زندگی میں اگر کبھی آپ کو اپنے والدین سے
کویی شکایت رہی ہویاآپ نے کبھی اپنی بیوی یا کسی دوسرے کی خاطراپنےوالدین
کا دل دکھایا ہو تو کبھی کسی سرد رات کو اپنے نرم گرم بستر پہ ایک جگ پانی
کاگرایئے اور اپنی بیوی کو اس ٹھنڈے بسترپہ ایک رات گزارنے کی دعوت دیجیے
یا اپنے دل میں اپنے والدین کی عظمت جاگزیں کرنے کیلیے خود اس بستر پہ ایک
رات گزاریئے زندگی میں جب کبھی بھی آپ کو اپنے والدین سے شکایت ہو یہ عمل
دہرایئے اور اپنےبچپن کو تصور میں لائیے جب آپ بسترپہ پیشاب کردیا کرتے تھے
سردی لگنے کے ڈرسے آپ کی ماں آپ کی جگہ بدل کرآپکواپنی خشک وگرم جگہ پر اور
خودکوآپکی سردوتر جگہ پہ کرکہ رات گزار لیتیں تھی یقین کیجیے آپ اس کا
حیران کن فایدہ محسوس کرینگے آپ کے دل میں اپنے والدین کے لیے بے پناہ محبت
اور احسان کا جذبہ پیدا ہوگا آپ محسوس کرینگے والدین سے بڑھ کر آپکاکوئی
مخلص خیرخواہ نہیں یہ وہ محسنین ہیں جو ناصرف آپ کی زمین پہ آمدکازریعہ بنے
بلکہ انہوں نے آپ کی خاطر اپنی بےشمار خوشیاں آرام و چین آپکے بہتر مسقبل
کے لیے قربان کردیئے ایک لمحے کے لیئے سوچیے آج آپ جس مقام پہ ہیں کس کی
وجہ سے کس نے آپ کی بہتر تعلیم وتربیت کی کس نےآپ کو سردگرم موسموں سے
بچایا آپ کواچھے اخلاق اور اچھے لباس سے آراستہ کیا خیر وشرکی تمیز کس نے
دی کس نے آپکی بدتمیزیاں برداشت کیں وہ کون تھے جو آپکی ایک مسکراہٹ کے لیے
اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی لٹانے سے بھی گریزنہیں کرتے تھےوالدین کواپنی
اولاد سے کس قدر محبت ہے اس کی ایک خوبصورت مثال قران پاک میں موجودہے جب
اللہ تعالی نے والدین کےلیے دعایئہ الفاظ سکھاتے ہوئےکہا (رب ارحمہما
کماربیٰنی صغیرا )ترجمہ:اے میرے رب میرے والدین پہ اس طرح رحم فرماجس طرح
انہوں نے بچپن میں مجھ سے شفقت فرمائی
دیکھئےتوکس قدر دل آویزالفاظ ہیں کیا خوبصورت انداز سکھایاجارہاہے یعنی
اللہ کریم بھی اعتراف کررہے ہیں والدین کی ان بےلوث محبتوں کاجو انہوں نے
بچپن میں ہمارے ساتھ کیں
وہ واقعہ تو بہت ہی مشہورہے جب ایک آدمی بیوی کےکہنےپہ ماں کا دل نکال
کرلیجاتےہوئے ٹھوکرکھاگرتاہے تو دل سے آواز آتی ہے بیٹا کہیں چوٹ تو نہیں
لگی
ہمارے پیارے آقاکریم ﷺ یتیمی کی حالت میں پیدا ہوئے بچپن کے خوبصورت دنوں
میں ہی والدہ محترمہ بھی اس جہان فانی سے کوچ کرگئیں والدین کی وفات کا اثر
ساری زندگی آپ کریم ﷺ کی زندگی پرنمایاں رہا اکثر ماں کا ذکرآنے پر آنکھیں
نم ہوجاتیں ایک بار اپنی امی جان کی قبر پر پہنچے تو دل غم سے لبریز ہوگیا
ہچکیاں لےلےکر روتے رہے یہ دیکھ کر آپکےساتھیوں پربھی رقت طاری ہوگئی
آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے-
رضائی والدہ محترمہ حلیمہ سعدیہ کا بے حد احترام کرتے انکے آنے پہ اٹھ
کرانکا استقبال کرتے اپنی چادرمبارک بچھا تے اور اس پر بٹھاتے اپنے دودھ
شریک بہن بھائیوں کی خبرگیری کرتے آپ ﷺ نے والدین کے حقوق کاتحفظ کیا انکا
مقام ومرتبہ بیان کیا والدین کی خدمت کرنے والوں کے لیے دنیاوآخرت میں
کامیابی کی بشارتیں دیں اور انکا دل دکھانے والوں کیلے سخت وعیدیں بیان کیں
جن تین قسم کے لوگوں پہ جنت حرام ہے ان میں سے ایک اپنے والدین کا دل
دکھانے والا بھی ہے ماں باپ کے نافرمانوں کیلیے جبرایئل امین نےبددعا کی
اور نبی کریمﷺنے آمین کہی کچھ عرصہ قبل پڑھاہواایک واقعہ یاد آرہا ہے ایک
نوجوان بیٹے کی والدہ بیمارہوئیں انہیں برین ٹیومرتھاسخت تکلیف میں تھیں
حالت بےحد خراب تھی سارے احباب رشتے دار بہن بھائی جمع تھے انہیں فوراََ
ہسپتالےجایاگیا تاہم حالت بگڑتی ہی چلی گئی چند گھنٹوں بعد ماں نے دم توڑ
مرتےہوئے نظریں اپنے بیٹے پہ جمی ہوئیں تھی بیٹا سارادن روتاماں کی چارپائی
کے ساتھ لگارہاتدفین سے فارغ ہوکر گھر آئےتوروروکرخود بیٹے کی طبیعت بھی
خراب ہوچکی تھی عزیزوں نے سمجھا بجھا کرآرام کی غرض سےکمرے میں بھیجا جیسے
ہی اس نے سونے کی غرض سے تکیہ اٹھایا نیچے سے ایک چھوٹا ساخط اور کچھ
میڈیسن وغیرہ ملیں خط میں لکھاتھا یہ گولیاں کھالوبیٹا تمہیں ہمیشہ رونے کے
بعد بخاراورزکام ہوجاتاہے۰۰۰۰تمہاری امی
دیکھئے مرتے وقت بھی ماں کو اپنے بچے کا کتناخیال تھا حالات جیسے بھی ہوں
والدین ہمیشہ اپنےبچوں کا بھلا چاہتے ہیں خدارا اپنے ماں باپ کا خیال رکھیں
ان سے محبت سے پیش آیئں جنکے والدیں وفات پاچکے ہیں وہ کثرت سے انکے لیئے
مغفرت کی دعایں کریں اللہ کریم ہم سب کے والدین پہ رحم فرمائیں آمین |