10 راز٬ شہریوں کی عمر کم اور دیہاتیوں کی زیادہ کیوں؟

حقائق اور ثابت شدہ تحقیق کے مطابق پاکستان کے دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد شہری علاقوں میں رہائش پذیر افراد کے مقابلے میں 7 سے 8 سال زیادہ جیتے ہیں- گاؤں میں رہنے والوں کی طویل عمر کی کئی وجوہات ہیں- بنیادی طور پر گاؤں کے رہائشیوں کا طرزِ زندگی کی ہی ان کی طویل زندگی کا باعث ہے- طویل العمری کے کیا راز پنہاں ہیں ان کی طرزِ زندگی میں؟ آئیے بتاتے ہیں-
 

image
گاؤں یا دیہات کے رہائشی بہترین غذا کھاتے ہیں جس کی بڑی وجہ ان علاقوں میں کسی ریسٹورنٹ یا ہوٹل کا موجود نہ ہونا ہے- زیادہ تر ہوٹلوں پر ملنے والا کھانا غیر صحت بخش اور نقصان دہ ہوتا ہے- گاؤں میں ہر قسم کا کھانا گھر پر ہی تیار کیا جاتا ہے-
 
image
گاؤں میں رہنے والے افراد صبح سویرے بیدار ہوجاتے ہیں اور رات کو جلدی سونے کے عادی ہوتے ہیں اور یہ دونوں عادات ان کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی ہیں- یہ لوگ رات دیر تک نہیں جاگتے اور یہی ان کے صحت مند ہونے کا ایک بڑا راز بھی ہے-
 
image
گاؤں کی فضا میں آلودگی نہیں پائی جاتی اور اسی وجہ سے یہاں کے رہائشیوں کو تازہ ہوا میسر آتی ہے- اور اسی تازہ ہوا کی بدولت انسان کے سانس لینے کا نظام بھی صاف رہتا ہے-
 
image
گاؤں کے رہائشی زیادہ تر ڈیری مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں اور ان مصنوعات کے حصول کے لیے ان لوگوں نے مویشی بھی گھر پر پال رکھے ہوتے ہیں- اس کا سب سے بڑا فائدہ انہیں یہ ہوتا ہے کہ انہیں تمام ڈیری مصنوعات بغیر کسی ملاوٹ کے میسر آتی ہیں-
 
image
گاؤں میں رہنے والے اپنے استعمال کے لیے سبزیاں خود اگاتے ہیں جو کہ صاف پانی میں اگائی جاتی ہیں جبکہ شہری علاقوں میں فروخت کی جانے والی سبزیاں عموماً گندے اور غیر صحت بخش پانی میں اگائی جاتی ہیں-
 
image
یہ لوگ زیادہ تر پیدل چلتے ہیں اور ایک سے دوسرے مقام تک سفر کے لیے بہت کم موٹر سائیکل یا گاڑی کا استعمال کرتے ہیں- زیادہ پیدل چلنے کی وجہ سے گاؤں کے رہائشیوں کی قوتِ برداشت اور بیماریوں کے خلاف لڑنے کی صلاحیت بہترین ہوتی ہے-
 
image
گاؤں میں شہروں کے مقابلے میں تمباکو نوشی اور منشیات کا استعمال بہت کم دکھائی دیتا ہے- اور یہ لوگ نشہ آور چیزوں سے دور بھاگتے ہیں جبکہ گاؤں کے نوجوان مختلف کھیلوں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں-
 
image
دیہی علاقوں میں کوئی فیکٹری یا کمپنی پائی نہیں جاتی جس کی وجہ سے یہاں کسی قسم کے کیمیکل کا اخراج٬ فضلے یا آلودگی کا بھی سوال پیدا نہیں ہوتا- گاؤں کا ماحول صاف ستھرا اور صحت مند ہوتا ہے-
 
image
دیہی علاقوں میں رہنے والے شہری علاقوں میں رہنے والوں کے مقابلے کم ہی ذہنی تناؤ یا ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں اور اس وجہ سے یہ لوگ ایک صحت مند دماغ کے مالک ہوتے ہیں-
 
image
گاؤں میں حادثاتی اموات کی شرح شہری علاقوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے اور ایسے عوامل کی شرح بھی بہت کم ہے جو حادثات اموات کا سبب بنتے ہیں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

According to facts and proven research, Pakistanis living in rural areas tend to stay alive for at least 7-8 years more than an average person who lives in the fast life of a city. There are several reasons that contribute to the longer length of life for villagers – it’s actually a combination of wants and needs that gives them the edge.