ہر روز لوگوں کے منہ سے یہ بات
سننے کو ملتی ہے کہ میں مشکل میں ہوں میری مدد کریں میں سوچتا ہوں کہ یہ جو
مجھ سے اور آپ سے مانگ رہا ہے اس کو کیا ملے گا رسوائی ،بدنامی،اگر یہ
انسان بندوں کی بجائے دل سے محبت سے خلوص سے اﷲ سے مانگے تو اﷲ کیوں عطا
نہیں کرے گا،اصل میں ہمارے عقیدے کمزور پڑ چکے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ جس کے
پاس دولت ہے،شہرت ہے،نام ہے بس اُس کو پکڑو سارے مسئلے حل ہو جائیں گے ہم
اُس وقت یہ نہیں سوچتے کہ اُس شخص کا خالق بھی اﷲ ہے اور آپ کا خالق بھی اﷲ
ہے جب اﷲ اُس کو دے سکتا ہے تو بھلا آپ کو کیوں نہیں دے گا ،اﷲ دے گا آپ دل
سے مانگیں اگر آپ کے حق میں بہتر ہو گا تو ضرور ملے گا ،دنیا پر بھروسہ
فضول ہے اﷲ پر بھروسہ کریں حضرت علی ؑ نے کہا تھا ’’یہ دنیا سانپ کی مانند
ہے اُوپر سے نرم اندر سے ذہریلی‘‘آپ مدد اﷲ سے مانگیں وسیلے اﷲ خود بنا دے
گا آپ کو کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلانا پڑے گا اور دنیا میں کئی ایسے عمل
و اعمال ہیں جو بہت فائدہ مند بھی ہیں اور مختصر بھی ہیں ۔
اگر کبھی آپ پر ایسی مشکل آ جائے کہ آپ کو چاروں طرف سے کوئی بھی حل نظر نہ
آ رہا ہو تو آپ اس عمل کو اپنے گھر میں انجام دیں اگر آپ یہ عمل اکیلے نہیں
کر سکتے تو متعدد افراد کو جمع کر کے مل جُل کر بھی اس عمل کو انجام دیا جا
سکتا ہے بہت ذور اثر عمل ہے:
سورہ نمل کی 62 ویں آیت کو 12000 مرتبہ پڑھا جائے تو مسئلے حل ہو سکتے ہیں
’’امن یجیب المضطر اذا دعاہ و یکشف السوء‘‘(سورہ نمل آیت ۶۲)
’’آیا کون ہے جو بیقرار اور مضطر کی دعا کو قبول کرتا ہے جبکہ اس سے دعا کی
جاتی ہے اور وہ برائی کو دور کر دیتا ہے‘‘
یہ عمل آزمایا ہوا ہے بالخصوص اگر کوئی بیمار ہو تو میں اکثر دیکھتا ہوں
لوگ ہسپتالوں میں ہاتھ میں تسبیح لے کر دعائیں مانگ رہے ہوتے ہیں دعا تو
کوئی بھی مانگی جائے وہ قبول ہوتی ہے لیکن کچھ مخصوص دعائیں ہوتی ہیں اگر
بیماری کی مشکل میں اس آیت کی تلاوت کی جائے تو انشاء اﷲ اگر اﷲ کی مصلحت
ہو گی تو مریض جلد شفاء پائے گا اس کے علاوہ بھی اگر کوئی مشکل ہو تو یہ
عمل بہت زیادہ فائدہ مند ہے
|