جسم سے باہر دل رکھنے والی بچی

ویسیویا بورون پینٹالوجی آف سینٹرل میں مبتلا ہے۔ یہ ایک مہلک لیکن نایاب بیماری ہے۔ اس بیماری میں انسان کے اعضا دل، آنت وغیرہ پیدائشی طور پر اس کے جسم سے باہر ہوتے ہیں۔ ایک لاکھ میں چھے بچے اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس بیماری کا سراغ سب سے پہلے 1958 میں لگایا گیا تھا۔

معصوم اور بھولے بھالے بچے سب ہی لوگوں کو اچھے لگتے ہیں۔ بالخصوص وہ اپنے ماں باپ کی جان ہوتے ہیں، والدین اپنے بچوں کی خوشیاں حاصل کرنے کے لیے تگ و دو کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اگر کسی کا معصوم بچہ یا بچی کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہو تو اس کی جان تو سولی پر لٹک جاتی ہے۔ بچے کے ساتھ ساتھ وہ انسان بھی تکلیف میں آجاتا ہے۔

روس کی چھے سالہ معصوم بچی ویسیویا بورون بھی ایک ایسی ہی انوکھی اور مہلک تکلیف میں مبتلا ہے۔اس بچی کا دل چھوٹا اور پیدائشی طور پر اس کے سینے سے باہر ہے۔
 

image


ویسیویا بورون پینٹالوجی آف سینٹرل میں مبتلا ہے۔ یہ ایک مہلک لیکن نایاب بیماری ہے۔ اس بیماری میں انسان کے اعضا دل، آنت وغیرہ پیدائشی طور پر اس کے جسم سے باہر ہوتے ہیں۔ ایک لاکھ میں چھے بچے اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس بیماری کا سراغ سب سے پہلے 1958 میں لگایا گیا تھا۔

ویسیویا بورون کا دل اور چھوٹی آنت اس کے جسم سے باہر جلد کی باریک تہہ کے اندر محفوظ ہے۔ اس بچی کو گزشتہ دنوں علاج کے لیے امریکہ لایا گیا ہے اور یہ بوسٹن کے ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس بچی کا ننھا سا دل اس کے سینے سے باہر ہی دھڑکتا ہے۔

بچی کی والدہ نے اس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بچی رحم مادر میں تھی اس وقت ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ اس کا بچنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ بوسٹن کی سردی بچی کے لیے مہلک ثابت ہوسکتی ہے اس لیے وہ اس کو فلوریڈا لے کر جارہی ہیں۔

اگرچہ ویسیویا کی ماں بچی کی خاطر روس سے امریکہ تک آگئی ہے تاہم بوسٹن کے سرجری کے ماہرین نے فی الوقت ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ ماہرین سرجری کا کہنا ہے کہ چونکہ ویسیویا ابھی بہت چھوٹی ہے اور اس کا بلڈ پریشر بھی بہت زیادہ ہے اس لیے فی الحال اس کی سرجری ممکن نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ویسیویا کو دو سال تک نگرانی میں رکھا جائے گا۔ اس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ اس کی سرجری ہوسکتی ہے یا نہیں۔
 

image


اس بچی کے علاج کے لیے 20 ہزار ڈالرز کی ضرورت ہے۔ بچی کی والدہ ڈیری بورون نے بچی کے علاج میں مدد کے لیے ایک ویب پیج بھی بنایا ہے۔ جس کا عنوان heart Bathsheba's ہے۔ اب تک اس میں 11ہزار 7سو نوے ڈالر جمع ہوچکے ہیں۔

امریکہ میں اپنے قیام کے دوران یہ ماں بیٹی اپنا وقت بھرپور طریقے سے تفریح کرتے ہوئے گزار رہے ہیں۔ دیکھنے والے اس بچی کی حالت دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں لیکن یہ باہمت بچی کہتی ہے کہ میں جانتی ہوں کہ میرا دل جسم سے باہر اس لیے ہے کہ خدا یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ وہ اس کے جیسی خاص چیزیں بھی بنا سکتا ہے۔

موجودہ دور کو میڈیکل سائنس کی صدی کہا جاسکتا ہے۔ پیچیدہ امراض کا علاج، مہلک وبائی امراض کا جڑ سے خاتمہ، جینٹک سائنس میں نت نئے تجربات کیے جارہے ہیں لیکن ان سب کے باوجود اﷲ رب العزت ایسے معاملات سامنے لے آتے ہیں، جن کے آگے انسان کی ساری سائنس فیل ہوجاتی ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Six-year-old Virsaviya Borun has been beating the odds her entire life, having been born with her heart and intestines outside her chest and abdomen. Virsaviya, a native of Russia who recently moved to South Florida with her mother, suffers from multiple birth defects caused by Pentalogy of Cantrell - a rare congenital condition that occurs in estimated 5.5 in one million live births.