اور معیار کی وجہ سے صرف 140 طلباء کو پہلے مرحلے میں تین ماہ کے ٹرائل پر داخلہ دیا گیا ہے۔ اگر طلبہ شوق اور یکسوئی کے ساتھ مطلوبہ معیار پر پورا اترے تو ٹھیک ورنہ داخلہ خارج.... کچھ عرصہ پہلے جنید جمشید ان بچوں کا سن کر یہاں آئے تو ان کے پاس قرآنی سوفٹ وئیر موجود تھا جس میں آیت نمبر ڈالنے پر وہ اس آیت کی پوری تفصیل بتاتا تھا۔ انہوں نے ایک آیت اس میں لکھی اور وہی آیت ایک بچے سے پوچھی، موبائل کے سرچ کرنے سے پہلے ہی وہ بچہ وہ تمام تر تفصیل کے ساتھ بتاچکا تھا جس پر وہ بھی حیرت زدہ رہ گئے۔

اس سلسلے کا آغاز کیسے ہوا؟ اس سوال کے جواب میں مفتی شعیب صاحب نے ایک دلچسپ بات بتائی کہ ہمارے ایک استاد نے امتحان کے دوران شعبہ بنات کی ایک طالبہ سے ایک سوال پوچھا تو اس نے متعلقہ جواب کے ساتھ روانی سے دیگر تفصیل بھی بتا دی، جس پر بعد میں مشورے کے بعد ایک ہونہار طالب علم اسد اللہ کو ان کے استاد نے راغب کیا اور پوچھا کہ کیا وہ ایسے کرسکتا ہے تو اس نے جواب دیا بالکل۔ چنانچہ اس طرح اساتذہ کی سرپرستی سے اسد اللہ نے ایک ایسے راستے پر قدم رکھا جو اسے ایک ایسی منفرد منزل تک لے گیا کہ دیکھنے والے حیران رہ گئے اسد اللہ کے ساتھ اس مختصر کارواں میں محمد احسن، امیر حمزہ، عبدالحمید اور محمد بلال بھی شامل ہیں، مذکورہ طلبہ سے ہماری ملاقات دارالعلوم صفہ کی لائبریری میں کروائی گئی اور مکمل آزادی کے ساتھ ان سے سوالات اور بات چیت کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔ بات چیت کے دوران پتا چلا کہ تمام طلبہ نے دو سال میں قرآن مجید حفظ کرلیا تھا اور اب قرآنی معلومات پر مہارت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا پورا وقت مدرسہ کو دیتے ہوئے میٹرک کی تیاری بھی کررہے ہیں، مفتی شعیب صاحب نے یہ انکشاف کرکے ہمیں مزید حیران کردیا کہ کراچی کے ایک مشہور نجی ہسپتال میں طالب علم عبدالحمید (جو ہمارے سامنے موجود تھے) کی ناک کا آپریشن تھا۔ آپریشن کے بعد جب ڈاکٹر باہر آئے تو انہوں نے بتایا کہ دوران آپریشن بے ہوشی کی حالت میں مذکورہ طالب علم بائیسویں اور تئیسویں پارے کی تلاوت کررہا ہے۔

طلبہ کے والدین کے بقول رات کو آنکھ کھلے تو یہ قرآن مجید کھولے مزید غور و خوض کرتے نظر آتے ہیں، 14 سالہ طالب علم اسد اللہ سے، جو عالم اور مفتی بننے کے خواہش مند ہیں ہم نے سوالات کی ابتداء کی۔ ان سے پوچھا کہ پارہ نمبر اکیس کا نصف کونسی سورہ کی کونسی آیت پر ہوتا ہے؟ تو بغیر توقف کے ان کی طرف سے جواب آیا سورة لقمان آیت نمبر 19، دوسرا سوال تھا کہ کونسی سورہ الف سے شروع ہوکر ب پر ختم ہوتی ہے، فوراً جواب آیا سورة الرعد پارہ نمبر 13، بلاشبہ ہماری ملاقات کا مقصد ان کا امتحان لینا نہیں تھا کیونکہ بڑے نامور علماء اور مفتیان کرام اور سینکڑوں لوگوں کے سامنے وہ اپنی اس صلاحیت کو منواچکے ہیں۔ صرف قارئین کی دلچسپی کی خاطر ہم نے کچھ سوالات کیے۔

10سالہ بلال سے ہم نے سوال کیا وہ کونسی آیت ہے جس میں لفظ اللہ ایک ہی ساتھ دو مرتبہ آیا تو حیرت انگیز طور پر انہوں نے تمام تر تفصیلات کے ساتھ بتایا کہ پارہ نمبر8، سورة الانعام آیت نمبر 124 اور فوراً وہ آیت تلاوت کی۔

11 سالہ امیر حمزہ سے سوال کیا گیا کہ سورة بنی اسرائیل کا ساتواں رکوع کونسی آیت نمبر پر ختم ہوتا ہے؟ سوال پورا ہوتے ہی جواب موجود تھا” آیت نمبر 70 سورہ نمبر 17سپارہ نمبر 15 کل آیات 111 اور رکوع کی تعداد 12 “اور ساتھ ہی وہ آیت بھی تلاوت فرمائی۔

محمد احسن سے سوال پوچھا گیا کہ سورة ھُود کون سے پاروں میں ہے اور کتنی کتنی آیات ہیں؟ شیطان سے پناہ مانگتے اور اللہ کے نام سے شروع کرکے انہوں نے فوراًجواب دیا:” سورة ھُود کی کل 123 آیات ہیں، 5آیات پارہ نمبر 11 اور بقیہ 118 پارہ نمبر 12 میں ہیں۔“ ہم اپنی حیرتوں کو سمیٹتے اور ان طلبہ اور اساتذہ کی خوش بختی پر رشک کرتے رہے۔

عبدالحمید نامی طالب علم جن کا آپریشن کے حوالے سے اوپر ذکر کیا گیا تھا، شاید اپنے سوال کے منتظر تھے، ان نے سوال پوچھا ”بتائیے قرآن کریم میں کتنے مقامات پر لفظ ذال کے اوپر دو پیش آئے ہیں؟“
روایت کو برقرار رکھتے ہوئے عبدالحمید نے فوراً جواب دیا۔ ”صرف ایک دفعہ اور ساتھ ہی آیت تلاوت کی اور مزید بتایا کہ سورة ھُود آیت نمبر 56 پارہ نمبر 12۔“

اچانک اسد اللہ سے ہم نے سوال پوچھ لیا، بتائیں:
”وکم من ملک فی السموٰتکے بعد والارضِ ہے یا والارضَ“

انہوں نے ایک لمحہ سوچے بغیر بتایا کہ نہ تو ولارضِ ہے اور نہ ولارضَ۔ (واضح رہے کہ یہ واحد آیت ہے جس میں فی السمٰوت کے بعد ولارض نہیں آتا)

بچوں کی قرآنی مہارت کا سن کر گوجرانوالہ سے ایک صاحب آئے تھے، انہوں نے سورة رحمن کو الٹا (آخری آیت سے پہلی آیت کی طرف) سننے کی فرمائش کی اور یہ شرط بھی رکھی کہ (فَبِاَیِّ اٰلٓائِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ) کو نہیں پڑھنا۔ یہ یہی سوال جب ہم نے پوچھا تو اسد اللہ نے بغیر کسی جھجک کہ فوراً بسم اللہ پڑھ کر سورہ رحمن کی آخری آیت کی تلاوت کی اور (فَبِاَیِّ اٰلٓائِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ) چھوڑتے ہوئے آیت نمبر 76،74، 72 تلاوت کرتے ہوئے ہمیں حیران کردیا۔

ہمیں قرآن مجید دیا گیا اور کہا گیا کہ جہاں سے مرضی ہے کھولیں اور جو پوچھنا ہے پوچھیں قرآن کھولا تو سورہ نور سامنے تھی ہم اسد اللہ سے سورہ نور کی آیت 61سنانے کو کہا۔ بسم اللہ پڑھ کر وہ بولے منزل نمبر 4 میں سوا چار پارے نو سو تین آیات، 70رکوع، 76 صفحہ اور 9سورتیں ہیں۔ اس منزل میں 7سورت مکی اور 2سورت مدنی ہیں۔ پارہ نمبر 18 میں 202آیات، 17رکوع 18صفحہ اور 3سورتیں ہیں اس پارے کی دو سورت مکی اور 1سورت مدنی ہے۔ سورة نور مدنی سورة ہے اس سورة میں 64 آیات 9 رکوع 142 کلمات، 641 حروف ہیں، رکوع نمبر 8 میں 4آیات ہیں۔ آیت نمبر 61، بسم اللہ الرحمن الرحیم اور اس کے بعد انہوں نے آیت نمبر61 کی تلاوت فرمائی ابھی انہوں نے آیت نمبر 61 مکمل نہیں کی تھی کہ مفتی شعیب صاحب نے کہا آیت نمبر 60 سنائیں۔ انہوں نے فوراً کمپیوٹر جیسی مہارت کے ساتھ آیت نمبر 60 سنانی شروع کردی ابھی آیت جاری تھی کہ انہوں نے کہا آیت 59 سنائیں اور اسد اللہ نے آیت نمبر 59 کی تلاوت شروع کردی۔

سبحان اللہ! یہ ثبوت تھا اس بات کا کہ یہ بچے واقعی قرآنی کمپیوٹر ہیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ان بچوں کے والدین اور اساتذہ کو جزائے خیر دے جنہوں نے ان بچوں پر ایسی محنت کی کہ بلاشبہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کرنے کے لیے غیروں کے سامنے ان بچوں کو فخر کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے۔
Muhammad Faisal shahzad
About the Author: Muhammad Faisal shahzad Read More Articles by Muhammad Faisal shahzad: 115 Articles with 174805 views Editor of monthly jahan e sehat (a mag of ICSP), Coloumist of daily Express and daily islam.. View More