پاکستان جہاں ایک جانب زندگی کے کئی شعبوں میں ترقی کر
رہا ہے وہیں دوسری طرف ایک ایسا افسوسناک پہلو بھی سامنے آیا ہے جس کے بارے
میں جان کر یقیناً آپ کو بھی دکھ پہنچے گا- حال ہی میں انکشاف کیا گیا ہے
کہ پاکستان میں ہر سال دو لاکھ چونتیس ہزار بچے حمل کے آخری تین مہینوں کے
دوران ہی وفات پا جاتے ہیں۔ اور اس طرح پاکستان دنیا بھر میں مردہ بچوں کی
پیدائش کے حوالے سے سرفہرست ہے-
|
|
پاکستان کے بارے میں یہ انکشاف برطانوی جریدے ’لینسیٹ‘ میں شائع کی گئی ایک
خصوصی رپورٹ میں کیا گیا ہے جس کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ مردہ
بچوں کی پیدائش پاکستان میں ہو رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک ہزار میں سے تینتالیس بچے مردہ حالت میں
پیدا ہو رہے ہیں، جو کہ دنیا بھر میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ ان اموات کی
بنیادی وجہ غربت، غذائی قلت، حفظان صحت کی سہولتوں کا فقدان اور تیزی سے
بڑھتی ہوئی آبادی ہیں۔
برطانوی میگزین میں جاری اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے غریب اور دیہی
علاقوں میں صرف دس فیصد بچوں کی پیدائش ہی تربیت یافتہ عملے کی زیرنگرانی
عمل میں آتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ویسے تو دنیا بھر کے کم آمدنی والے ممالک میں ایک
ہزار بچوں میں سے تقریباً 19 بچے قبل از پیدائش ہی وفات پا جاتے ہیں لیکن
پاکستان میں یہ تعداد حیران کن طور پر زیادہ ہے۔
پاکستان کا شمار جنوبی ایشیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جن کی آبادی میں تیزی
سے اضافہ ہورہا ہے۔
|
|
عالمی بینک کے مطابق پاکستان اپنی مجموعی قومی پیداوار کا صرف ایک فیصد صحت
کے شعبے پر خرچ کرتا ہے اور یہ دنیا کی سب سے کم شرح ہے۔
اس رپورٹ کی تیاری میں تینتالیس ممالک کے دو سو ماہرین نے حصہ لیا جبکہ یہ
رپورٹ پانچ سائنسی جائزوں کا تجزیہ کرنے کے بعد شائع کی گئی ہے۔
|