فرض کریں رات کا وقت ہے اور آپ اپنے کمرے میں کوئی کام کر
رہے کہ اچانک لائٹ چلی جاتی ہے اور کمرے میں اندھیرا ہو جاتا ہے آپ فورا
روشنی کا انتظام کرنے کو اٹھ جاتے اور اندازے سے چلتے ہوے کوئی ٹارچ یا
موبائل تلاش کر کے اندھیرا دور کرتے۔ اب یہ مثال ذہن میں رکھ کر اپنی میری
اگلی باتیں سکوں سے پڑھیے گا ۔
بات یہ ہے دوستو ، کہ ہم سب لوگ آنکھیں رکھنے کے باوجود بھی اندھے ھوتے ہیں
اور محتاج ھوتے ہیں باہر کی روشنی کے، تبھی اندھیرا ہونے پر اپنی آنکھوں
ہونے کے باوجود نہیں دیکھ پاتے ۔ ٹھیک اسی طرح دنیاوی پریشانیاں ، مسایل
اور مشکلات بھی ہماری زندگی کے کمرے میں آ کرایسا اندھیرا کر دیتی ہیں کہ
ہمیں وقتی کوئی راستہ تب تک نظر نہیں آتا جب تک کوئی ایسا حل نہ تلاش کر
لیں اس ٹارچ یا موبائل کی روشنی کی طرح جس میں اگرچہ مکمل روشنی تو نہیں
ہوتی لیکن اتنا ضرور ہوتا کہ ہم دیکھنے کے قابل ہو جاتے اور تھوڑی روشنی سے
بھی حوصلہ ملتا اور گھبراہٹ دور ہو جاتی ۔
تو یارو ، ہمیں بھی مشکل حالات میں گھبرانا یا ڈرنا نہیں چاہئے بلکہ اسی
طرح اندازے سے اٹھ کر روشنی کو تلاش کرنا چاہئے جیسے آپ کمرے میں چلتے لائٹ
بند ہونے پر ۔ حل نکلنے کے لئے آپ کو قربانیاں بھی دینی پڑتی ، لوگوں کی
باتیں سننا پڑتی، اچھے برے لوگوں سے واسطہ پڑتا ، ٹھوکریں بھی کھانا پڑتی
وغیرہ وغیرہ اور اسکو بھی ویسا ہی سمجھیں جیسے آپکو اندھیرے کمرے میں
اندازے سے چلتے ہوے ٹھوکریں کھاتے کبھی بیڈ سے ، کبھی صوفے سے کبھی ٹیبل سے
وغیرہ وغیرہ مگر آپ رکتے نہیں جب تک روشنی کا انتظام نہ کر لیں ۔
امید ہے میری آسان سی مثال سے آپکو آج کی بات سمجھ آ گئی ہو گی تو آخر میں
یہ بات بھی پلے باندھ لیں کہ اگر آپ اپنے رب کو ہمیشہ ساتھ رکھیں گے اور
مشکل پریشانی کو اس کی رضا سمجھ کر قبول کرتے ہمت سے حل کی طرف جائیں گے تو
وہ بھی آپکا بےحد خیال رکھے گا اور ایسے آسانی پیدا کرے گا جیسے آٹومیٹک
جنریٹر یا UPS ، کہ لائٹ کے جاتے ہی وہ فورا سٹارٹ ہو کر آپکے گھر کو روشن
کر دیتے اور آپ اپنا کام ایسے اطمینان سے جاری رکھتے جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو
۔ |