گنی بساؤ مغربی افریقہ کا تعارف
(munawar ahmed khurshid, LONDON)
گنی بساؤ
* یہ ملک مغربی افریقہ میں واقع ہے۔
* اس کا دارالحکومت بساؤ ہے۔
* یہ 1974تک پرتگال کے زیر تسلط رہا ہے۔
* اس لئے اس کی قومی زبان پرتگالی ہے۔
* رقبہ کے لحاظ سے ایک چھوٹا ملک ہے۔
* کل رقبہ13948مربع میل ہے۔
* اور آبادی 1678000 ہزار ہے۔
* آج کل حکومتی نظام پارلیمانی ہے۔
* مسلمان اور عیسائی چالیس چالیس فیصد ہیں ۔باقی لامذھب ہیں۔
* اس کے ہمسائے مالی،گنی گناکری اور سینیگال ہیں۔
* اس کی اہم فصلیں مونگ پھلی اور باجرہ ہے۔
* اس ملک میں کیشو کے بہت باغات ہیں۔
* اس کی کرنسی سیفا فرانک ہے۔ایک ہزار سیفا۔ساڑھے چھ یورو کے برابر ہے۔
* دنیا کے غریب ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے۔
* اہم قبائل بالانٹا،فولانی،منڈنگا ،منجاکو اور پِپل ہیں۔
* یہ ملک کمیونسٹ بلاک کے زیر انتظام رہا ہے۔اس لئے ہر کسی کو شک کی نگاہ
سے دیکھتے ہیں۔
* اس کےلوگ پرتگیز قوم کے زیر اثر رہ کر جنگجو بن چکے ہیں۔
* اس قوم نے اپنے سابقہ حکمرانوں پرتگالیوں سے باقاعدہ لڑ کر آزادی حاصل
کی ہے۔
* ہمسایہ ممالک میں اگر کوئی رشوت مانگتا ہے۔تو چائے پانی کا نام لیتا ہے۔
* لیکن گنی بساؤ میں رشوت طلب کرنے والا شراب کے لئے پیسےمانگتا ہے۔
* شراب نوشی نے ان کے چہروں سے چمک اور روشنی چھین لی ہے۔
* اس ملک کے جن علاقوں میں مسلمانوں کی کثرت ہے۔ان کے چہرے روشن ہیں۔
* بساؤ شہر میں مسلمان مسافر کو حلال کھانے پینے کی سخت مشکلات پیش آتی ۔
* بساؤ میں شراب کی کثرت کی بنا پر فضا میں بُو سی ہوتی ہے۔
* یہ ملک عرصہ دراز سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔
* ملک ہر لحاظ سے تباہی کے کنارے پر کھڑا ہے۔
* مالی ،اخلاقی ،سیاسی،تعلیمی ،مذہبی اعتبار سے انحطاط کا شکار ہے۔ |
|