45 سال تک پوری دنیا کو یہی بتایا جاتا رہا کہ چاند پر سب
سے پہلے قدم امریکہ شہری نیل آرم اسٹرونگ نے رکھا۔ اس کی ویڈیوز بھی دنیا
بھی جاری کی گئیں۔ میں نے اور آپ نے بھی وہ ویڈیوز دیکھی ہوگی جس میں ایک
فرد چاند کی طح پر چہل قدمی کررہا ہے۔
اس ویڈیو اور خبر پر روز اول سے ہی شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
خود امریکہ میں اس حوالے سے عوام کے دو گروپ بن گئے تھے، ایک گروپ اس بات
پر یقین رکھتا تھا کہ انسان واقعی چاند پر پہنچ چکا ہے اور یہ بالکل ممکن
ہے، جبکہ ایک گروپ کا یہ کہنا تھا کہ بالکل ناممکن امر ہے۔
|
|
اب حال ہی میں منظرِ عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں انکشاف کیا گیا ہے کہ
نیل آرم اسٹرونگ اور ان کی ٹیم چاند پر نہیں پہنچی تھی اور یہ ویڈیو ہالی
ووڈ کے ایک معروف فلم ڈائریکٹرسٹینلے کیوبرک نے ہالی ووڈ ہی کے ایک اسٹوڈیو
میں تیار کی تھی۔ یہ اعتراف سٹینلے کیو برک نے مرنے سے قبل ایک ویڈیو میں
کیا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کی طرف سے پہلی مرتبہ 1969ء میں انسان کو خلا ء
میں بھیجنے اور چاند پر پہچنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ امریکی خلاء باز نیل
آرمسٹرانگ کو مبینہ طور پر پہلی مرتبہ چاند کی سطح پر قدم رکھنے کا اعزاز
حاصل ہے۔
بعد ازاں امریکی سائنسدانوں کی سائنس کے اس میدان میں ہم کامیابی کو اور
چاند پر انسان کی چہل قدمی کی ویڈیو کو امریکی ٹیلی ویزن پر بھی دکھایا گیا
تھا۔
معروف ہالی ووڈ ڈائریکٹر سٹینلے کیوبرک نے 1999 میں اپنی وفات سے قبل ایک
ویڈیو میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے انسان کو چاند پر
بھیجنے والے مشن کی فلم درحقیقت انھوں نے ہالی ووڈ کے ایک اسٹوڈیو میں تیار
کی تھی۔
ویڈیو میں دائریکٹر کا کہنا تھا کہ انھوں نے مذکورہ فلم امریکی خلائی ادارے
ناسا اور امریکی حکومت کے ایماء پر فلمبند کی تھی۔ سٹینلے کیوبرک کا کہنا
ہے کہ اس وقت کے امریکی صدر جان ای کینڈی کو اس معاملے کا مکمل طور پر علم
تھا۔
رپورٹ کے مطابق ویڈیو بنانے والے رپورٹر نے ڈائریکٹر سے وعدہ کیا تھا کہ وہ
اس ویڈیو کو ان کی وفات کے 15سال بعد عوام کے سامنے لائیں گے۔
|
|
واضح رہے سٹینلے کیوبرک 7مارچ 1999ء کو انتقال کر گئے تھے۔سٹینلے کیوبرک کی
طرف سے ویڈیو میں امریکی عوام سے جھوٹ بولنے اور دھوکہ دینے پر معذرت بھی
کی گئی ہے۔
|