قوم کو بھی دھوکہ اسلام کو بھی دھوکہ
(Javed Iqbal Cheema, Italia)
بد قسمتی میری کہ پھر ایک نئی
خبر سے واسطہ پڑ گیا .خبر یہ تھی کہ وزیر حج نے اپنے چند خاندان کے لوگوں
کو حج پر بھیجا.حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے جس جہاد کی جس ایمان کی جس
جذبے کی جس چاہت کی جس خلوص کی جس فرض کی جس سنت کی جس دینی قوت کی جس جزبہ
ایمانی کی ضرورت ہوتی ہے .وہ سب الحمد و للّہ ان لوگوں میں موجود تھیں .استعداد
بھی تھی اور قربانی کا جزبہ بھی تھا اور نیت بھی تھی .مگر برا ہوا شیطان کا
کہ جس نے بنا بنایا کھیل بگاڑ کے رکھ دیا .کیونکہ وزیر صاحب نے مادیت پرستی
کو بھی شامل کر دیا کیونکہ ان کا دائرہ کار حدود سے تجاوز کرنے کا اختیار
رکھتا تھا .سو انہوں نے یہ کام شیطان کے ورغلانے پر نہ کیا .بلکہ اپنا حق
رکھتے ہووے یہ کیا کہ اپنے ان چند افراد کو باقائدہ روزانہ کی اجرت پر
معاوضہ بھی دے دیا .اور اس بہتی گنگا میں سیکٹری صاحب نے بھی نہایا .کیونکہ
جو سبق پڑھاتے ہیں گر سکھاتے ہیں .آئین و قانون میں لوپ ہول سقم جو ہوتے
ہیں .سیکٹری صاحب وزیر موصوف کو بتانے کی تنخواہ لیتے ہیں .اس لئے ان کا
بھی گنگاہ میں نہانے کا حق بنتا تھا .تو انہوں نے بھی دو تین کو حج کروا
ڈالا مفت میں .جسے کہتے ہیں حج کا حج .سیر کی سیر .نفع کا نفع .مال بھی
بنایا تنخواہ بھی لی اور حج کا فریضہ بھی ادا کر ڈالا.رشتے داروں کو ہار
ڈالنے کا موقعہ بھی دے ڈالا.اور سب سے بڑی بات یہ کہ قوم کو بھی دھوکہ اور
دین اسلام کو بھی دھوکہ .گو کہ یہ میری ذہنی اختراع ہے .وزیر موصوف کی سوچ
میں بھی یہ بات نہیں تھی .وہ تو ہر زاوئیے سے اپنا حق سمجھتے ہیں .یہ تو اس
ملک کی بد قسمتی ہے کہ ہم کو تو فتویٰ بھی صرف اپنا نظر آتا ہے .دوسرے کی
حدیث کو بھی تو ہم ضعیف کہ کر ٹال دیتے ہیں .جیسے رشوت لینے والا رشوت کو
اپنا حق سمجھتا ہے .کیونکہ دوسروں کو اور اپنے دل کو یہ کہ کر مطمن کر دیتا
ہے کہ میں نے رشوت دینے والے کا جایز کام کیا ہے کوئی نا جایز نہیں کیا .اس
لئے وہ رشوت کو اپنا حق سمجھتا ہے .آپ کوئی خبر دیکھ لیں کوئی سیاسی بیان
دیکھ لیں .اس میں غور کر لیں کہ اس کے اندر قوم کو بھی دھوکہ اور اسلام کو
بھی دھوکہ اتنا سر عام دیا جا رہا ہوتا ہے .کہ میرا وزیر الالان خدا سے یہ
کہ رہا ہوتا ہے کہ کر لو جو کرنا ہے .کہ میں نے سفید کوا بھی دیکھا ہے .آجکل
کے وزیر یہ ثابت کرتے ہیں کہ کوا صرف کالا نہیں ہوتا سفید بھی ہوتا ہے .میاں
نواز شریف کی تقریر سے پہلے ہی وزیر مشیر بغلیں بجا رہے تھے کس کو دھوکہ
قوم کو یا اسلام کو .میاں نواز شریف اور شہباز شریف ساری وزارتیں سارے
اختیارات اپنے پاس رکھ کر کس کو دھوکہ دے رہے ہیں .چیرمین سینٹ احتساب کی
بات کر کے کس کو دھوکہ دے رہے تھے .یہ چیرمین سینٹ ہیں یہ احتساب کے لئے
ملک کی خدمت کیوں نہیں کرتے .کس نے ان کو روکا ہے .کیا ان کے پاس کوئی
اختیار نہیں .اسحاق ڈار اور پرویز رشید کسانوں کے حق میں بیان دے کر کس کو
دھوکہ دے رہے تھے .کسان کو قوم کو یا اسلام کو .اگر ان کو کسانوں کا اتنا
ہی درد ہے .تو وہ ہولڈنگ ٹیکس کسانوں کا کیوں معاف نہیں کر دیتے .بجلی اور
گیس کے بلوں میں اضافی سرچارج کیوں معاف نہیں کر دیتے .اگر ان کو کسانوں کا
اتنا ہی درد ہے تو سب کسانوں کو ١٢ ایکڑ ١٢ ایکڑ زمین ہی الاٹ کر دیتے .نہری
پانی کی منصفانہ تقسیم ہی کر دیتے .اور اگر مزید کسان سے ہمدردی کرنا چاہتے
ہیں .تو ہر کسان کو ایک ایک ٹریکٹر ہی مفت دے دیں.صرف الفاظوں سے قوم کو
دھوکہ دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے .عملی اقدامات اخلاص کے ساتھ کہیں نظر
نہیں آتے .کسی میرے دوست نے سچ کہا تھا کہ دھوکہ دیتے ہیں یہ بازی گر
کھلا..تو جس دن ہم اپنے اصول ضابطے ترجیحات اسلام اور قوم پر فوکس کریں گے
.تب جا کر ہمارا قبلہ درست ہو گا .اور منزل پر پںچنے کی تیاری ہو گی .ابھی
اس ماحول میں تو ہم قوم کو دھوکہ ہی دھوکہ دے رہے ہیں .دیکھیں نا غور کریں
کہ میں نے یا کسی اور نے تو میاں صاحب کو نہیں روکا کہ وہ مستقل ایک اچھا
عقلمند قابل وزیر خارجہ نہ رکھیں .اور فاطمی صاحب اور سرتاج عزیز کی جی
حضوری سے باہر نہ نکلیں .حکمرانوں کو قوم کو سچ حق بتانے کا فریضہ ادا کرنا
ہو گا .قوم کو نندی پور پراجیکٹ .بجلی .گیس .کے معاہدوں کی بھول بھلیوں میں
نہیں الجھانا چاہئے .کس کو کیا کرنا چاہئے کس کی کیا ذمہداری تھی .کہاں
بھول ہوئی کہاں غلطی ہوئی .قوم کو ہر وقت اعتماد میں لینا ہو گا .ورنہ جھوٹ
مکاری دھوکہ فراڈ سے کب تک حقایق چھپاتے رہیں گے .یہ نہ قوم کے لئے اچھا
شگون ہے نہ اسلام کے لئے .نہ دنیا کے لئے نہ آخرت کے لئے ..ہمارا کام ہے
حکمران کو صحیح سمت کا درس دینا .کاغذی جہاد کرنا .سو ہم کر رہے ہیں .اپنے
حصہ کی شمع جلانا .سو ہم جلا رہے ہیں .آجکل کی خبروں کے حوالے سے چند سال
پہلے ایک نظم لکھی تھی کالم کا حصہ بناۓ دیتا ہوں ملاحضہ فرما لیں .
جہالت کا دور ہو اور ہو ابوجہل بھی
تو عظیم ہستی کا انقلاب سرور کونین آتا ہے
آگہی عشق ہو اور ہو آتش نمرود بھی
تو پھر ابراہیم خلیل اللہ کا انقلاب امتحان آتا ہے
خدائی دعوے دار کی شکل میں جب ہو فرونیت
تو پھر موسیٰ کلیم اللہ کا انقلاب داستان آتا ہے
یزیدیت کا دور جب لوٹ کے آے
تو ریگستان کربلا پے انقلاب حسین آتا ہے
مکرو فریب اور بھوک و افلاس کی جنگ ہو
تو خاک نشینو -انقلاب فرانس و ایران آتا ہے
دہشت گرد اور حاکم جب ہو احساس زیاں سے عاری
مفاد پرستوں کی جنگ سے انقلاب طوفان آتا ہے
ظلم و نا انصافی سے ہجوم بن جاتے ہیں قوم جاوید
شعور بے شعور کی جنگ سے انقلاب کارواں آتا ہے
قوم کا درد بھی ہو اور ہو لیڈر با کردار بھی
قاعد بنتا ہے جب قاعد تو انقلاب پاکستان آتا ہے |
|