ہارون رشید کے دربار میں ایک عیسائی طبیب تھا
(پیرآف اوگالی شریف, Khushab)
ہارون رشید کے دربار میں ایک عیسائی طبیب تھا
جس کی بڑی شہرت تھی , ایک روز اس طبیب نے ایک عالم سے یہ کہا کہ
تمہاری آسمانی کتاب میں مجھے طب کا کوئی ذکر نہیں ملتا جبکہ مفید علم دو ہی ہیں، علم ادیان اور علم ابدان ۔
عالم نے اس کے جواب میں کہا کہ |
|
ہارون رشید کے دربار میں ایک عیسائی طبیب
تھا
جس کی بڑی شہرت تھی , ایک روز اس طبیب نے ایک عالم سے یہ کہا کہ
تمہاری آسمانی کتاب میں مجھے طب کا کوئی ذکر نہیں ملتا جبکہ مفید علم دو ہی
ہیں، علم ادیان اور علم ابدان ۔
عالم نے اس کے جواب میں کہا کہ
خداوند کریم نے تمام احکام طبّی کو آدھی آیت میں سمو دیا ہے جہاں فرمایا ہے
:
”کُلُوا وَ اشْرَبُوا وَ لَاتُسْرِفُوا “
”کھاؤ پیو لیکن اسراف نہ کرو“
نیز ہمارے پیغمبر نے بھی طب کو اپنے اس ارشاد میں مختصر بیان کردیا ہے :
” المعدة بیت الادوآء و الحمیتہ رأس کل دوآء و اعط کل بدن ماعوده “
” یعنی معدہ تمام بیماریوں کا گھر ہے اور پرہیز ہر دوا کی بنیاد ہے، اور
بدن کو جو (مناسب )عادت ڈالی ہے اسے اس سے مت روکو ۔“
عیسائی طبیب نے جب یہ سنا تو کہا :
”ما ترک کتابکم و لا نبیکم لجالینوس طبا“۔
یعنی تمھارے قرآن اور تمھارے پیغمبر نے جالینوس (مشہور طبیب) کے لئے کچھ
نہیں چھوڑا ~ |
|