سورہ ال عمران - آیت 51 سے 100

بیشک اﷲ ہی میرا اور تمہارا رب ہے پس اسی کی عبادت کرو،یہی سیدھا راستہ ہے﴿۵۱﴾پھر جب عیسیٰ(علیہ السلام)نے ان (بنی اسرائیل )کا کفر محسوس کیا تو کہا کہ اﷲ کی راہ میں کون میرا مددگار ہے؟حواریوں نے کہا ہم اﷲ کے (دین کے )مددگار ہیں،ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں اور آپ گواہ رہیں کہ ہم یقینا مسلمان(فرماں بردار)ہیں﴿۵۲﴾اے ہمارے رب!ہم اس کتاب پر ایمان لائے جو تو نے نازل فرمائی اور ہم نے رسول(عیسیٰ ؑ)کی پیروی اختیار کی،لہٰذا ہمیں(حق کی)گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے﴿۵۳﴾پھر (یہودی) کافروں نے (عیسیٰ ؑ کے قتل کیلئے)خفیہ سازش کی اور اﷲ نے(عیسیٰ ؑ کو بچانے کیلئے)مخفی تدبیر فرمائی،اور اﷲ سب سے بہتر تدبیر و ترکیب کرنے والا ہے﴿۵۴﴾(اس وقت کو یاد کرو)جب اﷲ نے فرمایا:اے عیسیٰ ؑ!میں تمہاری دنیا میں رہنے کی مدت پوری کر کے تمہیں اپنی طرف(آسمان پر)اٹھانے والا ہوں اور تمہیں کافروں (کی صحبت)سے نجات دلانے والا ہوں اور تمہارے پیروکاروں(یعنی وہ لوگ جنہوں نے تمہاری پیروی کی)کو (ان)کافروں پر قیامت تک برتری دینے والا ہوں،پھر تمہیں میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے سو جن باتوں میں تم جھگڑتے تھے میں تمہارے درمیان ان کا فیصلہ کر دوں گا﴿۵۵﴾سو جو لوگ کافر ہوئے انہیں دنیا اور آخرت میں سخت عذاب دوں گااور ان کا کوئی مددگار نہیں ہو گا﴿۵۶﴾اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے تو(اﷲ)انہیں ان کا بھرپور اجر دے گااور اﷲ ظالموں کو پسند نہیں کرتا﴿۵۷﴾(اے رسولﷺ)یہ جو ہم آپ کو پڑھ کر سناتے ہیں(یہ)نشانیاں ہیں اور حکمت والی نصیحت ہے﴿۵۸ ﴾بیشک عیسیٰ(علیہ السلام)کی مثال اﷲ کے نزدیک آدم(علیہ السلام)کی سی ہے،جسے اس نے مٹی سے بنایا پھر(اسے)فرمایا’ہو جا‘وہ ہو گیا﴿۵۹﴾(امت کی تنبیہ کیلئے فرمایا)یہ تمہارے رب کی طرف سے حق ہے پس شک کرنے والوں میں سے نہ ہو جانا﴿۶۰﴾پس آپ کے پاس علم آجانے کے بعدجو شخص عیسیٰ(علیہ السلام)کے معاملے میں آپ سے جھگڑا کرے تو آپ فرما دیں کہ آجاؤہم(ملکر)اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی(ایک جگہ پر)بلا لیتے ہیں ،پھر ہم مباہلہ (یعنی گڑگڑاکر دعا)کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اﷲ کی لعنت بھیجتے ہیں(یہ آیت ِمباہلہ ہے)﴿۶۱﴾بیشک یہی سچا بیان ہے اور کوئی بھی اﷲ کے سوا عبادت کے لائق نہیں اور بیشک اﷲ ہی تو بڑا غالب حکمت والا ہے﴿۶۲﴾پھر اگر وہ لوگ پھر جائیں تو یقینا اﷲ فساد کرنے والوں کو خوب جانتا ہے﴿۶۳﴾(اے رسولﷺ)آپ فرما دیں:اے اہل ِ کتاب تم اس بات کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں(برا بر)ہے،(وہ یہ)کہ ہم اﷲ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کریں گے اور ہم اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے اور ہم میں سے کوئی ایک دوسرے کو اﷲ کے سوا رب نہیں بنائے گا،پھر اگر وہ پھر جائیں تو کہہ دو کہ گواہ ہو جاؤکہ ہم تو اﷲ کے فرمانبردار(مسلمان)ہیں﴿۶۴﴾اے اہل ِکتاب!ابراہیم(علیہ السلام)کے معاملہ میں کیوں جھگڑتے ہو؟(یعنی انہیں یہودی یا نصرانی کیوں ٹھہراتے ہو؟)حالانکہ تورات اور انجیل تو اس کے بعد اتری ہیں۔کیا تم عقل نہیں رکھتے؟﴿۶۵﴾دیکھو ایسی بات میں تو تم نے جھگڑا کیا ہی تھا جس کا تمہیں کچھ علم بھی تھامگر ایسی بات میں کیوں جھگڑتے ہو جس کاتمہیں کچھ بھی علم نہیں اور اﷲ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے﴿۶۶﴾ابراہیم(علیہ السلام)نہ یہودی تھے اور نہ نصرانی(بلکہ)وہ ہر باطل سے جدا رہنے والے(سچے)مسلمان تھے اور وہ مشرکوں میں سے بھی نہ تھے﴿۶۷﴾لوگوں میں سب سے زیادہ قریب ابراہیم(علیہ السلام)کے وہی لوگ ہیں جنہوں نے ان(کے دین)کی پیروی کی ہے اور(وہ)یہی نبی(ﷺ)اور (ان پر) ایمان لانے والے ہیں اور اﷲ ایمان والوں کا دوست ہے﴿۶۸﴾(اے اہل ِاسلام)بعض اہل ِکتاب دل سے چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم کو گمراہ کر دیں مگر یہ (تمکو کیا گمراہ کریں گے)اپنے آپ کو ہی گمراہ کر رہے ہیں اور انہیں(اس بات کا)شعور نہیں﴿۶۹﴾اے اہل ِکتاب ! تم اﷲ کی آیتوں کا انکار کیوں کر رہے ہوحالانکہ تم خودگواہ ہو﴿۷۰﴾اے اہل ِکتاب!سچ میں جھوٹ کیوں ملاتے ہواور حق کو کیوں چھپاتے ہوحالانکہ تم جانتے ہو﴿۷۱﴾اہل ِکتاب کا ایک گروہ (اپنے لوگوں سے)کہتا ہے کہ جو کچھ مسلمانوں پر نازل ہوا ہے اس پر صبح کے وقت ایمان لے آؤاور شام کے وقت انکار کر دو،شاید(اس ترکیب سے)وہ مسلمان(اپنے دین سے)پھر جائیں﴿۷۲﴾صرف اسی کی بات مانوجو تمہارے دین کی پیروی کرے(اے رسولﷺ)فرما دیجئے کہ بیشک حقیقی ہدایت تو اﷲ ہی کی ہدایت ہے (اور یہ اسی کی دَین ہے) اور ہر گز یہ نہ مانناکہ اﷲ ویسی ہی فضیلت اور نبوت کسی اور کو بھی دے سکتا ہے جیسی تم کو دی ہے یاکوئی گروہ اﷲ کے ہاں تم پر الزام قائم کر سکتا ہے( اے رسولﷺ)آپ فرما دیجئے کہ فضل و کرم اﷲ کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور اﷲ وسعت والا بڑے علم والا ہے ﴿۷۳﴾وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص فرما لیتا ہے اور اﷲ بڑے فضل والا ہے﴿۷۴﴾اور اہل ِکتاب میں سے کچھ ایسے بھی ہیں کہ اگر تم انہیں بہت سی دولت بطور امانت دو تو وہ تمہیں لوٹا دیں گے اور کچھ ایسے بھی ہیں کہ اگر انہیں ایک دینار بھی سپرد کرو تو وہ تمہیں ہر گز واپس نہیں کریں گے مگر اس وقت تک جب تک تم ان کے سر پر کھڑے رہو(اور ان پر مسلط رہو)یہ اس وجہ سے ہے کہ وہ کہتے ہیں ہم امیےن (یہودیوں کے علاوہ کسی)کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں اور اﷲ پر جھوٹ باندھتے ہیں حالانکہ وہ جانتے ہیں﴿۷۵﴾ہاں جو اپنا وعدہ پورا کرے اور پرہیزگاری(تقویٰ)اختیار کرے(یعنی جواﷲ سے ڈرے تو اس پر واقعی کوئی مؤاخذہ نہیں)سو بیشک اﷲ پرہیزگاروں سے محبت فرماتا ہے﴿۷۶﴾بیشک جو لوگ اﷲ کے عہداور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں،ان کیلئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں اﷲ بروز ِقیامت(قیامت کے دن)نہ ان سے کلام فرمائے گا اور نہ ان کی طرف نظر(رحمت)کرے گااور نہ ان کو (گناہوں سے)پاک کرے گا اور ان کیلئے درد ناک عذاب ہے﴿۷۷﴾اور بیشک ان (یہود)میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو(اﷲ کی)کتاب کی تلاوت کے وقت اپنی زبان یوں پھیرتے ہیں کہ تم گمان کرنے لگو کہ(جو کچھ وہ پڑھ رہے ہیں)اﷲ کی کتاب میں سے ہے حالانکہ وہ اﷲ کی کتاب میں سے نہیں ہوتا(یہاں تک کہ وہ صراحت(وضاحت،کھلم کھلا)سے)کہتے ہیں کہ یہ اﷲ کی طرف سے ہے،جبکہ وہ اﷲ کی طرف سے نہیں ہوتااور وہ جان بوجھ کر اﷲ پر جھوٹ باندھتے ہیں﴿۷۸﴾کسی بشر(انسان)کو یہ حق نہیں کہ اﷲ اسے کتاب اورحکمت اورنبوت عطا فرمائے پھر وہ لوگوں سے کہے کہ تم اﷲ کو چھوڑ کر میرے بندے بن جاؤبلکہ (وہ تو یہ کہے گا کہ)تم اﷲ والے بن جاؤ،اس بنا پرکہ تم کتاب ِالہٰی (اﷲ کی کتاب)کی تعلیم دیتے ہواور اس وجہ سے کہ تم خود اسے پڑھتے بھی رہتے ہو﴿۷۹﴾اور وہ پیغمبر تمہیں یہ حکم نہیں دیتا کہ تم فرشتوں اور نبیوں کو اپنا رب بنا لو،کیا وہ تمہارے مسلمان ہو جانے کے بعد (اب)تمہیں کفر کا حکم دے گا(بھلا جب تم مسلمان ہو چکے تو کیا اسے زیبا ہے کہ تمہیں کافر ہونے کو کہے)﴿۸۰﴾اور(اے محبوبﷺ!وہ وقت یاد کریں)جب اﷲ نے نبیوں سے عہد لیا کہ ہم تم کو جو کتاب وحکمت دے رہے ہیں اس کے بعد جب وہ (سب پر عظمت والا)رسول(ﷺ) آ جائے جو تمہاری کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے تو تم سب اس پر ایمان لے آنا اور اس کی مدد کرنا ،ارشاد ہوا:کیا تم اقرار کرتے ہو؟اور اس پر میرے عہدوپیمان کو قبول کرتے ہو اور یہ ذمہ داری اٹھاتے ہو ؟انہوں نے کہا ،ہاں ہم نے اقرار کیا(اﷲ نے ان سے)فرمایا:(اس مقدس عہد و پیمان)پر گواہ رہنا اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہوں میں سے ہوں﴿۸۱﴾اب جو کوئی بھی اس(عہد)سے منہ پھیرے گاتو ایسے ہی لوگ فاسق(نافرمان)ہیں(اس آیت میں قرآن کہتا ہے : ان سب تاکیدوں،اصرار اور پختہ عہد کے بعد بھی جو لوگ پیغمبر ِاسلامﷺ جیسے نبی پر ایمان لانے سے انکار کریں،جن کے ظہور کی نشانیاں گذشتہ کتب میں آچکی ہیں تو وہ لوگ فاسق اور اﷲ کے حکم سے خارج ہیں)﴿۸۲﴾کیایہ(کافر)اﷲ کے دین(اسلام)کے سوا کسی اور دین کے طالب ہیں؟اور جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین میں ہے اس نے خوشی سے یا ناخوشی سے(چاروناچار)اسی کی فرمانبرداری اختیار کی ہے اور سب اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں﴿۸۳﴾آپ فرمائیں:کہ ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں اور(اس طرح)اس پر(بھی ایمان لائے ہیں)جو ہم پر،ابراہیم(علیہ السلام)پر ،اسماعیل(علیہ السلام) پر،اسحق(علیہ السلام) پر،یعقوب (علیہ السلام)پر اور انکی اولاد پر نازل ہو ا ہے اور اس پر(بھی ایمان لائے ہیں)جو موسیٰ(علیہ السلام)،عیسیٰ(علیہ السلام)اور (دوسرے)پیغمبروں کو ان کے رب کی طرف سے عطا کیا گیا ہے،ہم ان پیغمبروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی(اﷲ)کے فرمانبردار ہیں﴿۸۴﴾اور جو شخص اسلام کے علاوہ کوئی بھی دین اختیار کر ے گا تو اس کا دین ہر گز قبول نہیں کیا جائے گااور وہ آخرت میں خسارہ پانے والوں(نقصان اٹھانے والوں)میں سے ہو گا﴿۸۵﴾بھلا اﷲ ان لوگوں کو کیونکر ہدایت دے جو ایمان لانے ،رسول کی حقانیت کی گواہی دینے اور ان کیلئے واضح نشانیاں آجانے کے بعد کفر کریں(ایسے لوگوں کو اصطلاح میں مرتد کہتے ہیں)اور اﷲ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا﴿۸۶﴾ایسے لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ان پر اﷲ کی اور فرشتوں کی اور تمام انسانوں کی لعنت پڑتی رہے﴿۸۷﴾وہ اس پھٹکار(لعنت)میں ہمیشہ (گرفتار)رہیں گے اور ان سے اس عذاب میں تخفیف(کمی) نہیں کی جائے گی اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی﴿۸۸﴾سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے اس کے بعد توبہ کر لی اور(اپنی)اصلاح کر لی،تو بیشک اﷲ بڑا بخشنے والا مہربان ہے﴿۸۹﴾بیشک جو لوگ ایمان لانے کے بعد کافر ہو گئے پھر وہ کفر میں بڑھتے گئے ایسوں کی توبہ ہر گز قبول نہ ہو گی اور یہ لوگ گمراہ ہیں﴿۹۰﴾بیشک جو لوگ کافر ہوئے اور کفر کی حالت میں ہی مر گئے سو ان میں سے کوئی شخص اگر زمین بھر سونا بھی (اپنی نجات کیلئے)معاوضہ میں دینا چاہے تو اس سے ہر گز قبول نہیں کیا جائے گا،انہی لوگوں کیلئے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہو گا﴿۹۱﴾تم ہر گز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے جب تک تم (اﷲ کی راہ میں)اپنی محبوب (پسندیدہ)چیزوں میں سے خرچ نہ کرو،اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو بیشک اﷲ اسے خوب جاننے والا ہے﴿۹۲﴾تورات کے اترنے سے پہلے بنی اسرائیل کیلئے ہر کھانے کی چیز حلال تھی سوائے ان (چیزوں )کے جویعقوب(علیہ السلام)نے خود اپنے اوپر حرام کر لی تھیں( مثال کے طور پر اونٹ کا گوشت جو ان کیلئے ضرررساں تھا)(ان سے) فرما دیں اگر تم(اپنے اعتراض میں)سچے ہو تو لاؤ تورات اور اسے پڑھو(یہ غلط باتیں جو تم گذشتہ انبیاء کی طرف منسوب کرتے ہو تمہاری تحریف شدہ تورات میں بھی نہیں ہیں)﴿۹۳﴾اس کے بعد بھی جو لوگ اپنی گھڑی ہوئی جھوٹی باتیں اﷲ کی طرف منسوب کرتے ہیں(اور وہ جان بوجھ کر ایسا کرتے ہیں )وہی درحقیقت ظالم ہیں﴿۹۴﴾ (اے رسولﷺ)فرما دیجئے کہ اﷲ نے سچ فرمایا ہے(اور یہ ابراہیم ؑکے پاک دین میں نہیں تھا)پس تم ملت(دین)ابراہیم کی پیروی کرو جو ہر باطل سے منہ موڑ(کنارہ کش ہو)کر صرف اﷲ کے ہو گئے تھے اور وہ مشرکوں(شرک کرنے والوں) میں سے نہیں تھے﴿۹۵﴾ بیشک سب سے پہلا گھر جو لوگوں(کی عبادت)کیلئے بنایاگیاوہی ہے جو مکہ میں ہے،برکت والا ہے اور سارے جہان والوں کیلئے(مرکز ِ) ہدایت ہے﴿۹۶﴾اس میں کھلی نشانیاں ہیں(ان میں سے ایک)مقام ِابراہیم(ابراہیم ؑکی جائے قیام)ہے اور جو اس میں داخل ہو گیا امان پاگیا اور اﷲ کیلئے لوگوں پر اس گھرکا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو،اور جو(اسکا)منکر ہو تو بیشک اﷲ تمام جہانوں سے بے نیاز ہے﴿۹۷﴾فرما دیں:اے اہل ِکتاب !تم اﷲ کی آیتوں کا انکار کیوں کرتے ہو ؟حالانکہ تم جو کچھ کرتے ہو اﷲ اس کا گواہ ہے(سب کچھ دیکھ رہا ہے)﴿۹۸﴾فرما دیں:اے اہل ِکتاب!آخر تم اس شخص کو جو ایمان لانا چاہتا ہے کیوں اﷲ کی راہ سے روکتے ہو؟اور چاہتے ہو کہ اس راہ(راست)کو ٹیرھا بنا دوحالانکہ تم خود گواہ ہو(کہ سیدھی راہ یہی ہے)اور اﷲ تمہارے اعمال سے غافل(بے خبر )نہیں ہے﴿۹۹﴾اے ایمان والو!اگر تم اہل ِکتاب کی کسی جماعت کا بھی کہا مانو گے تو وہ تمہیں ایمان لانے کے بعد کافر کر دیں گے﴿۱۰۰ ﴾
Mehboob Hassan
About the Author: Mehboob Hassan Read More Articles by Mehboob Hassan: 36 Articles with 58720 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.