ویلنٹائن ڈے منانے والے۔۔۔

تحریر۔۔۔در صدف ایمان
چو دہ فرو ری ایک تہوار، نئی نسل نو جوا نان، آسان الفاظ میں کہیں تو ینگ جنریشن کیلئے بھرپور تفریح کا دن ۔ پر میری زبان میں کہیں تو فحاشی پھیلانے کا دن ’’ بے حیائی کا دن ‘‘ بھائیوں کے سر جھکنے کا دن ‘‘’’ماں باپ کا دھوکا دینے کا دن ‘‘ در حقیقت 14 فروری ویلنٹائن ڈے نہیں ان سب ناموں کا ہی مستحق ہے اور مجھے یقین ہے میرے یہ الفاظ پڑھ کر بہت لوگ تلملا اٹھے ہوں گے ۔ بہت سے لوگوں نے زیر لب اختلاف اور بہت سے لوگوں نے بلند آواز میں کوئی ’’ہانک ‘‘ بلند کی ہو گی ۔ لیکن میں ذرا سا کچھ کہنا چاہتی ہیں کیا ہمارا مذہب ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے ؟ کیا ان بھائیوں کی غیرت سو گئی جو کسی کی بہت کو لے کر کسی سنسان گوشے میں جا کر تنہائی میں پھول پیش کریں ، کسی کی بہن کا ہاتھ تھام کر ساحل سمندر پر ٹہلیں ، گھر والوں کو دھوکہ دے کر چہل قدمی کریں پھر جب وہ اپنے لئے جائز سمجھیں تو یہ بھی مان لیں کہ قرض جب چڑھتا ہے تو اتارنا پڑتا ہے پھر چاہے قرض لے کر ہی اتارا جائے ، اتارنا ضرور ہو گا ۔ پھر اس میں بہن ہو یا بیٹی ، نادان نسل نوجوانو سچ تو یہ ہے کہ ویلنٹائن ڈے فحاشی پھیلانے والے کا نام ہے جو ناجائز تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کرتا تھا ۔ محبت بانٹنے تقسیم کرنے کیلئے مسلمانوں کو کب سے اس دن کی ضرورت پڑنے لگی ؟ مسلمان کیوں بھول گئے ، مذہب اسلام نے اگر درس دیا ہے تو صرف امن و محبت کا ۔ مذہب اسلام کی بنیاد تو محبت جس مذہب نے ہمیں درس محبت و اخوت و عدل و رحم دلی دیا کیا اس کے ماننے والے آج 14 فروری کے غلام ہو گئے ۔ کیا غیرت مسلم کو بھول کر صرف مغربی تہذیب ، قرآن و حدیث کو بھول کرنا جائز طریقے سے محبت پھیلانا عجیب بات ہے ۔ ہم امت محمدی ﷺ پر فخر کرتے ہیں ۔ یہ یاد نہیں کہ ہمارا نبی وہ اعلیٰ وہ بلند بالا نبی ہے جس نے غیر مسلموں سے صلہ رحمی و محبت فرمائی لیکن تعجب کے ساتھ ساتھ افسوس کی بات یہ ہے کہ وہی امت آج جائز و صحیح طریقے سے محبت پھیلانے کے بجائے آج دشمنان اسلام کا ساتھ دیتے ہوئے فحاشی پھیلا رہی ہے تو ان کیلئے صرف اتنا کہوں گی کہ مسلمان ہیں مسلمان رہیں ورنہ قرج تو اتر ہی جاتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ مومنوں میں بے حیائی پھیلے ان کو دنیا و آخرت میں دکھ دینے والا عذاب ہو گا (سورہ النور)تو پھر نظرثانی فرمائیں اپنے آج کے پروگرام پر کہ کیا کرنا ہے دنیا و آخرت میں ذلیل ہونا ہے یا سرخ رو ہونا ہے ؟؟؟؟؟؟؟فیصلہ آپ کا ۔
Dr B,A Khurram
About the Author: Dr B,A Khurram Read More Articles by Dr B,A Khurram: 606 Articles with 525368 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.