اسلام میں علم کی اہمیت
(shafiq ahmad dinar khan, peshawar pakistan)
تعلیم اسلام کا بنیا دی پیغام |
|
علم حاصل کرنا ہرمسلمان مرد اور عورت پر
فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضورنبی کریمﷺ پرجو سب سے پہلی وحی بھیجی اس میں آپ
ﷺکو” اقراَ“ یعنی ” پڑھنے“ کاحکم دیاگیا۔ ارشاد خداوندی ہے۔ پڑح! اپنے رب
کے نام سے جس نے سب کوپیداکیا جمے ہوئے خون کے لوتھڑے سے انسان کی تخلیق کی۔
پڑھ اور تمہارارب ہی سب سے بڑاکریم ہے، جس نے قلم سے لکھنا سکھایا، انسان
کووہ علم سکھایا جووہ نہیں جانتاتھا“ س لئے معلم انسانیت حضورنبی کریم اللہ
تعالیٰ سے مال ودولت میں زیادتی، جاہ ومنصب اور دنیاوی زندگی کی نہیں بلکہ
صرف اور صرف” علم “ میں اضافے کی دعاا مانگتے ہیں ” اے اللہ! میرے علم میں
اور اضافہ عطا فرما۔
قرآن وحدیث میں ”تعلیم کتاب وحکمت“ کو آپ ﷺ کے مقاصد بعثت میں سے بیان
کیاگیا ہے۔ چنانچہ جب حضور سید عالم ﷺ اس بزم عالم میں رونق افروز ہوئے
توآپ ﷺ نے اپنی بعثت مبارکہ کا مقصد یہ بیان فرمایاکہ یعنی” میں خاص معلم (پڑھانے
والا) بناکرمبعوث ہوا ہوں۔
علم ایک عظیم منصب ہے اور اس کوحاصل کرنا مسلمانوں کی بنیادی ذمہ داری
قراردیاگیاہے لہٰذا اسلامی حکومت کایہ اولین فرض ہے کہ وہ عوام کوعلم حاصل
کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرے اور علم کوہرایک کیلئے عام
کرے۔ چنانچہ حضور سید عالم ﷺ نے پہلی اسلامی ریاست” مدینہ منورہ“ کے قیام
کے موقع پرسخت دشواریوں کے باوجود ایک دارلعلوم (تعلیمی ادارہ) یعنی اسلامی
تاریخ کی پہلی یونیورسٹی الصفہ یونیورسٹی“ قائم فرمائی، جہاں لاتعداد
تشنگان علم ومعرفت نے براہ راست فیض نبوت حاصل کیااور دنیابھرمیں علم کی
شمع روشن کی۔ آپ ﷺ کی حیات مبارکہ میں ہرمسجد مرکزعلم ومعرفت بن چکی تھی
اور علم حاصل کرنے کاذوق عام ہوچکا تھا۔ایک حدیث پاک میں حضور نبی کریم ﷺ
معلم خیر“ کواپنے بعد سب سے بڑاسخی قراردیتے ہیں۔ آپ ﷺنے فرمایا۔ میرے بعد
سب سے بڑاسخی وہ شخص ہے، جس نے علم حاصل کیا، پھراس کو پھیلایا۔ اس حدیث
پاک سے معلوم ہواکہ افضل ترین سخاوت علم دین کے تعلیم اور تشہیرہے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کوعلم دین حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور
علم کے فیوض وبرکات سے ہم سب کو مالامال فرمائے۔آمیں |
|