السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بركاتہ
کیا فرماتے ہیں علماے دین رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے معراج میں اللہ
تعالیٰ کو دیکھا ہے کہ نہیں ؟اگر دیکھا ہے تو حدیث پاک کے حوالہ سے جواب
عنایت فرمائیں۔
مستفتی :محمد عزرائیل ،مہوتری ،نیپال ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب :وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ .
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے معراج میں اللہ تعالی کو دیکھا جیسا
کہ حدیثِ پاک سے ثابت ہے -
حضرت عبد الرحمان بن عائش رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول
اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا» :رأيت ربي في
أحسن صورة «قال :فيم يختصم الملأ الأعلی ؟فقلت» :أنت أعلم يا رب «قال»
:فوضع كفه بين كتفي فوجدت بردها بين ثديي، فعلمت ما في السموات والأرض،
«وتلا} وكذلك نري إبراهيم ملكوت السموات والأرض وليكون من الموقنين]
.{الأنعام :٧٥ [رواه الدارمي
یعنی میں نے اپنے رب کو اچھی صورت میں دیکھا اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ
:مقرب فرشتے کس بارے میں اختلاف کرتے ہیں ؟میں نے عرض کیا :یا اللہ تو
زیادہ بہتر جانتا ہے ،آپ نے فرمایا کہ :اللہ تعالی نے اپنا دست قدرت میرے
دونوں شانوں کے درمیان رکھا جس کی ٹھنڈک میں نے اپنے سینے میں محسوس کیا
،اور جو کچھ آسمان و زمین میں ہے انھیں میں نے جان لیا ،پھر آپ نے یہ آیت
کریمہ تلاوت فرمائی ۔} وكذلك نري إبراهيم ملكوت السماوات والأرض وليكون من
الموقنين] {الأنعام :٧٥[
اور اسی طرح ہم ابراہیم کو دکھاتے ہیں ساری بادشاہی آسمان اور زمین کی ؛اس
لیے کہ وہ عین الیقین والوں میں سے ہو جائے ۔) کنز الایمان(
سبل الہدی و الرشاد میں ہے :اختلفوا :هل رآه بعينه أو بقلبه؟ والقولان رويا
عن الإمام أحمد .و قال الإمام النووي: الراجح عند أكثر العلماء إن رسول
الله صلى الله عليه وسلم رأى ربه بعيني رأسه ليلة المعراج .اھ
)ج :٣ ۔ ص :٥٩ دار الکتب العلمیہ بیروت(
يعنى اللہ تعالی کی زیارت کے بارے میں علما کے دو اقوال ہیں :ایک یہ کہ
رسول اللہ صلی تعالی علیہ وسلم نے اللہ تعالی کو اپنے دل سے دیکھا ،دوسرا
یہ کہ اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اکثر علما کے نزدیک یہی راجح قول ہے ۔ و
الله تعالی اعلم
کتبہ :محمداختررضامصباحی عفی عنہ
٨ /ذی الحجہ ١٤٣٦ھ |