شوگر کا مرض اب عام ہوتا جا رہا ہے۔اس کی کئی وجوہات ہیں
لیکن ان میں غذا کا متوازن نہ ہونا اور باقاعدگی سے ورزش کا نہ کرنا
سرفہرست ہیں۔اب اس نئے زمانے میں ہم طرح طرح کے مشروبات اور میٹھے سے بنی
کئی اشیاء کا استعمال روزانہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں شوگر کے علاوہ بھی
کئی دوسری بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضروری ہے کہ ہم پہلے سے ہی اپنی
غذا اور دوسرے لوازمات جن میں خاص طور پر فاسٹ فوڈز اور کولا شامل ہیں مکمل
پرہیز رکھیں فاسٹ فوڈز کی جگہ ہمیں تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال کرنا
چاہیئے اور کولا کی جگہ ہمیں تازہ پانی پینا چاہیئے کیونکہ کولا میں شکر کی
کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔تاکہ ہم اس موذی مرض سے بچ سکیں۔
شوگر دو اقسام کی ہے پہلی قسم کو عام طور پر بچوں کی شوگر کہا جاتا ہے یہ
پندرہ سال سے کم بچوں میں ہوتی ہے اس کی وجہ انسولین اور انسولین بنانے
والے خلیات کی کمی ہے۔
|
|
دوسری قسم بڑوں کی شوگر ہے جو غذا کی زیادتی اور ورزش کی کمی کی وجہ سے
اکثر ہوتی ہے جس کا ذکر میں اوپر بیان کر چکا ہوں-
شوگر کی علامات:
٭بھوک اور پیاس کا زیادہ لگنا
٭ پیشاب کا بار بار آنا
٭جسم پر پھوڑے اور پھنسیاں بن جانا
٭دھندلا نظر آنا
٭تھکاوٹ ہونا
٭پیٹ میں درد رہنا اور قے کا ہونا
٭زخم کا جلد ٹھیک نہ ہونا
٭وزن میں کمی ہو جانا
٭پیشاب والی جگہ پر خارش کا ہونا
٭ اگر آپ کی عمر پینتیس سال سے زیادہ ہے تو گاہے بگاہے اپنا شوگر کا ٹیسٹ
کرواتے رہیں
٭موٹاپے سے بھی ذیابیطس ہو جاتی ہے اس لئے اپنا وزن کم رکھیں
٭وراثتی طور پر بھی شوگر کے خطرات ہوتے ہیں جیسے والدین یا بہن بھائی میں
سے کسی کو ذیابیطس ہو
٭فکر اور پریشانی میں مبتلا لوگوں کو بھی اس سے خطرہ ہے
٭ایسے افراد جو زیادہ تر بیٹھ کر کام کرتے ہیں وہ اس مرض میں مبتلا ہو سکتے
ہیں۔
شوگر کے مرض سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں:
اگر شوگر لیول کنٹرول نہ رکھا جائے تو یہ کئی قسم کی پیچیدگیاں پیدا کر
سکتا ہے
٭مثلاً سینے میں درد ،ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے
٭دماغ میں خون کا بہاؤ رک جاتا جس سے سٹروک یعنی لقوہ ہو سکتا ہے
٭گردوں پر اس کے اثرات ہوتے ہیں جس کی وجہ سے گردے فیل ہو سکتے ہیں
٭آنکھ کے پردے پر اس کا اثر ہوتا ہے
|
|
ادرک کا استعمال ذیابیطس کی مریضوں کے لئے فائدہ مند ہو سکتا ہے ایسا
آسٹریلوی ماہرین کا خیال ہے ان کے خیال میں ادرک شوگر کو کنٹرول کرکے بڑھنے
سے روکتی ہے۔اس لئے ذیابیطس کے مریضوں کو اس سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہئے
۔
شوگر کے مریضوں کو غذا کا جو چارٹ دیا جاتا ہے اس پر ان کو مکمل عمل کرنا
چاہیے اور چینی اور اس سے بنی اشیاء سے مکمل پرہیز رکھیں۔ایسے پھل جو بہت
میٹھے ہوتے ہیں ان کو بھی کم کھائیں۔ جیسے آم اور کیلا وغیرہ۔
اگر آپ شوگر کے مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنی غذا کو متوازن رکھیں اور
روزانہ کی بنیاد پر ورزش کے لئے وقت ضرور نکالیں ۔سب سے بہتر ہے کہ آپ تیز
چیل قدمی کریں۔ لیکن اگر آپ شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں تو پھر اپنے معالج
کے مشورے پہ عمل کریں۔
آجکل بہت سی ایسی ادویات ہیں جن کے استعمال سے شوگر کو کنٹرول کیا جا سکتا
ہے ۔آپ اپنی روزمرہ کی زندگی میں تبدیلی لا کر بھی اس مرض سے محفوظ رہ سکتے
ہیں۔ بیماری بھی خدا کی طرف سے ہے اور شفا بھی وہی اﷲ دیتا ہے اس لئے ہمیں
مسلمان ہونے کے ناطے اپنے رب سے ہر نماز میں دعا کرتے رہنا چاہیئے وہ چاہے
تو ہمیں مکمل شفا بخش دے۔
شوگر کے مریضوں کے لئے انجیر بہترین پھل ہے امریکن ماہرین کے مطابق انجیر
کو کھانے سے انسولین کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے اس لئے ایسے مریض جو
انسولین کے انجیکشن لگاتے ہیں انہیں انجیر کا استعمال کرنا چایئے۔
|