مہیلاؤں سے سد ویوہار

پیارے دوستو! اﷲ تعالیٰ نے مرد وعورت کو یکساں (برابر) اہمیت دی ہے اور دونوں کو مناسب ذمہ داریوں کا متحمل (ذمہ دار ) بنایا ہے ،مردوں کو بیوی ،بچوں کی تمام ذمہ داریاں دیں تو عورت کو شوہر ،بچوں اور گھر کی دیکھ بھال کا ذمہ دار بنایا۔ یہ دونوں اپنی اپنی ذمہ داریوں کے بارے میں اﷲ کے یہاں جواب دہ ہوں گے۔ انسانی زندگی کی بنیاد مرد و عورت کے پاکیزہ تعلقات پر ہے۔ اسلام نے عورت کو خوش خبری دی ہے۔ اﷲ کے رسول ﷺ نے فرمایا: مومنین میں کامل ایمان والا وہ شخص ہے جو اپنے اخلاق میں سب سے اچھا ہو اور تم میں سے زیادہ بہتر وہ لوگ ہیں جو اپنی بیویوں کے لئے سب سے بہتر ہوں۔ (ترمذی) حضور ﷺ نے مردوں کو ہدایت(نردیش) کی کہ سب سے بہتر اچھا وہ ہے جو اپنی بیوی کے لئے اچھا ہو۔ اورعورت کو بھی یہ حکم دیا کہ جو عورت اس حال میں انتقال کرے کہ اس کا شوہر(پتی) اس سے راضی اور خوش ہو تو وہ عورت جنتی ہے۔ (ترمذی)آجکل دیکھا جا رہا ہے کہ لوگوں کی گھریلو زندگی میں لڑائی، جھگڑا بہت ہے۔ فیملی لائف عذاب ہوگئی ہے۔ اس کا حال یہ ہے کہ مرد و عورت اپنے اپنے فرائض ادا کریں اور مرد حضرات عورت کو صرف خادمہ(نوکرانی ) نہ سمجھیں بلکہ ان سے عزت سے پیش آئیں۔ ان پر بھروسہ رکھیں اور سدویوہار سے پیش آئیں تاکہ دونوں کی زندگی اچھی گزرے اور آنے والی نسل بچوں پر بھی اچھے ماحول کا اثر پڑے ۔ عورتوں کے ساتھ حسن سلوک (سد ویوہار) اور اچھا برتاؤ کرنے کا حکم خود اﷲ تعالیٰ نے دیا ہے۔ ولھن مثل الذی علیھن باالمعروف․․․․․․․الخ۔ترجمہ: عورتوں کے حقوق (ادھیکار) مردوں پر اسی طرح ہیں جس طرح مردوں کے حقوق عورتوں پر ہیں۔ اچھے سلوک (ویوہار) کے ساتھ۔(القرآن، سورہ البقرہ،آیت ۲۲۸،کشف القلوب جلد ۲،صفحہ ۴۳۶)شوہر اگر گھر کا نگراں اور مینیجر ہے تو اسے گھر کے مسائل اہلِ خانہ یعنی بیوی سے مشورہ کرکے حل کرنا چاہئے۔ ڈکٹیٹر بن کر حکم نہیں چلانا چاہئے۔ گھر کے لوگوں، بیوی ،بچوں کی عزت و احترام کرنا چاہئے۔ محبت سے پیش آنا چاہئے اوران کے بارے میں جو حکم اﷲ اور رسول نے دیا ہے اس کی پابندی کرنی چاہئے۔ اسلام سے پہلے عرب سماج میں اور دنیا کے دوسرے حصوں میں عورتوں کو عزت و احترام کے لائق نہیں سمجھا جاتا تھا۔ اس سے بدسلوکی کی جاتی تھی ان پر ہر ظلم کیا جاتا تھا اور ان کے جان و مال پر ناجائز قبضہ جمایا جاتا تھا۔ اسلام نے جاہلیت کے اس غیر انسانی عمل کو ختم کر دیا اور عورتوں کو یکساں(برابر )عزت و احترام کا حق دار قرار دیا۔ خاص طور پر بیوی کی عزت و اکرام کو بہت پاکیزہ اور بلند مرتبہ تک پہنچا کر مردوں کی شرافت کامعیار بنایا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: خیرکم خیرکم لا ھلہ وانا خیرکم لاہلی۔ ترجمہ: تم میں بہترین انسان وہ ہے جو اپنی فیملی کے لئے بہتر ہو اور میں تم لوگوں میں اپنی فیملی کے لئے سب سے زیادہ بہتر ہوں۔ (الحدیث ترمذی، باب المنقاب) خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر آقا ﷺ نے اﷲ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا: خبر دار، عورتوں کے ساتھ حسن سلوک (سدویوہار) کرو اور ان کا تم پر حق ہے کہ ان کے کھانے اور پہننے کی چیزوں میں سے اچھا سلوک کرو۔(ترمذی حدیث نمبر۳۲۶۲)

آپ نے دیکھا ہوگا اور سنا ہوگا بہت لوگ باہر کی دنیا میں، دفتروں میں، مجلسوں (سبھاؤں)میں بہت شریف نظر آتے ہیں جب اپنے گھر میں جاتے ہیں تو بیوی بچوں پر ظلم ڈھاتے ہیں۔ اسلام ایسے لوگوں کو بالکل پسند نہیں کرتا۔ اﷲ کے رسول نے عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی ہے۔ عورتوں کے بارے میں اﷲ سے ڈرتے رہو اس لئے کہ وہ تمہارے پاس اﷲ کی امانت ہیں۔ تم نے ان کو اﷲ کی امانت کے ساتھ لیاہے۔ (مسلم)بیوی سے نفرت نہ کرو ۔ حضور ﷺ نے فرمایا :کوئی مومن مرد بیوی سے نفرت نہ کرے اگروہ اس کی بعض عادتوں کو نا پسند کرتا ہے تو اس کی دوسری عادتوں سے وہ خوش بھی ہوتاہے۔ (مسلم کتاب الرضا، باب الوصیہ بااشاء) بیویوں کو نظر انداز کرنا ان سے سختی نہ کرنا بلکہ مہربانی اور خوش اخلاقی سے پیش آنا چاہئے۔ اچھے انسان اور اچھے معاشرہ کی پہچان ہے اﷲ رب العزت نے عورتوں سے اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے ․وعاشرو ھن باالمعروف،فان کرہتموہن فعسیٰ ان تکرہو شیئاًوّ یجعل اﷲ فیہ خیراً کثیرا۔ترجمہ : اور عورتوں سے اچھا برتاؤ کرو پھر اگر وہ تمہیں پسند نہ آئیں (تو صبر کرو) تو قریب ہے کہ کوئی چیز تمہیں ناپسند ہو اﷲ اس میں بھلائی رکھے۔(القرآن، سورہ نساء، آیت ۱۹)یعنی بد صورت یا بد مزاج ہو تو صبر کرو ممکن ہے کہ رب تعالیٰ اس بیوی سے تمہیں ایسی لائق اولاد دے جس میں تمہارے لئے بہت خیروبرکت ہوجائے ۔ دونوں کے حقوق(ادھیکار) ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں جن کے پورا کرنے کے دونوں شرعاً پابند ہیں۔ دوستو، حقوق زوجین (پتی پتنی کے ادھیکار) کے بارے میں کھلے دل سے مطالعہ(ادھین) اسٹڈی کریں تو معلوم ہوگاکہ عورتوں کے بھی حقوق (ادھیکار) مردوں پر ہیں اسی طرح عورتوں پر بھی ہیں۔ مردوں کا یہ اسلامی فریضہ (کرتوے)ہے کہ عورتوں کو عزت و وقار کی زندگی بسر کرنے کا موقع دیں ان کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں۔ اﷲ سے ڈریں اور اسلامی معاشرہ (سماج) کو بدنامی اور ذلت سے بچائیں۔ ہم تمام لوگوں کو عورتوں کے ساتھ سدویوہار کرنا چاہئے۔
Mohammad Hashim Quadri Misbahi
About the Author: Mohammad Hashim Quadri Misbahi Read More Articles by Mohammad Hashim Quadri Misbahi: 167 Articles with 195823 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.