فول بنیئے نا بنایئے

آج کے مسلمان مغربی افکار اور نظریات میں اتنا مرعوب ھو چکے ھیں کہ اسے ترقی کی ھر منزل مغرب کی پیروی میں ھی نظر آتی ھے . ھر وہ قول و عمل جو مغرب کے ھاں رائج ھو چکا ھے اس کی تقلید لازم سمجھتا ھے ٰ قطع نظر اس سے کہ وہ اسلامی افکار کے موافق ھے یا مخالف . حتیٰ کہ یہ مرعوب مسلمان ان کے مذہبی شعار تک اپنانے کی کوشش کرتے ھیں. ," ؤیلنٹائن ڈے" اپریل فول" "مدرس ڈے" جو کہ اسلام میں کہیں نہیں ہے کہ ان دنوں کو منانا چاہیے . اسلام میں ان کا منانا جائذ نہیں ھے لیکن مسلمان ان کو پرجوش طریقے سے منانے کی کوشش کرتے ہیں . لوگوں نے ابھی سے سوچنا شروع کر دیا ھوگا کہ کس کو کس طرح سے اپریل فول منایا جائے .

"اپریل فول" جو کہ یکم اپریل کو مناتے ھیں اس میں جھوٹی خبروں کو بنیاد بنا کر لوگوں کا جانی و مالی نقصان کیا جاتا ھے .افوس صد افوس یہ فضول رسم مسلم معاشرے کا ایک اور لازم حصہ بن چکی ھے 'اور مسلمان اپنے ھی مسلمان بہن بھائیوں کی تباہی و بربادی پر خوشی کا دن مناتے ھیں .اور اپنے ھی مسلمان بھائیوں کو fool بنا بنا کر ان کو مصیبت و پریشانی میں ڈالتے ھیں.

انسانیت کی عزت و آبرو کی پرواہ کیے بغیر بُری سے بُری حرکت سے بھی اجتناب نہیں کیا جاتا. اس میں شرعًا اور اخلاقًا بے شمار مقاصد پائے جاتے ھیں جو مزہبی نقطہ نظر کے علاوہ عقلی و اخلاقی طور پر بھی قابلِ مزمت ھیں.

ھر کوئی خوشی خوشی سے اس دن کو منانے میں مصروف ھوتا ھے. کسی نے سوچا کہ اس کی تاریخ کیا ھوگی ؟ اس کی تاریخ بھی کچھ ایسی ھی ھے جس میں مسلمانوں کو بیوقوف منایا گیا. مغرب کے لوگ اس دن کو اپنے یادگار دن کے طور پے مناتے ھیں اور مسلمانوں کی کم عقلی پر ہنستے ھیں کہ مغربی لوگ تو اپنے مقصد میں قامیاب ھوے تھے.اور مسلمان اس تاریخ سے لاپتہ اپنے اوپر ھی ہنس رہے ھیں اور اپنا ہی مزاق خود منانے لگے ھیں .

اپریل فول کی تاریخ کو دیکھا جائے تو اس کی بنیاد اسلام اور مسلم دشمنی پر رکھی گئی ھے. تاریخی طور پر یہ بات واضح ھے کہ اسپین پر جب عیسائیوں نے دوبارہ قبضہ کیا تو مسلمانوں کا بے تحاشا خون بہایا. آئے دن قتل و غارت کے بزار گرم کیے.بلآخر تھک ھار کر بادشاہ فرڈینینڈ نے عام اعلان کروایا کہ مسلمانوں کی جان یہاں محفوظ نہیں ' ھم نے انہیں ایک اور اسلامی ملک میں بسانے کا فیصلہ کیا ھے.جو مسلمان وھاں جانا چاہیں ان کے لیے ایک بحری جہاز کا انتظام کیا گیا ھے جو انہیں اسلامی سر زمین پر چھوڑ آئے گا. حکومت کے اس اعلان سے مسلمانوں کی کژیر تعداد اسلامی ملک کے شوق میں جہاز پر سوار ھو گئی . جب جہاز سمندر کے عین درمیان میں پہنچا تو فرڑینینڑ کے فوجیوں نے بحری جہاز میں سوراخ کر دیئے اور خود بحفاظت وہاں سے بھاگ نکلے . دیکھتے ہی دیکھتے پورا جہاز غرقاب ھو گیا. عیسائی دنیا اس پر بہت خوش ھو گئ اور فرڈینینڈ کو اس شرارت پر خوب داد وصول ھوئی. یہ یکم اپریل کا دن تھا.آج یہ دن مغربی دنیا میں مسلمانوں کو ڑبونے کی یاد میں منایا جاتا ھے. یہ ھے اپریل فول کی حقیقت.

مسلمانوں کا اپریل فول منانا جائز نہیں ' کیونکہ اس میں کئی مفاسد ھیں جو ناجائز اور حرام ھیں.

حدیث مبارکہ میں ھے کہ:
"سچ بولنا نیکی ھے اور نیکی جنت میں لے جاتی ھے اور جھوٹ بولنا گناہ ھے اور گناہ جہنم کی آگ کی طرف لے جاتا ھے"

اس دن مذاق میں دوسروں کو ڈرایا دھمکایا بھی جاتا ھے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ھوتا ہے .

جو لوگ اپریل فول مناتے ھیں ان کیلئے اندیشہ ھے کہ وہ قیامت کے دن یہودونصارٰی کی صف میں اٹھائے جائیں گے، اس لئے اس قبیح بلکہ مجمع القبایح فعل سے مسلمانوں کو اجتناب کرنا چاہئے اور اصحابِ اقتدار کو اس پر پابندی لگانی چاہئے .

قرآن مجید میں ارشاد باری تعالٰی ھے: "ترجمہ: جھوٹ بولنے والے پر اللہ کی لعنت ھے.

قرآنی ھدایات اور اسلامی احکامات کو پس پشت نہ ڈالیں یاد ... بعد میں پچہتانے کا کوئی فائدہ نہیں آپ کا مزاق کسی کا شدید ترین نقصان بھی کر سکتا ھے.

لہزا ہمیں اس دن کو منانے سے گریز کرنا چاہیےاور حکومت وقت کو بھی اس پر پابندی لگانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے.ا
Meerub Butt
About the Author: Meerub Butt Read More Articles by Meerub Butt: 2 Articles with 1944 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.