قرات چھاپڑا ایک ایسی پاکستاںی نژاد لڑکی تھی جو ایک
خطرناک بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے گزشتہ دس سالوں سے ایک امریکی
ہسپتال میں زیرِ علاج تھی- اس 18 سالہ لڑکی ایک آخری خواہش تھی جسے کچھ دن
قبل پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل نے بھی نشر کیا تھا- تاہم افسوسناک بات
یہ ہے کہ قرات کی آخری خواہش پوری ہو کر بھی نہ پوری ہوسکی-
|
|
قرات ایک مرتبہ اپنے والدین سے ملنے کی خواہش رکھتی تھی جو کہ پاکستان میں
مقیم ہیں- لیکن جب یہ والدین اپنی بیٹی کو ملنے کے لیے امریکی اسپتال
پہنچنے میں کامیاب ہوئے تب تک قرات کی حالت مزید بگڑ چکی تھی اور وہ انہیں
دیکھے بغیر ہی دنیا سے کوچ کر گئی-
درحقیقت قرات کی پیدائش اس وقت ہوئی جب قرات کی والد اپنے عزیزوں سے ملنے
کے لیے امریکہ گئی تھیں اور یوں قرات کو امریکی شہریت مل گئی تھی لیکن اس
وقت قرات کی والدہ کو پاکستان واپس آنا پڑا-
بعد ازاں قرات بیماری کی وجہ سے پاکستان نہ لائی جاسکی جبکہ دوسری جانب
متعدد کوششوں کے باوجود قرات کی والدین امریکہ ویزہ نہ مل سکا جس کی وجہ سے
والدین اپنی بیٹی سے اور بیٹی اپنے والدین سے کبھی نہ مل پائی -
|
|
بالآخر قرات نے والدین سے ملنے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن دائر کی جس پر
ہزاروں افراد نے دستخط کیے- اس پٹیشن کی بنیاد پر امریکی حکومت نے قرات کے
والدین کو ویزہ جاری کردیا- لیکن جب والدین اسپتال پہنچے تو قرات کی آنکھیں
بند تھیں اور وہ مسلسل بےہوشی میں تھی اور اسی کیفیت میں خالقِ حقیقی سے جا
ملی-
اور یوں قرات چھاپڑا کی آخری خواہش پوری ہو کر بھی پوری نہ ہوسکی٬ والدین
پھیپھڑوں کی سنگین بیماری میں مبتلا بیٹی سے ایک لفظ نہ بول سکے جبکہ بیٹی
بھی آنکھ کھول کر ایک لمحے کے لیے والدین کو نہ دیکھ سکی- اور دل میں یہ
خواہش لیے ہی دنیا سے رخصت ہوگئی-
|