پاکستان ۔۔۔۔یا۔۔۔؟؟؟؟

Pakistani Past & Future

پاکستان کا مطلب پاک لوگوں کی جگہ ،لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ پاک لوگوں میں خراب(بُرے ) لوگ کیسے آئے ؟کہا سے آئے؟ اور کیا کرنے آئے ہیں ؟جہاں تک میں سمجھتا ہوں ہمیشہ اچھے لوگوں کے بیچ بُرے لوگ آتے ہے تو سارا ماحول خراب ہوجاتا ہے اور ایسے میں بدامنی اور ظلم جیسے خطرناک جراثیم معاشرے میں پھیل جاتی ہے۔سیاستدان اپنے سیاست چمکانے آئے اپنے ادوار گزار کے چلے گئے کسی نے اپنی دورے حکومت میں کوئی اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔سیاست میں جب ’’میرا‘‘ لفظ آجاتا ہے تو وہ قوم زوال پزیر ہوجاتا ہے اور ناکامی کی راہ پر چل پڑتا ہے۔ہمارے ہاں سیاستدان روز ایک دوسرے پر تنقید کرتے ہے کہ فلاں ایسا ہے ،فلاں کے ساتھ ملے سیاستدان سب چور ہے اور جب اسکا دور حکومت آتا ہے اور وہی چور ان کے ساتھ شامل ہوجاتے ہیں تو کہتے ہے کہ نہیں یہ تو نیک بندہ ہے ،پھر کئی بہانے بناتے ہیں،اور سیاستدانوں کے ساتھ تو کافی بہانے ہوتے ہیں جو مختلف جگہوں پر وہ بہانے استعمال کرتے ہیں۔۔

جب ملک میں پارٹیاں بنتی ہے اور اس میں ’’میرا ‘‘لفظ آجاتا ہے تو یقین جانو وہ ملک ترقی نہیں کرتا اور اس لفظ’’میرا‘‘ کے ساتھ کئی مختلف قسم کی مہلک بیماریاں جنم لیتی ہے جیسے لالچ،حسد،کینہ،بغض اور یہ ملک کو تباہ اور شہریوں کے زندگیوں کو اجیرن بنا دیتا ہے۔اور یہ بیماری تب تک لگی رہتی ہے جب ’’میرا‘‘سے ’’ہمارا‘‘ نہیں ہوجاتا ۔ہر کوئی آ کے اپنے مفادات کے لئے حکومت کرتا ہے ،اور 4,5 سال بعد پھر انکا پتہ نہیں چلتا۔دھوکہ ،لالچ،حسد ان چیزوں سے ملک میں انتشار پھیل جاتا ہے ،اور حالات روزبروز خراب ہو جاتے ہیں۔اگر ہم 2003 سے لیکر اب تک کے حالات دیکھے تو پاکستان میں بہتری تو آئی ہے کچھ نہ کچھ مگر اس سے زیادہ ہمارا ملک نقصان میں چلا گیا ہے ۔2003 سے لیکر 2016 تک پاکستان میں کل اموات کی تعداد 27528 ہے جس میں سویلین 21075 ہے اور سکیورٹی فورسز کے 6453 اہلکار شامل ہے۔اس کے علاوہ شرح اموات نیچے دیئے گئے ہیں۔

سال 2003 میں سویلین 140 اور سیکورٹی فورسز کے 24 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2004 میں سویلین 435 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 184 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2005 میں سویلین کی تعداد 430 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 81 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2006 میں سویلین 608 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 325 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2007 میں سویلین 1522 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 597 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2008 میں سویلین 2155 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 654 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2009 میں سویلین 2324 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 991 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2010 میں سویلین 1796 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 469 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2011 میں سویلین 2738 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 765 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2012 میں سویلین 3007جبکہ سکیورٹی فورسز کے 732 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2013 میں سویلین 3001 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 676 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2014 میں سویلین 1781 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 533 اہلکار شہید ہوئے تھے۔
سال2015 میں سویلین 940 جبکہ سکیورٹی فورسز کے339 ایلکار شہید ہوئے تھے۔
سال 2016 میں سویلین 198 جبکہ سکیورٹی فورسز کے 83 اہلکار شہید ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ دہشتگردی میں ملوث دہشت گرد جن کو مارا گیا ہے ان کی تعداد یہ ہے۔

سال2003 میں 25 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2004 میں 244 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2005 میں 137 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2006 میں 538 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2007 میں 1479دہشتگرد مارے گئے تھے
سال2008 میں 3906 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2009 میں 8389 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2010 میں 5170دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2011 میں 2800 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2012 میں 2472 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال2013 میں1702 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال2014 میں 3182دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2015 میں 2403 دہشتگرد مارے گئے تھے
سال 2016 میں 391دہشتگرد مارے گئے تھے
کل مارے گئے دہشتگردوں کی تعداد 22383 ہے۔

اوپر دیئے گئے شرح اموات پر اگر ذرہ غور کریں تو پاکستان بہت کچھ کھو چکا ہے اور مسلسل کھو تا جا رہا ہے،پاکستان میں سکیورٹی فورسز نے کافی قربانیاں دی ہے ،2003 سے لیکر آج تک ہمارے ملک کے ہزاروں جوانوں نے اس ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے۔ ہمارے میں کے بہادر افسران جیسے صفوت غیور،ملک سعد ،کرنل طارق غفور ،اوربہت سے اور بھی افسران تھے جنہوں نے اپنی اس ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ۔
ایک بار پھر میں سیاست کی طرف آؤگا،ہمارے ملک میں لوگ سیاست کرتے ہیں مگر سیاست میں ایک دوسرے کے دشمن بن جاتے ہیں۔

ہمارے لیڈرز جن سے ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ یہ صاحبان ہمارے لئے ایک اچھا مستقبل بنائے گے ،یہ لیڈرز کرسی پر بیٹھنے سے پہلے یہ آواز لگاتے ہیں کہ روٹی،کپڑا،اور مکان مگر جب حکمران بن جاتے ہیں تو پھر نہ روٹی کی آواز آتی ہے نہ کپڑا ،نہ مکان ،کیا اسکا یہ مطلب تو نہیں کہ روٹی ،کپڑا،اور مکان ظبط کرکیاس کی جگہ دکھ درد اور مشکلات دینگے،کبھی آپ لوگوں نے سوچا ہے ! یہ جملہ تو روز ہم سنتے ہیں مگر آج تک پورا نہیں سنا کہ ان تین لفظوں کے آگے کیا کہانی ہے۔انسان کے ساتھ رزق کا وعدہ اللہ نے کیا ہے وہ ہر حال میں انسان کو رزق عطا کرے گا ۔
ہم لائے ہے طوفان سے کشتی نکال کر
اس ملک کو رکھنا میرے بچوں سنبھال کر

شاعر نے اس شعر میں ایک وصیت چھوڑی ہیشاعر کہتے ہیں کہ ہم نے اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کر کے اس ملک کو اپنایا ہے اب یہ تم لوگوں کی زمہ داری ہے کہ اس ملک کو آگے لے جاؤ ،اس ملک میں خوشحالی پیدا ہو یہاں ہر طرف خوشی ہی خوشی ہو کوئی دکھ درد نہ ہو کسی کو کوئی تکلیف نہ ہو اور ہر شخص اپنی زندگی خوشی خوشی گزارے مگر یہاں ہمارے لیڈر شعر کے جواب میں کہتے ہے کہ۔
تم لائے ہو طوفان سے کشتی نکال کر
تم دیکھتے رہنا کہ اس پر کیا کرتے ہیں

آج کل کے حالات کے مطابق تو یہ شعر بلکل صیح لگتا ہے کیونکہ اس وقت بھی حکمران تھے مثالا قائداعظم اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے شخصیات اور آج بھی ہے لیکن بات تقوی اور نیت کی ہے۔
islam mohmand
About the Author: islam mohmand Read More Articles by islam mohmand: 14 Articles with 26461 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.